ایس آئی ایف سی کی معاونت سے سرمایہ کاری کے فروغ کی جامع منصوبہ بندی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملک میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کی جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل کے تعاون سے پاکستان کی عالمی کاروباری درجہ بندی کو 50 پوائنٹس تک بہتر کرنے کا عزم ہے۔ اس سلسلے میں قومی ادارہ برائے عوامی انتظام اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج کی جانب سے صنعتی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
ایس آئی ایف سی کے ’’بزنس فیسلٹیشن سینٹرز‘‘ کو ماڈل بنا کر سرمایہ کاری کی سہولت بڑھائی جائے گی۔ منصوبے کے تحت مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا عزم ہے۔
اس سلسلے میں قومی ادارہ برائے عوامی انتظام کے افسران کی صنعتی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے مزید تحقیق جاری ہے ۔تحقیقاتی گروپ صنعتی ترقی میں رکاوٹوں کو دُور کرنے کے لیے تفصیلی منصوبہ تیار کرے گا۔
اس کے علاوہ صنعتی منصوبوں کے قیام میں درپیش مسائل کے حل کے لیے نیا ماڈل تیار کرنے کی تیاری بھی جاری ہے ۔ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان کی عالمی کاروباری درجہ بندی کو 50 پوائنٹس تک بہتر کرنے کا عزم ہے اور 5 برس میں صنعتی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کی حکمت عملی بھی زیر غورہے۔
ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعے سرمایہ کاری کے عمل کو ہموار اور شفاف بنانا بھی منصوبے کا اہم حصہ ہے۔ ایس آئی ایف سی کی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرکے اقتصادی و صنعتی ترقی کے لیے موثر کاوشیں جاری ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیر ملکی سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے لیے
پڑھیں:
کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
پی ڈی پی کی خاتون لیڈر نے کہا کہ بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ حکام نے مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ درایں اثنا درگاہ حضرت بل سرینگر میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور پی ڈی پی کے خاتون لیڈر التجا مفتی نے جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر پابندی اور میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے پر حکومت پر کڑی تنقید کی۔محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے فلسطین کے لوگوں کی بھلائی کے لئے دعا کی، ہم دعا کرتے ہیں کہ فلسطین جلد اسرائیل کے مظالم سے آزاد ہو"۔
اس دوران التجا مفتی نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت نے اس مقدس دن میں جامع مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور میر واعظ عمر فاروق کو نظربند کر دیا گیا۔ التجا مفتی نے کہا "میں ریاستی حکومت کے خلاف بھی احتجاج کرتی ہوں جو صرف سب کچھ دیکھ رہی ہے اور کچھ نہیں کر رہی"۔ پی ڈی پی کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے کہا "میں نیشنل کانفرنس کی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب آپ سب کچھ نارمل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، تو میرواعظ کو ابھی تک نظر بند کیوں رکھا گیا ہے"۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ "بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے"۔