شہدادپور: انجمن دائرہ اسلام ویلفیئر کے زیر انتظام پروگرام 30 جنوری کو ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
شہدادپور (نمائندہ جسارت) انجمن دائرہ الاسلام ویلفیئر ایسوسی ایشن اور شہدادپورین گروپ کے زیر انتظام عظیم الشان پروگرام ’’محفل حسن نعت‘‘ 30 جنوری کو متصل گراؤنڈ مصطفائی مسجد ہرداسپورہ (سابق خالد کلب دائرہ الاسلام گرائونڈ) بعد نماز عشاء منعقد کیا جائے گا جس میں تنزانیہ ، سعودیہ اور مصر کے بین الاقوامی معروف قراء عیدی شعبان تنزانیہ ، قاری احمد ھیجا تنزانیہ ، قاری محمد داؤد تالقانی سعودیہ و دیگر ملکی غیر ملکی نامور قاری حضرات تشریف لائیں گے۔ پروگرام کے منتظم سید محسن علی ایڈووکیٹ، جہانگیر عالم بھٹی ، سید عظیم شاہ و دیگر کے علاوہ استقبالیہ کمیٹی کے چیئرمین خالد ظہور بیگ ممبران منیر احمد نربان سید ارشاد عالم لاری سید طاہر علی ڈاکٹر نعیم اختر محمد عارف شیخ ندیم سحر ڈاکٹر خالد شیخ اور دیگر کے علاوہ ضلع سانگھڑ و صوبہ سندھ کے عوام کو میڈیا کے توسط سے دعوت عام دیتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمان اس عظیم الشان پروگرام مین بھرپور شرکت فرما کر حسن قرات سے لطف اندوز ہوں اور اپنی روح کو تسکین دیں، ایسے موقع بار بار نہیں آتے، اللہ ہمارا انتظام کرنا اور عوام کا سننا قبول فرمائے۔ اس سلسلے میں بھٹی ہاؤس پر اہم میٹنگ کے دوران مختلف انتظامی و استقبالیہ کمیٹیاں ترتیب دی گئیں۔ بعد ازاں صوبائی وزیر شاہد تھہیم کو بطور مہمان خصوصی دعوت نامہ پیش کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔(جاری ہے)
جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔