اپنے بیان میں بلوچستان بار کونسل کے رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ دنوں آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے قائدین نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف ملک بھر میں کانفرنس کے ذریعے احتجاج کرنیکا فیصلہ کیا، جو خوش آئند ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی امان اللہ خان کاکڑ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور لاہور بار ایسوسی ایشن سمیت سول سوسائٹی کی جانب سے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کے خلاف سازش تھی اور عدلیہ کو مکمل طور پر ایگزیکٹیو کے تابع بنایا گیا، جس کے خلاف ملک بھر کے وکلاء نے تحریک کا آغاز کیا۔ اپنے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ راتوں رات ممبران پارلیمینٹ کو اغواء کرکے 26ویں آئینی ترمیم لائی گئی اور ترمیم کو بلوچستان بار کونسل سمیت سپریم کورٹ بار کے سابق صدور، ممبران پاکستان بار کونسل، مختلف سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی، خواتین، مزدور تنظیموں نے اس آئینی ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ آزاد عدلیہ کیلئے وکلاء تنظیموں کا ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ دنوں آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے چیئرمین منیر اے ملک، علی احمد کرد اور حامد خان سمیت دیگر قائدین نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک بھر میں کانفرنس کے ذریعے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا، جو کہ خوش آئند ہے۔ آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان بار کونسل 26ویں ا ئینی ترمیم کے خلاف

پڑھیں:

بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ

بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سینیٹ نے بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں جرگے کے حکم لڑکے اور لڑکی کی موت کیخلاف قرارداد منظور کرلی، جس کی جے یو آئی کے علاوہ سب نے حمایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سرعام قتل پر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی۔قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے جوڑے کی مذمت کرتے ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہیے، پاکستان کے تمام شہریوں کی قانون و آئین کے مطابق حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔

سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ جے یوآئی نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی۔واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں عید الاضحی سے دو روز قبل لڑکی اور لڑکے کو پسند کی شادی کرنے پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جس کی ویڈیو چار روز قبل سامنے آئی۔ اس واقعے کے بعد پولیس نے ساتکزئی قبیلے کے سردار کو مبینہ طور پر قتل کا حکم دینے پر گرفتار کیا اور سردار اس وقت دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے۔دوسری جانب مقتولہ بانو کی ماں سے گزشتہ روز اپنی بیٹی کے قتل کا دفاع کرتے ہوئے سردار سمیت تمام ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس کو پولیس نے آج گرفتار کرلیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمعیشت کیلئے بہتر خبر،عالمی کریڈٹ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کردیا معیشت کیلئے بہتر خبر،عالمی کریڈٹ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کردیا عمران خان، بشری بی بی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت، مزید ایک گواہ پر جرح مکمل آزاد کشمیر میں آئینی اور سیاسی بحران سنگین ، ن لیگ نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا مستونگ میں سیکیورٹی فورسزکا آپریشن ،3دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • چھبیسویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26ویں ترمیم معاہدہ: حکومت وعدے پر قائم نہیں رہتی تو ہمیں عدالت جانا ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • ’حکومتِ پاکستان غریب شہریوں کے لیے وکلاء کی فیس ادا کرے گی‘
  • انصاف کی بروقت فراہمی عدلیہ کی آئینی واخلاقی ذمہ داری ہے : چیف جسٹس یحیی آفریدی 
  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، دوہرے قتل کیخلاف قرارداد پیش
  •   بلوچستان:غیرت کے نام پر دہرے قتل کیخلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش