فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اپنے بیان میں کہا کہ عمر ایوب نے کہا کہ مذاکرات کے چوتھے راؤنڈ سے قبل جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری ہے، جب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا چوتھے مذاکراتی راؤنڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔

عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں، حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے مطالبات کے جواب کے معاملے میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں تحریک انصاف کے تحریری مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں اسحاق ڈار، نوید قمر، عبدالعلیم خان، رانا ثناء اللّٰہ، فاروق ستار،  اعجازالحق، خالد مگسی اور چوہدری سالک حسین بھی شریک تھے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: تحریک انصاف

پڑھیں:

پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں؛ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک، فیصلہ جلد ہوگا، بیرسٹر گوہر

اسلام آباد:

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کو عدالت سے سزائیں سنائے جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک چلانے سے متعلق فیصلہ جلد کریں گے۔

اسد قیصر ، جنید اکبر خان ، علامہ راجا ناصر عباس اور دیگر کے ساتھ ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج جمہوریت کے لیے افسوسناک دن ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا اور انصاف کے دروازے بند کیے گئے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لیکن ظلم، ناانصافی اور غیر مساوی سلوک کی انتہا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ ہمارے 6 ایم این ایز، 3ایم پی ایز، ایک سینیٹر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سینیٹ کو سزائیں دی گئیں، حتیٰ کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور زرتاج گل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا، ایوان میں رہے، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگاکچھ اور نہیں، لیکن آج بھی 2023 سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے، جبکہ عدالتوں میں رات 2 بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس کی مدت پوری ہو چکی ہے، لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے۔ اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں، لیکن حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے یا کوئی تحریک چلانی چاہیے۔ اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب دو فریق آپس میں الجھتے ہیں تو سب کی نگاہیں عدلیہ کی طرف ہوتی ہیں، ہم عدلیہ سے انصاف چاہتے ہیں۔ ہوش کے ناخن لیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی میں قیادت کا فقدان، اپنے کیس بھی صحیح طریقے سے نہیں لڑے، فیصل چودھری
  • باجوڑ امن جرگے کے مذاکرات کا پہلا راؤنڈ ختم، کل دوبارہ جرگہ ہوگا
  • ‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • پی سی بی بورڈ کا ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستان کے نام سے شرکت پرپابندی کا فیصلہ
  • ٹرمپ کی ٹیرف دھمکی کے بعد بھارت نے امریکا سے F-35 طیارے نہ خریدنے کا فیصلہ کرلیا
  • پنجاب میں سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب ملتوی
  • پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں 5 اگست کو جلسے کی اجازت مانگ لی
  • حکومت نے گھریلو گیس کنکشنز پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا
  • پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں؛ ایوان کا بائیکاٹ یا تحریک، فیصلہ جلد ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی کے بچے پاکستان آئیں گے کسی کو اس میں شک نہیں ہونا چاہیے: شیخ وقاص