ٹنڈوآدم (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر ملک امام الدین شوقین نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دریائے سندھ سے مجوزہ 6 کینالوں بنانے کے خلاف ہے اور ہم ہر فورم پر آواز اُٹھا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاپولر میچ فیکٹری میں پریس کلب کے وفد سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سراسر جھوٹ ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے کینالوں کی منظوری دی ہے، اگر ایسا ہوتا تو پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پوری پیپلز پارٹی کینالوں کی مخالفت کرنے کو تیار نہ ہوتی، انہوں نے مجھے سینیٹر اور آئل اینڈ گیس کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے نظر انداز نہیں کیا، پیپلز پارٹی بڑی جماعت ہے اور دوسروں کو بھی ذمہ داریاں دی جائیں۔ ٹنڈو آدم میں بلدیہ کی سرکاری جائیدادوں کی نیلامی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غلام مرتضیٰ جونیجو پیپلز پارٹی کے متفقہ چیئرمین ہیں، اگر انہوں نے کچھ غلط کیا ہے تو اس پر ہم پارٹی فورم پر بات کریں گے، میونسپل کی جائیدادوں کی فروخت پر غلط تاثر پیدا ہوا ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ چیئرمین کہتاہے کہ میونسپل کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی انہوں نے

پڑھیں:

آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔

ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔

یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق وزیر دفاع اور پیپلز پارٹی کے رہنما آفتاب شعبان میرانی انتقال کر گئے
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار
  • آزادکشمیر میں پچھلا الیکشن ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے ہرایا ، بلاول
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  • نئے وزیراعظم کا اعلان کشمیر سے ہوگا؛ بلاول بھٹو
  • ہم کشمیر میں حکومت بنانے اور سنبھالنے کی پوزیشن میں آگئے ہیں، بلاول بھٹو
  • پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے آزاد کشمیر کے الیکشن میں ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا، بلاول
  • سکھر: عوامی اتحاد وینگ لائرز فورم کے تحت اغواء کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیاجارہاہے