امریکی وزیر خارجہ کی کواڈ اتحاد کے وزرائے خارجہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
آسٹریلیا، امریکا، بھارت اور جاپان کے وزرائے خارجہ کا کواڈ اجلاس کے موقع پر گروپ فوٹو
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے خلاف سخت موقف رکھنے والے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کواڈ اتحاد کے وزرا ئے خارجہ سے ملاقات کی ۔ مارکو روبیو نے اپنی حلف برداری کے چند ہی گھنٹے بعد بھارت، آسٹریلیا اور جاپان کے وزرا خارجہ سے واشنگٹن میں ملاقات کی، جسے چین کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی جانب قدم قرار دیا جارہا ہے۔ محکمہ خارجہ میں ہونے والی اس ملاقات میں چاروں وزرا ئے خارجہ نے صحافیوں سے بات کرنے سے گریز کیا۔ بعد میں مارکو روبیو نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سمیت کواڈ ممالک کے دیگر 2وزرا خارجہ سے انفرادی ملاقات بھی کی۔ واضح رہے کہ کواڈ 2007ء میں قائم کیا گیا تھا، چین کی جانب سے اس اتحاد کو ایشین ناٹو بنانے کی کوشش قرار دیا جاتا ہے۔ مارکو روبیو کہہ چکے ہیں کہ امریکا کے لیے چین سب سے زیادہ خطرناک دشمن ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مارکو روبیو
پڑھیں:
ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔
اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔