Daily Mumtaz:
2025-04-25@11:46:15 GMT

صحت یابی کے بعد سیف علی خان ایک اور بڑی مشکل میں پھنس گئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

صحت یابی کے بعد سیف علی خان ایک اور بڑی مشکل میں پھنس گئے

بھارتی اداکار سیف علی خان کو اسپتال سے صحت یاب ہونے کے بعد واپسی پر ایک بڑی خبر کا سامنا کرنا پڑا ہے جس سے وہ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان کے خاندان ’’پٹودی فیملی‘‘ کی تاریخی جائیدادیں حکومت کے قبضے میں جانے کا خدشہ ہے، جن کی مجموعی مالیت 15 ہزار کروڑ بھارتی روپے ہے۔

بھارت کی مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے 2015 میں ان جائیدادوں پر عائد حکم امتناع کو ختم کردیا ہے جس سے ممکنہ طور پر اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت ان جائیدادوں پر قبضے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت بھوپال میں پٹودی خاندان کی 15000 کروڑ روپے کی جائیداد پر حکومت کنٹرول حاصل کرسکتی ہے۔

پٹودی خاندان کی تاریخی نمایاں جائیدادوں میں فلیگ اسٹاف ہاؤس، جہاں سیف علی خان نے اپنا بچپن گزارا، اس کے ساتھ نورالصباح پیلس، دارالسلام، حبیبی کا بنگلہ، احمد آباد پیلس، کوہیفزہ پراپرٹی اور دیگر شامل ہیں۔

جسٹس وویک اگروال نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ اینمی پراپرٹی ایکٹ 2017 کے تحت ایک قانونی علاج موجود ہے، اور متعلقہ فریقوں کو 30 دنوں کے اندر نمائندگی داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے مزید کہا کہ ’’اگر آج سے 30 دنوں کے اندر کوئی نمائندگی دائر کی جاتی ہے، تو اپیل اتھارٹی حد کے پہلو کی طرف اشارہ نہیں کرے گی اور اپیل کو اپنے میرٹ پر نمٹائے گی۔‘‘

اینمی پراپرٹی ایکٹ مرکزی حکومت کو ان افراد کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کرگئے تھے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی تین بیٹیاں تھیں۔ ان کی سب سے بڑی، عابدہ سلطان، 1950 میں پاکستان ہجرت کرگئیں۔ دوسری بیٹی ساجدہ سلطان بھارت میں رہیں، نواب افتخار علی خان پٹودی سے شادی کی، اور قانونی وارث بنیں۔

ساجدہ کے پوتے سیف علی خان کو جائیدادوں کا حصہ وراثت میں ملا۔ تاہم، عابدہ سلطان کی ہجرت حکومت کی طرف سے جائیدادوں پر ’’دشمن کی ملکیت‘‘ کے دعوے کا مرکز بن گئی۔

2019 میں عدالت نے ساجدہ سلطان کو قانونی وارث کے طور پر تسلیم کیا، لیکن حالیہ فیصلے نے خاندان کے جائیداد کے تنازعے کو پھر سے جنم دیا۔

بھوپال کے کلکٹر کوشلندر وکرم سنگھ نے گزشتہ 72 سال میں ان جائیدادوں کے مالکانہ ریکارڈ کی جانچ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان زمینوں پر رہنے والے افراد کو ریاست کے لیزنگ قوانین کے تحت کرایہ دار سمجھا جاسکتا ہے۔

حکومت کے ممکنہ قبضے نے 1.

5 لاکھ باشندوں کو پریشانی کی حالت میں چھوڑ دیا ہے۔ بہت سے لوگوں کو بے دخلی کا خوف ہے کیونکہ حکومت سروے کرنے اور ملکیت کا تعین کرنے کے منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

ایک رہائشی سمر خان نے کہا، ’’اسٹے کو ختم کردیا گیا ہے، لیکن ان املاک کو اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت ضم کرنا پیچیدہ ہے۔ پٹودی خاندان کے پاس اب بھی اپیل کرنے کا موقع ہے۔‘‘

ایک اور رہائشی چاند میاں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ’’ہم ٹیکس دیتے ہیں، لیکن ہمارے گھروں کی کوئی رجسٹری نہیں ہے۔ نوابوں کی لیز ابھی بھی قائم ہونی چاہیے۔‘‘

اس علاقے میں رہنے والے نسیم خان نے کہا کہ ’’حکومت ان جائیدادوں کا دعویٰ کر رہی ہے، لیکن یہ کئی سال سے فروخت یا لیز پر دی گئی ہیں۔ یہ معاملہ سیدھا نہیں ہے۔‘‘

صورت حال پیچیدہ ہے اور پٹودی خاندان کےلیے قانونی راستے اب بھی کھلے ہیں، ان تاریخی املاک کی تقدیر ابھی ہوا میں لٹکی ہوئی ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پٹودی خاندان سیف علی خان کے تحت

پڑھیں:

حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج

حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) سوشل میڈیا پر حساس اداروں اور سربراہ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
دوسری جانب، پیکا ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس جواد احسان اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔

درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل کا موقف تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے غلط اور جھوٹی خبروں پر سزائیں متعارف کروا دی گئی ہیں، پیکا ایکٹ کے سیکشن 26 اے سمیت متعدد سیکشنز میں ترمیم کی گئی ہے لیکن ترمیم مبہم ہے اور فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی کہ فیک نیوز کونسی ہوگی۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ترمیم میں خلاف ورزی پر بڑی بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ترمیم میں جج، اراکین اسمبلی اور دیگر اداروں کے خلاف کوئی بھی بات کرنے پر سزا مقرر کی گئی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے کیونکہ آرٹیکل 19 اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، یہ ترمیم جمہوریت اور انسانی حقوق اور احتساب پر وار ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی ہے۔

عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کر لیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت نہتے افراد پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، فالس فلیگ ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے، جلیل عباس جیلانی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • تلخ کلامی کے بعد محمد رضوان اور کولن منرو مشکل میں پھنس گئے!
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑھ جاتی ہے، پی ٹی آئی رہنماوں کی حکومت پر تنقید
  • ایف بی آر نے پراپرٹی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی سمری کابینہ کو ارسال کردی
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • ’شریف خاندان کے اقتدار میں ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے‘، پی ٹی آئی رہنماؤں کی حکومت پرسخت تنقید
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • ایف ای ڈی کا خاتمہ خوش آئند، پراپرٹی سیکٹر میں بہتری آئے گی ، راجہ سجاد حسین