کینال بنانے کیخلاف ہر فورم پر آواز اُٹھا رہے ہیں، پی پی رہنما
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ٹنڈوآدم (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر ملک امام الدین شوقین نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ سے مجوزہ 6 کینالوں بنانے کے خلاف ہے اور ہم ہر فورم پر آواز اُٹھا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاپولر میچ فیکٹری میں پریس کلب کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سراسر جھوٹ ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے کینالوں کی منظوری دی ہے، اگر ایسا ہوتا تو پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پوری پیپلز پارٹی کینالوں کی مخالفت کرنے کو تیار نہ ہوتی، انہوں نے مجھے سینیٹر اور آئل اینڈ گیس کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے نظر انداز نہیں کیا، پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے اور دوسروں کو بھی ذمہ داریاں دی جائیں۔ ٹنڈو آدم میں بلدیہ کی سرکاری جائیدادوں کی نیلامی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غلام مرتضیٰ جونیجو پیپلز پارٹی کے متفقہ چیئرمین ہیں، اگر انہوں نے کچھ غلط کیا ہے تو اس پر ہم پارٹی فورم پر بات کریں گے، میونسپل کی جائیدادوں کی فروخت پر غلط تاثر پیدا ہوا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کہتاہے کہ میونسپل کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی انہوں نے
پڑھیں:
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں گے، پی ٹی آئی سینیٹر مرزا آفریدی
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر مرزا آفریدی نے سینیٹر کا حلف اٹھانے کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا عندیہ دے دیا۔
سینیٹ اجلاس میں حلف برداری کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرزا آفریدی نے کہا کہ آج بانی چئیرمین سمیت علی امین گنڈاپور اور شبلی فراز کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میں نے قانون سازی کے لئے سیاست جوائن کی اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ بنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کو 9 مئی پر سزا دی گئی جس کی مذمت کرتا ہوں، اعجاز چوہدری کو رات گیارہ بجے سزا دی گئی،کوئی ثبوت بھی نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے محنت کی اور بزنس کیا کر کے پیسہ کمایا، کیا امیر ہونا گناہ ہے،میں کسی کو پیسے دیکر پارٹی میں نہیں آیا، میں ڈیڑھ سال پہلے امیدوار تھا اس وقت کسی کو اعتراض نہیں تھا۔
سینیٹر مرزا آفریدی نے کہا کہ ریاست چار صوبوں پر مشتمل ہے اور ہماری کے پی کے سینیٹرز کی عدم موجودگی میں چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے یہ کیسے ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین قانون کے مطابق نہیں ہیں اور ہم ان کے خلاف مشاورت کرنے کے بعد تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔