عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔24 جولائی 2025ء ) بیرسٹر گوہر کا عمران خان کی بہنوں کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکالنے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں دو ٹوک بات کر رہا ہوں کپتان عمران خان کی فیملی کے خلاف کوئی بات نہ کرے،خان کی تینوں بہنیں سیاست میں نہیں ہیں، وہ اپنے بھائی کی رہائی کے لیے آتی ہیں، پی ٹی آئی کے کسی بھی رکن، عہدیدار، ورکر نے خان صاحب کی فیملی کے خلاف کوئی بات کی چاہے پارٹی کے اندر ہو یا سوشل میڈیا پر ہم اسی وقت اس کو پارٹی سے نکال دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 9مئی کیسز کچھ عرصہ سے پڑے ہوئے تھے اور کچھ کا ٹرائل چلا نا شروع کردیا تھا، اسی طرح ٹرائل اے ٹی سی فیصل آباد، گوجرانولہ اور سرگودھا میں چل رہے ہیں، 25ایم پی ایز پنجاب اور 11ایم این ایز اور تین سینیٹرز ہیں، ان میں کچھ کو سزائیں ہوگئی ہیں، ہمارے 39 ارکان اسمبلی کے خلاف 9 مئی مقدمات درج ہیں، الیکشن کمیشن کو احساس ہونا چاہیے کہ آئینی ادارہ ہے ، سپریم کورٹ نے بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی کو صادق اور امین قرار دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔(جاری ہے)
بانی پی ٹی آئی آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی چاہتے ہیں، عمران خان کا پیغام آیا ہے اب پارٹی کے اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی، اب ہماری توجہ صرف تحریک پر مرکوز ہوگی، پرامن احتجاج کے حق میں ہیں جس میں ایک گملا بھی نہ ٹوٹے۔ ورکر پارٹی قیادت سے خفا ہیں کہ عمران خان باہر کیوں نہیں آرہے؟پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس کو 3کروڑ ووٹ ملا، باقی تمام جماعتوں کو تین کروڑ ووٹ ملے۔ دوٹوک یہی ہے کہ عمران خان کی بہنیں اپنے بھائی کیلئے جدوجہد کررہی ہیں، ان پر جو بھی تنقید کرے گا ان کو پارٹی سے نکالیں گے، شیر افضل مروت نے بانی کی فیملی کیلئے جو کچھ کہا وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ سیاسی ڈائیلاگ سے مسائل کا حل نکالا جائے۔ لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ بیرسٹر گوہر خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے بچے جس دن پاکستان آئیں گے تو پاکستان میں عمران خان کے بچوں کا ایسا استقبال ہوگا کہ کسی سیاستدان کا بھی نہیں ہوا ہوگا، عمران خان کسی ڈیل کے ساتھ باہر نہیں آئیں گے ،بانی ایبسولوٹلی ناٹ والے بیانیئے پر قائم ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ پاکستان کے معاملات میں کوئی بیرونی مداخلت ہونی چاہیئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کی کو پارٹی سے پی ٹی آئی کی فیملی کہا کہ
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔