غزہ میں ملبے کے نیچے 10 ہزار لاشیں موجود ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے کہا ہے کہ حماس اسرائیل جنگ کے بعد عمارتوں کے ملبے تلے 10 ہزار سے زائد لاشیں موجود ہوسکتی ہیں۔
غزہ میں 15 مہینوں تک جاری رہنے والی جنگ میں 47 ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں، تاہم شدید بمباری کی وجہ سے عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہزاروں لاشوں کو جنگ کے دوران نہیں نکالا جاسکا۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں 60 فیصد عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور ان کی بحالی 2040 سے پہلے ممکن نہیں۔ اس جنگ نے اب تک 20 لاکھ کے قریب فلسطینیوں کو بے گھر کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:جنگ بندی سے صرف چند منٹ پہلے، غزہ کا گھرانہ اپنے پیاروں سے محروم ہوگیا
غزہ میں اتوار کے روز ہونے والی جنگ بندی کے بعد علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں، ایسے میں ایک بڑا چیلنج ان ہزاروں لاشوں کی صورت میں موجود ہے جن کی اب تک تدفین نہیں ہوسکی۔
الجزیرہ کے مطابق گزشتہ 2 دنوں میں 120 لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے نکالی جاچکی ہیں تاہم ان میں سے کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں۔
جنگ بندی کے بعد مہاجر کیمپوں سے رہائشی علاقوں کی طرف لوٹتے ہی فلسطینیوں نے امدادی تنظیموں کے ہمراہ اپنے عزیزوں کی لاشوں کی تلاش شروع کردی ہے مگر مشینری کی کمی اور وسیع پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے اس عمل میں انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ceasefire dead body Gaza جنگ بندی غزہ.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی افواج نے ایک اور فلسطینی شہری کو شہید کر دیا ہے، جس کے بعد جنگ بندی کے آغاز سے اب تک شہادتوں کی تعداد 236 ہو گئی ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اتوار کو اسرائیلی ڈرون نے غزہ شہر کے علاقے شجاعیہ میں ایک فلسطینی شہری کو نشانہ بنایا، جہاں صبح سے اسرائیلی فوج عمارتوں کو منہدم کر رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مقتول شخص نے جنگ بندی کی لکیر عبور کی اور فوجیوں کے قریب پہنچا، تاہم اس الزام کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی افواج کے حملوں میں 600 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے سے مزید 502 لاشیں برآمد کی گئی ہیں، جس سے مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 68,856 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب حماس نے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں عالمی ادارۂ ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل کے حوالے کر دی ہیں۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بین یامین نیتن یاہو کے دفتر نے لاشوں کی وصولی کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پہنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق یہ لاشیں تل ابیب کے ابو کبیر فرانزک انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کر دی گئی ہیں، جہاں ان کی شناخت کا عمل دو دن تک جاری رہ سکتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیل اب ان قیدیوں کے بدلے 45 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کرے گا، یعنی ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی لاشیں۔
ماہرین اور امریکی حکام کے مطابق باقی ماندہ 8 اسرائیلی قیدیوں کی لاشوں کی تلاش مزید مشکل مرحلہ ثابت ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل غزہ فلسطین