سرفراز احمد کی جگہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا نیا کپتان کون ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لاہور(سپورٹس ڈیسک)کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مڈل آرڈر بلے باز سعود شکیل کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں کپتان کا عہدہ سونپے جانے کا امکان ہے۔ شکیل کو کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گلیڈی ایٹرز 2025 کے سیزن کے لیے اپنے اسکواڈ کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
باوثوق ذرائع کے مطابق گلیڈی ایٹرز نے ہیڈ کوچ معین خان کے ساتھ متحرک کمبی نیشن کے لیے 29 سالہ سعود شکیل کو کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز گلیڈی ایٹرز نے بھی تصدیق کی تھی کہ ان کے موجودہ ہیڈ کوچ شین واٹسن پی ایس ایل 10 کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔ فرنچائز نے وضاحت کی کہ واٹسن کی عدم دستیابی لیگ کی ونڈو کی ری شیڈولنگ کی وجہ سے تھی، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی مینز چیمپیئنز ٹرافی 2025 کو ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیڈ کوچ شین واٹسن لیگ کی ونڈو میں تبدیلی کے باعث ایچ بی ایل پی ایس ایل سیزن 10 کے لیے ہیڈ کوچ کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکیں گے جس سے ان کے پہلے سے طے شدہ طویل المدتی معاہدوں پر اثر پڑے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ واٹسن فرنچائز کے لیے خوش قسمت رہے ہیں کیونکہ گلیڈی ایٹرز نے پی ایس ایل کا ٹائٹل اس وقت جیتا تھا جب وہ بطور کھلاڑی شامل ہوئے تھے اور واٹسن کے ہیڈ کوچ بننے پر ٹیم نے 4 سال کے وقفے کے بعد پلے آف کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ واٹسن کی عدم موجودگی کے پیش نظر یہ اطلاعات ہیں کہ معین خان پی ایس ایل 10 کے لیے ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالیں گے۔
علاوہ ازیں سرفراز احمد کو ممکنہ طور پر گلیڈی ایٹرز کے ڈائریکٹر آف کرکٹ کی ذمہ داری سونپے جانے کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے۔ چیمپیئنز کپ کے دوران مینٹورنگ کرنے والے سرفراز یہ نیا عہدہ سنبھال سکتے ہیں تاہم اس دوران انہیں پی سی بی کی جانب سے تنخواہ نہیں ملے گی۔ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ ان کا تعلق لیگ کے آغاز سے ہے، اور وہ ان کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، جس نے ٹیم کو 2019 میں اپنا واحد پی ایس ایل ٹائٹل دلوایا تھا۔
سرفراز احمد نے بطور کپتان 86 میچوں میں 29.
پی ایس ایل کے 2023 ایڈیشن میں سعود شکیل کی کارکردگی نے انہیں کپتانی کا مضبوط دعویدار بنا دیا ہے۔ انہوں نے 10 میچوں میں 141.66 کے اسٹرائیک ریٹ سے 323 رنز بنائے، جن میں 2 نصف سینچریاں بھی شامل ہیں، اور ٹورنامنٹ کے 7ویں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے ہیں۔
مزیدپڑھیں:چیمپیئنز ٹرافی کے لیے شرٹس پر پاکستان کا نام لکھوانے کا معاملہ، بھارت نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل ہیڈ کوچ کے لیے
پڑھیں:
کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار
سرینگر سے خصوصی عید پیغام مین حریت رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں اس پر مسرت موقع پر شہداء کے خاندانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جن کے عزیزوں نے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ کشمیری حقیقی عید اس وقت منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ کر اپنی مادر وطن کو بھارتی استعمار سے آزاد کرائیں گے۔ ذرائع کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر سے خصوصی عید پیغام میں امت مسلمہ بالخصوص کشمیری مسلمانوں کو عید کی دلی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ عید اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے اور اس کی رحمتیں طلب کرنے کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کشمیری شہداء کے خاندانوں، بے سہاروں اور یتیموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ آزادی کے جذبے کو تازہ کرنے کا دن ہے۔ ہمیں اس پر مسرت موقع پر شہداء کے خاندانوں کو نہیں بھولنا چاہیے جن کے عزیزوں نے آزادی کے مقدس مقصد کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام انتہائی مشکل حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جان، عزت، وقار، شناخت اور ثقافت داؤ پر لگی ہوئی ہے اور کشمیر کی موجودہ صورتحال نے ہمارے دکھوں کو بڑھا دیا ہے۔
غلام احمد گلزار نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے خلاف جنگ شروع کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ، عالمی طاقتیں، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں حتیٰ کہ اسلامی تعاون تنظیم نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو ماتم کے مرکز اور بیواؤں اور یتیموں کی سرزمین میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و تشدد کی انتہا کر دی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ 1989ء سے اب تک ایک لاکھ کشمیری شہید، ہزاروں معذور، وحشیانہ تشدد اور پیلٹ دہشت گردی سے نابینا ہو چکے ہیں، سینکڑوں بھارتی جیلوں میں بند ہیں، آٹھ ہزار سے زائد کشمیری لاپتہ اور بارہ ہزار سے زائد خواتین کو قابض افواج نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ وائس حریت چیئرمین نے کہا کہ 5 اگست 2019ء سے مودی کی ہندوتوا حکومت کشمیری مسلمانوں کو بے گھر کرنے اور مقبوضہ علاقے میں غیر ریاستی ہندوؤں کو آباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نوآبادیاتی اقدام کا مقصد جموں و کشمیر میں ہندوتوا نظریہ اور ثقافت مسلط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیر مسلسل محاصرے میں ہے اور کشمیریوں سے ان کے سیاسی، سماجی، ثقافتی اور مذہبی حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کو ایک کھلی جیل اور ٹارچر سنٹر میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں کشمیریوں کی تذلیل ایک معمول کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کے مذہبی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے اور مذہبی تہواروں جیسے عید، محرم کے جلوسوں پر پابندی اور سری نگر کی جامع مسجد جیسی عظیم الشان مساجد کو سیل کرنا مودی حکومت کی مسلم دشمنی کی واضح مثالیں ہیں۔
غلام احمد گلزار نے شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنا مقدس لہو دے کر آزادی کی شمع کو روشن کیا اور ہم ان کی قربانیوں اور مشن کے محافظ ہیں۔ عید سادگی اور اسلامی اصولوں کے مطابق منانے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ یتیموں، بیواؤں اور معاشرے کے غریب طبقے کے ساتھ خوشیاں بانٹنے کا دن ہے۔حریت رہنما نے سیاسی نظربندوں کی ثابت قدمی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ وہ کشمیریوں کے اصل ہیرو ہیں اور ان کی عظیم قربانی یقینی طور پر رنگ لائے گی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی سازشوں کو ناکام بناتے اور جموں و کشمیر کی جغرافیائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
غلام احمد گلزار نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنی ہٹ دھرمی پر مبنی پالیسی ترک کرے اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے سہ فریقی مذاکرات شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی نے ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے اور اس مسئلے کا مستقل حل جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ تنازعہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر انسانی تباہی کا باعث بن سکتی ہے اور جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔