Islam Times:
2025-06-09@13:37:34 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ بائیڈن کیجانب سے لکھا گیا خط سامنے لے آئے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

ڈونلڈ ٹرمپ بائیڈن کیجانب سے لکھا گیا خط سامنے لے آئے

سابق امریکی صدر نے خط میں لکھا کہ میری دعا ہے کہ آئندہ برسوں میں ہماری قوم کیلیے خوشحالی، امن اور وقار کے لمحات ہوں، خدا آپکی رہنمائی کرے، جیسا کہ خدا نے ہمارے ملک کے قیام سے ابتک ہماری قوم کو برکتیں دی ہیں اور رہنمائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش صدر جو بائیڈن کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں انکے لیے چھوڑا گیا خط میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق خط کے باہر 47 نمبر لکھا تھا، کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے سنتالیس ویں صدر ہیں۔ خط کا آغاز ڈیئر پریزیڈنٹ ٹرمپ کے الفاظ سے کیا گیا اور کہا گیا کہ اس مقدس دفتر سے رخصت لیتے ہوئے میں آپ اور آپ کی فیملی کے لیے اگلے چار برسوں میں نیک تمنائیں رکھتا ہوں۔ جوبائیڈن نے اپنے خط میں لکھا کہ امریکی عوام اور دنیا بھر کے لوگ تاریخ کے ناگزیر طوفانوں میں اس دفتر کی طرف دیکھتے ہیں۔

سابق امریکی صدر نے خط میں لکھا کہ میری دعا ہے کہ آئندہ برسوں میں ہماری قوم کیلیے خوشحالی، امن اور وقار کے لمحات ہوں، خدا آپ کی رہنمائی کرے، جیسا کہ خدا نے ہمارے ملک کے قیام سے ابتک ہماری قوم کو برکتیں دی ہیں اور رہنمائی کی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق خط پر 20 جنوری سن دو ہزار پچیس کی تاریخ درج ہے، جس روز بائیڈن نے عہدہ چھوڑا تھا اور صدر ٹرمپ نے عہدے کا حلف لیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ اچھا اور متاثر کن قسم کا خط ہے۔ لطف اٹھائیں، اچھا کام کریں۔ یہ بہت اہم ہے، بہت ہی اہم اور یہ کہ یہ عہدہ کتنا اہم ہے۔ واضح رہے کہ امریکا میں سن 1989ء سے سبکدوش صدر کی جانب سے آنے والے صدر کیلیے خط چھوڑ کر جانے کی روایت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ

پڑھیں:

صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا

LOS ANGELES,:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔

احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔

ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔

مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔

جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی غزہ پر نظر برقرار، ایک بار پھر امریکی تحویل میں لینے کا اشارہ دے دیا
  • امریکی شہر لاس اینجلس میں مظاہرے اور بدامنی جاری
  • ٹرمپ اور ایلون مسک آمنے سامنے: سیاست، معیشت اور خلائی پروگرام پر لرزہ طاری
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • ایلون مسک کیساتھ تعلقات ختم ہوچکے، اب اس سے بات کرنیکا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
  • امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،'ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں'
  • نوجوان کی چیٹ جی پی ٹی سے دن رات پیار و محبت کی باتیں؛ ویڈیو وائرل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے سفری پابندیاں، امریکا میں منعقدہ فیفا اور اولمپکس کیسے متاثر ہوں گے؟