صحت یابی کے بعد سیف علی خان ایک اور بڑی مشکل میں پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
بھارتی اداکار سیف علی خان کو اسپتال سے صحت یاب ہونے کے بعد واپسی پر ایک بڑی خبر کا سامنا کرنا پڑا ہے جس سے وہ بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان کے خاندان ’’پٹودی فیملی‘‘ کی تاریخی جائیدادیں حکومت کے قبضے میں جانے کا خدشہ ہے، جن کی مجموعی مالیت 15 ہزار کروڑ بھارتی روپے ہے۔
بھارت کی مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ دیتے ہوئے 2015 میں ان جائیدادوں پر عائد حکم امتناع کو ختم کردیا ہے جس سے ممکنہ طور پر اینمی پراپرٹی ایکٹ 1968 کے تحت ان جائیدادوں پر قبضے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت بھوپال میں پٹودی خاندان کی 15000 کروڑ روپے کی جائیداد پر حکومت کنٹرول حاصل کرسکتی ہے۔
پٹودی خاندان کی تاریخی نمایاں جائیدادوں میں فلیگ اسٹاف ہاؤس، جہاں سیف علی خان نے اپنا بچپن گزارا، اس کے ساتھ نورالصباح پیلس، دارالسلام، حبیبی کا بنگلہ، احمد آباد پیلس، کوہیفزہ پراپرٹی اور دیگر شامل ہیں۔
جسٹس وویک اگروال نے حکم سناتے ہوئے کہا کہ ترمیم شدہ اینمی پراپرٹی ایکٹ 2017 کے تحت ایک قانونی علاج موجود ہے، اور متعلقہ فریقوں کو 30 دنوں کے اندر نمائندگی داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے مزید کہا کہ ’’اگر آج سے 30 دنوں کے اندر کوئی نمائندگی دائر کی جاتی ہے، تو اپیل اتھارٹی حد کے پہلو کی طرف اشارہ نہیں کرے گی اور اپیل کو اپنے میرٹ پر نمٹائے گی۔‘‘
اینمی پراپرٹی ایکٹ مرکزی حکومت کو ان افراد کی ملکیت کا دعویٰ کرنے کی اجازت دیتا ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کرگئے تھے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان کی تین بیٹیاں تھیں۔ ان کی سب سے بڑی، عابدہ سلطان، 1950 میں پاکستان ہجرت کرگئیں۔ دوسری بیٹی ساجدہ سلطان بھارت میں رہیں، نواب افتخار علی خان پٹودی سے شادی کی، اور قانونی وارث بنیں۔
ساجدہ کے پوتے سیف علی خان کو جائیدادوں کا حصہ وراثت میں ملا۔ تاہم، عابدہ سلطان کی ہجرت حکومت کی طرف سے جائیدادوں پر ’’دشمن کی ملکیت‘‘ کے دعوے کا مرکز بن گئی۔
2019 میں عدالت نے ساجدہ سلطان کو قانونی وارث کے طور پر تسلیم کیا، لیکن حالیہ فیصلے نے خاندان کے جائیداد کے تنازعے کو پھر سے جنم دیا۔
بھوپال کے کلکٹر کوشلندر وکرم سنگھ نے گزشتہ 72 سال میں ان جائیدادوں کے مالکانہ ریکارڈ کی جانچ کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان زمینوں پر رہنے والے افراد کو ریاست کے لیزنگ قوانین کے تحت کرایہ دار سمجھا جاسکتا ہے۔
حکومت کے ممکنہ قبضے نے 1.
ایک رہائشی سمر خان نے کہا، ’’اسٹے کو ختم کردیا گیا ہے، لیکن ان املاک کو اینمی پراپرٹی ایکٹ کے تحت ضم کرنا پیچیدہ ہے۔ پٹودی خاندان کے پاس اب بھی اپیل کرنے کا موقع ہے۔‘‘
ایک اور رہائشی چاند میاں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ’’ہم ٹیکس دیتے ہیں، لیکن ہمارے گھروں کی کوئی رجسٹری نہیں ہے۔ نوابوں کی لیز ابھی بھی قائم ہونی چاہیے۔‘‘
اس علاقے میں رہنے والے نسیم خان نے کہا کہ ’’حکومت ان جائیدادوں کا دعویٰ کر رہی ہے، لیکن یہ کئی سال سے فروخت یا لیز پر دی گئی ہیں۔ یہ معاملہ سیدھا نہیں ہے۔‘‘
صورت حال پیچیدہ ہے اور پٹودی خاندان کےلیے قانونی راستے اب بھی کھلے ہیں، ان تاریخی املاک کی تقدیر ابھی ہوا میں لٹکی ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پٹودی خاندان سیف علی خان کے تحت
پڑھیں:
چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اسپین کے شہر میڈرڈ میں چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی مذاکرات میں دونوں ممالک کے سربراہان مملکت کے درمیان اہم ٹیلی فونک اتفاق رائے کے تحت، فریقین نے معاشی مسائل پر پرُخلوص ماحول میں گہرے اور تعمیراتی انداز میں بات چیت کی، اور ٹک ٹاک سے متعلقہ مسائل کو تعاون کے ذریعے مناسب طریقے سے حل کرنے، سرمایہ کاری میں رکاوٹوں کو کم کرنے اور متعلقہ معاشی و تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے حوالے سے بنیادی ڈھانچے پر اتفاق رائے کیا گیا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بنیادی ڈھانچے پر اتفاق رائے کا ہونا ایک مشکل عمل ہے، جو ایک آغاز ہے، اور اس کے بعد مزید تفصیلات اور عملی اقدامات کی ضرورت ہوگی.میڈرڈ بات چیت پچھلے پانچ ماہ میں چین اور امریکہ کے درمیان چوتھی اقتصادی اور تجارتی بات چیت تھی۔ میڈرڈ بات چیت میں پہلی بار ٹک ٹاک کو مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔
ٹک ٹاک کے معاملے پر چین کا موقف واضح ہے کہ امریکہ کا طرز عمل مارکیٹ کے اصولوں اور عالمی اقتصادی اور تجارتی قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے ، چین قومی مفادات اور بیرون ملک میں چینی کمپنیوں کے قانونی حقوق کا بھرپور دفاع کرتا رہے گا اور بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنے کیلئے اقدامات کرتا رہے گا۔چار بار کی اقتصادی و تجارتی بات چیت کے بعد، چین اور امریکہ نے کئی معاملات میں اتفاق رائے حاصل کر کے دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے میں مثبت کردار ادا کیا۔
لیکن عوام نےیہ بھی دیکھا کہ اس میڈرڈ بات چیت سے پہلے، امریکی وزارت تجارت نے سیمی کنٹکٹر ، بایو ٹیکنالوجی، ہوا و خلاءبازی اور تجارتی لاجسٹکس جیسے متعدد چینی تجارتی اداروں پر پابندیاں عائد کیں۔ چینی فریق نے اس کی سخت مخالفت کی اور بات چیت کے دوران امریکا سےاپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ امید ہے کہ امریکا جلد چین پر عائد پابندیوں کو ختم کرے گا تاکہ بات چیت کے نتائج کو عملی شکل دی جا سکے۔
یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک طرف تو چین امریکی تشویش کا خیال رکھے اور دوسری طرف چینی کمپنیوں پر دباؤ برقرار رکھا جائے ۔ چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی و تجارتی اختلافات موجود ہیں، لیکن بات چیت جاری رکھنے سے ہمیشہ حل نکالا جا سکتا ہے۔ چین اور امریکہ کو مل کر چین-امریکہ اقتصادی و تجارتی بات چیت کے نتائج کا تحفظ کرنا چاہیے اور دوطرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کو صحت مند، مستحکم اور پائیدار ترقی کی جانب بڑھانا چاہیے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط اگلی خبرسعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ کسی مخصوص واقعے کا ردِعمل نہیں، اعلیٰ سعودی عہدیدار اسرائیل نے غزہ سٹی میں زمینی کارروائیاں شروع کردیں ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری اس سال چین-میانمار کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے،چینی نائب صدر چین میں غیرملکیوں کی آمد اور ان کی خریداری مسلسل بڑھ رہی ہے، وزارت تجارتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم