صحافیوں کا کردار فراموش نہیں کیا جسکتا ،عبدالجبار خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے خوراک و سابق ایم پی اے عبدالجبار خان نے حیدرآباد یونین آف جرنلسٹ (ورکرز) کے نومنتخب عہدیداروں صدر امجد اسلام ، سینئر نائب صدر عمران ملک، نائب صدر ساجد آرائیں، جنرل سیکرٹری عاشق ساند ، سینئر جوائنٹ سیکرٹری شبیر نظامانی، جوائنٹ سیکرٹری رانا جمیل، خازن آفتاب رند ، انفارمیشن سیکرٹری غلام قادر توصیفی ، لیگل ایڈوائزر عبدالوہاب منشی کالمسٹ جبکہ اراکین گورننگ باڈی کے لیے جاوید نثار چنہ، عرفان آرائیں ، امتیاز کھاوڑ ،آصف شیخ ،مجیب الرحمن شیخ ، اصغر خانوٹی ،یامین قریشی ،ذوالفقار جسکانی ،عمران راجپوت ،ندیم خاور ،مبین مگسی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں نے حیدرآباد میں تعمیروترقی اور شہر کی فلاح وبہبود کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کا احترام کیا ہے کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جمہوریت کی بحالی اور جمہوریت کے استحکام کے لیے صحافیوں کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ ماضی میں جب بھی ملک پر کوئی برا وقت آیا سیاسی قیادت کے علاوہ خود صحافیوں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ، جیل کاٹیں، کوڑے کھائے۔ انہوں نے کہاکہ اب بھی صحافیوں سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے مثبت کاموں کو اُجاگر کرتے ہوئے ہماری اصلاح بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سب میرین کیبل کٹنے سے ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے، سیکرٹری آئی ٹی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا کہنا ہے کہ یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری سے متعلق سوال پر سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ سست ہونے کی وجہ یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کا کٹنا ہے، ایک یا دو نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں۔
سیکرٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کہا کہ پاکستان کو آنے والی 2 کیبلز متاثر ہوئی ہیں، کمپنیوں نے بینڈوتھ متبادل روڈ پر منتقل کی ہے، کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ہونے پر پاکستان علماء کونسل نے کل یوم تشکر و یوم دعا منانے کا اعلان کر دیا
کمیٹی کو بتایا گیا کہ تین مزید کیبلز آئندہ 12 ماہ سے 18 ماہ میں آرہی ہیں، تینوں کیبلز پاکستان کو یورپ سے منسلک کریں گی، تین کیبلز کو پاکستان لانے کیلئے معاہدے ہوچکے ہیں۔