بیٹے نے والدین کے ذہنی مرض سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لاکھوں ڈالرز ہتھیا لیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
آسٹریلیا میں ایک ایسے شخص کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے جس نے اپنے بہن بھائیوں کے لیے اپنے ذہنی مریض والدین سے لاکھوں ڈالرز چرائے تھے۔
49 سالہ بلیک ایڈرین برنکلو کو مارچ 2017 اور جولائی 2018 کے درمیان اپنے والدین پال اور ویلری (جو اب مرچکے ہیں) سے فنڈز چوری کرنے کا مجرم پایا گیا۔
2016 میں الزائمر کی بیماری کی تشخیص ہونے کے بعد بلیک کو والدین کا بطور پاور آف اٹارنی مقرر کیا گیا تھا جس کا مطلب تھا کہ والدین سے متعلق تمام معاملات بلیک کے کنٹرول میں تھے۔
بلیک کے والدین نے اپنے آخری سال نگہداشت کی سہولت میں گزارے۔ بلیک کی والدہ ویلری برنکلو کا انتقال 2019 میں ہوا جبکہ 2 سال بعد والد بھی جنوری 2021 میں انتقال کرگئے۔
بلیک نے عدالت میں تمام جرائم سے انکار کیا ہے لیکن انہیں جیوری کی طرف سے پاور آف اٹارنی رہتے ہوئے چوری کے تین الزامات کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔
عدالت کو مدعی علیہ کے وکیل نے بتایا بلیک 387,809 ڈالر ہی معاوضہ ادا کر سکتے ہے لیکن عدالتی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ مدعی جو کہ برنکلو جائیداد کی نگران ایجنسی ہے، اس معاوضے سے کہیں زیادہ رقم کا مطالبہ کررہی ہے۔
دعوے میں کہا گیا ہے کہ برنکلو کی اسٹیٹ تقریباً 800,000 ڈالرز کا مطالبہ کررہی ہے جو کہ کئی آن لائن جوا کھیلنے والی کمپنیوں اور بلیک کے کاروبار سے منسلک اکاؤنٹس میں رقم منتقلی کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
معروف شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے و فلم پروڈیوسر سید مراد علی نے اس سیاستدان کا نام بتا دیا جس نے انکی معاونت کی۔
ان دنوں پاکستانی ہارر فلم ‘دیمک’ کے خوب چرچے ہورہے ہیں جس کو سنیما گھروں میں شوق سے دیکھا بھی جارہ ہے۔
رافع راشدی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’دیمک‘ کی کہانی عائشہ مظفر نے لکھی ہے اور یہ ان کی بطور رائٹر پہلی فلم ہے۔ فلم کی میگا کاسٹ میں جاوید شیخ، ثمینہ پیرزادہ، بشریٰ انصاری، سونیا حسین، فیصل قریشی اور ثمن انصاری سمیت دیگر نامور اداکار شامل ہیں۔
اس فلم کو پروڈیوس کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ فنِ شاعری میں مہارت رکھنے والی شاعرہ پروین شاکر کے بیٹے ہیں جنکا نام سید مراد علی ہے۔
سید مراد علی نے حال ہی میں انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں بطور پروڈیوسر قدم رکھا ہے اور انکا یہ پہلا قدم کامیابیوں سے سرکنار ہوا ہے کیونکہ فلم بینوں کی جانب سے فلم کو خوب پسند کیا گیا۔
بڑی کامیابی حاصل ہونے کے ساتھ ہی سید مراد علی مختلف انٹرویوز دیتے نظر آرہے ہیں جن میں سے ایک میں عید اسپیشل شو ‘رائز اینڈ شائن’ میں گفتگو کرتے ہوئے سید مراد علی نے بتایا کہ ان کی والدہ کے انتقال کے بعد سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو نے ان کی بھرپور مدد کی۔
سید مراد علی نے اپنی فلم سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ایک بیک اسٹوری سناتا ہوں، میری والدہ پروین شاکر ہیں، جب انکا انتقال ہوا تو میں صرف سال کا تھا، انکے بعد مجھے زندگی میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس وقت میں پورے ملک نے ہی میرا ساتھ دیا۔’
انہوں نے انکشاف کیا کہ ‘بے نظیر بھٹو نے مجھے اسکالر شپ دی اور لمز یونیورسٹی میں میری فیس معاف کردی گئی۔’
سید مراد علی نے کہا کہ ‘کیونکہ میرے مشکل وقت نے پورے ملک نے میری مدد کی اس لیے میرے ذہن میں ہمیشہ یہی رہتا تھا کہ کیسے میں اپنے وطن کیلئے کچھ کر کے اس کا احسان لٹاؤں، مجھے لگتا تھا کہ ہماری فلم انڈسٹری کو توجہ کی ضرورت ہے، کیونکہ میری والدہ کا تعلق بھی فنون سے تھا اس لیے مجھے لگا کہ یہی سب سے عمدہ فیصلہ ہوگا کہ میں بھی اسی انڈسٹری میں انویسٹ کروں اور پاکستانی سنیما کو ترقی دلوانے کی کوشش کروں۔’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘ہم روم کوم زیادہ بناتے ہیں لیکن مجھے یہ لگا کہ ہارر فلموں سے ہم اپنی اندسٹری کو اوپر اٹھا سکتے ہیں، پھر مجھے ہارر میں دلچسپی بھی تھی اس لیے میں نے سرمایہ کاری کے لیے اسی کا انتخاب کیا۔’
یاد رہے کہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہو گئی تھیں۔
Post Views: 5