UrduPoint:
2025-06-09@16:14:52 GMT

نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 22 جنوری 2025ء ) سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی اپنی مالی ضروریات کیلئے بجلی صارفین کی جیبوں سے پیسے نکلوانے کی خواہاں، نیپرا میں بجلی مہنگی کرنے کی درخواست دائر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق جلی صارفین پر ایک ارب 68 کروڑ روپے کا بوجھ ڈالے جانے کا امکان ہے۔ سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے مالی ضروریات کی درخواست نیپرا میں جمع کر ادی، صارفین سے فی یونٹ ایک روپے 59 پیسے وصول کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

درخواست مالی سال 25-2024 کے لیے جمع کرائی گئی ہے، درخواست میں ملازمین کے قرض، نئی بھرتیاں اور لیگل چارجز شامل ہیں، درخواست میں ایڈمنسٹریٹر کاسٹ، دفتری آپریشن کاسٹ وغیرہ بھی شامل ہے ، نیپرا اتھارٹی 29 جنوری کو درخواست پر سماعت کرے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق بجلی کمپنیوں کی جانب سے بجلی صارفین پر 35 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

بجلی کمپنیوں کی جانب سے ڈی ٹیکشن بلوں سے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈال دیا گیا۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈسکوز نے تین ماہ میں 13 لاکھ 83 ہزار صارفین کو 35 ارب روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھجوائے، سپیکو نے اپریل تا جون 2024ء میں 13 ارب 15 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بل بھیجے، حیسکو نے اس عرصے میں 4 لاکھ 92 ہزار 490 صارفین کو 7 ارب 60 کروڑ 95 لاکھ کے بلز بھجوائے۔

اس حوالے سے سامنے آنے والی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اپریل تا جون 2024ء میں لیسکو نے 3 ارب 73کروڑ 65 لاکھ، پیسکو نے 70 ہزار 506 صارفین سے ایک ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کے بل لیے، آئیسکو نے 12 ہزار703 صارفین کو 34 کروڑ 98 لاکھ سے زائد کے بلز بھجوائے، فیسکو نے 46 ہزار 757 صارفین کو 36 کروڑ روپے سے زائد کے بل بھیجے، میپکو نے 91 ہزار 553 صارفین کو76 کروڑ روپے سے زائد اور کیسکو نے7 ہزار 446 صارفین کو 19 کروڑ 58 لاکھ روپے سے زائد کے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے۔

اس سلسلے میں نیپرا نے کہا ہے کہ بجلی میٹر میں غیر قانونی سرگرمیوں پر صارف کو ڈی ٹیکشن بل جاری کیا جاتا ہے، تاہم بجلی کمپنیوں نے تصیح کے بغیر اپنا ریونیو بڑھانے کے لیے ڈی ٹیکشن بلز بھجوائے، ڈی ٹیکشن بلوں سے بجلی کمپنیوں میں کرپشن میں اضافہ ہوا، بجلی کمپنیوں کے اس اقدام سے صارفین پر غیرمنصفانہ اضافی بوجھ پڑا اور بجلی صارفین کو وقت کی قلت کے باعث ڈی ٹیکشن بلز جمع کروانے پڑے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے روپے سے زائد کے بجلی کمپنیوں بلز بھجوائے ڈی ٹیکشن بل کی درخواست صارفین کو کروڑ روپے صارفین پر

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیاہے۔اے آروائی نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 13، 13لاکھ مقرر کردی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025ء سے ہوگا، وزارت پارلیمانی امور نے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی اس سے پہلے تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے تھی۔اس سے قبل ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں بھی 5لاکھ 19ہزار روپے اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

 دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25 ہزاز ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔

حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے، ملک میں موجود پروفیشنلز ڈاکٹر ز، انجینئرز، بزنس ایڈ منسٹریشن  کے لوگوں کے لیے ملک سے باہر بھی مواقع ہوتے ہیں اگر ان کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے ان پر ٹیکس بڑھا یا جائے گا تو وہ ملک میں کیوں رکیں گے، پروفیشنل لوگوں کو باہر جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کے سارے نظام پر نظر ثانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی پر 7روپے 41 پیسے کمی کی گئی ہے لیکن یہ کمی ٹیرف میں کیوں نہیں کی جارہی؟ کمی مستقل بنیاد پرہونی چاہیے اور یہ 7 روپے 41پیسے کمی کچھ بھی نہیں ہے اگر ایوریج بجلی کی قیمت دیکھیں تو 13,12 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی، اسکا مطلب ہے کہ بجلی ہمارے پاس زیادہ بھی ہے اور اس زیادہ بجلی کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو بجلی بن نہیں رہی ہم اس کے پیسے بھی اداکررہے ہیں اور وہ ہزاروں ارب روپے اداکررہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا ہوا ہے، بجلی کا بل ایک دن کوئی جمع نہ کرائے تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے اب میٹروں کا ایک نیا نظام متعارف کرانا شروع کردیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عام صارفین سے ہر صورت میں لوٹ مار کر نا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ٹی برآمدات 2 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں
  • ایک برس میں 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد پاکستانی ملازمت کیلیے بیرون ملک منتقل
  • عیدالاضحیٰ ، پنجاب میں 11 لاکھ سے زائد مویشی فروخت ہوئے
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • عیدالاضحیٰ ؛ پنجاب کی 292 مویشی منڈیوں میں 11 لاکھ سے زائد جانوروں کی فروخت
  • بجلی کے ایک سے زائد میٹر لگانے پر پابندی سے متعلق پاورڈویژن کا اہم بیان سامنے آگیا
  • آلائشوں کیلئے 1 کروڑ 20 لاکھ شاپر تقسیم کیے ہیں: عظمیٰ بخاری
  • ایسی کیا شکایت تھی کہ 40 لاکھ ایڈجسٹ ایبل ڈمبلز واپس منگوانے پڑگئے؟
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا