UrduPoint:
2025-07-26@01:15:27 GMT
مینڈیٹ چور سرکار جمہوریت کیخلاف مجرمانہ اقدام کی بنیادوں پرکھڑی ہے.شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مینڈیٹ چور سرکار جمہوریت کیخلاف مجرمانہ اقدام کی بنیادوں پرکھڑی ہے، مذاکرات کے نام پر ان کے ڈھونگ نے انھیں قوم کی نگاہوں میں مزید بے نقاب کیا. اپنے ایک بیان میں شیخ وقاص اکرم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ ہمیشہ عوام کے ووٹ کی توہین اور مینڈیٹ چوری سے اقتدار میں پہنچا، عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے میں اس ٹولے نے مرکزی کردار ادا کیا، نوازشریف پاکستان میں جمہوریت کےخلاف سازشوں کا مرکزی مہرہ رہا.
(جاری ہے)
شیخ وقاص نے خواجہ آصف کے بارے میں کہا کہ جس دن جمہوریت بحال ہوگی سیالکوٹ کا یہ فارم 47 سے بنا وزیر بھاگے گا، سیالکوٹ کا یہ وزیر کسی کفیل سے اقامے کی بھیک مانگے گا اس کا احتساب پہلے سیالکوٹ کے عوام اور پھر پوری قوم کرے گی انہوں نے کہا کہ اقتدار کو بچانے کیلئے ان مجرموں کو ملک دا ﺅپر لگانا پڑا تو دریغ نہیں کریں گے، عمران خان پر قوم کا غیرمتزلزل اعتماد ان کی سیاسی موت کا پروانہ ہے. دریں اثناءسیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت جیل میں ملاقات نہیں کراسکتی تو آگے معاملات کیسے بڑھائےگی، مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں اسی لیے تو ہم نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی حکومت کے سامنے موقف رکھا پھر کہا گیا تحریری طور پر پیش کریں، تحریری مطالبات دیکھ کر حکومت کمیٹی کی آنکھیں کھل گئیں، یہ تحریری مطالبات کے ذریعے کچھ اور پروگرام بناکر بیٹھے تھے. شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم نے تو انھیں تحریری مطالبات پیش کر کے موقع ہی نہیں دیا، مطالبات پیش کرنے کے بعد حکومتی ارکان کی پریس کانفرنسز ثبوت ہیں انہوں نے کہا کہ مطالبات میں واضح لکھا ہے کہ 9مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، کہتے ہیں ایک ایک چیز کا جواب دینگے، ہمیں جواب نہیں کمیشن چاہیے، جوڈیشل کمیشن بنے گا شواہد پیش ہونگے تو حقیقت سامنے آجائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیخ وقاص اکرم کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ
اسلام آباد/لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جولائی ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی پر ابھی 8، 9 مقدمات باقی ہیں، ایسا نہیں ہے کہ وہ باہر آرہے ہیں.(جاری ہے)
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ابھی دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، فیصلہ ساز منصوبہ ساز کیا کرنا چاہتے ہیں، پوری قوم کو بتایا جا رہا ہے نظام انصاف اب نظام انصاف نہیں ان کا کہنا تھا کہ ہم لڑتے رہیں گے، ہم عدلیہ کی آزادی کے لیے بات کرتے رہیں گے، پورا نظام کنٹرول میں ہے، یہ عوام کے لیے چیلنج ہے، زندہ قومیں جواب دیا کرتی ہیں. لاہورکی انسداددہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے شیر پاﺅ پل پر جلاﺅ گھیراﺅ کیس میں سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کر دیاتھا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد جاوید نے رات گئے کوٹ لکھپت جیل میں ملزمان کی موجودگی میں محفوظ فیصلہ سنایا . مقدمے میں بری کیئے جانے تحریک انصاف کے راہنماﺅں اور کارکنوں میں شاہ محمود قریشی، حمزہ عظیم، اعزاز رفیق، افتخار احمد، رانا تنویر اور زیاس خان شامل ہیں جبکہ اسی مقدمے میں سابق گورنرپنجاب عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور میاں محمود الرشید کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی . اس سے قبل سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف ملک احمد بچھر اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی احمد چٹھا اور دیگر ملزمان کو دس، دس سال قید کی سزا سنائی اسلام آباد میں رات گئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، سلمان اکرم راجہ، ڈاکٹر بابر اعوان، شیخ وقاص اکرم اور عالیہ حمزہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انسداد دہشت گردی عدالت کے اس فیصلے کی مذمت کی گئی اور اعلان کیا گیا کہ نو مئی مقدمات میں سزا پانے والوں کے فیصلوں کو چیلنج کیا جائے گا. دوسری جانب سلمان اکرم راجہ کے بیان میں سیاسی مبصرین نے حیرت انگیزقراردیا ان کا کہنا ہے کہ شاید یہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کا خوف ہے کیونکہ تحریک انصاف میں ایک گروپ سیاسی لوگوں کا ہے اور وہ سیاسی عمل اور مذکرات کے ذریعے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں اور ممکنہ طور پر طویل سیاسی تجربہ رکھنے والے نرم گو شاہ محمود قریشی جیل سے باہر بھی آجائیں اور یہ کوئی بڑا بریک تھرو نہیں ہوگا سابق وزیرخارجہ نے دو سال سے زیادہ جیلوں میں گزارے ہیں اور ان جیسا تجربہ کار سیاست دان ایسے حالات میں صرف جیل سے نکلنے کے لیے کسی قسم کی ڈیل نہیں کرئے گا . انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وکلاءپر مشتمل موجودہ قیادت نہ صرف سیاسی محاذ بلکہ عدالتی محاذپر بھی ناکام نظرآتی ہے اور پارٹی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اس لیے ممکن ہے کہ پارٹی کی سیاسی ٹیم نے معاملات کو ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کرئے ماہرین کا کہنا ہے ممکنہ طو رپر اگر شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالتے ہیں تو پارٹی کے بہت سارے پرانے سیاسی لوگوں کی واپسی کا امکان ہے اور وکلاءپر مشتمل موجودہ پارٹی قیادت سے ورکربددل ہیں اور اس پر مزید اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہیں . تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سیاسی لوگوں کے قیادت سنبھالنے سے مذکرات کے مثبت سمت بڑھنے کا امکان ہے اور امکان ہے سیاسی مذکرات شروع ہونے سے تحریک انصاف کو مقدمات سمیت ہرمعاملے میں ریلیف ملنے کا امکان ہے ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ہاڈرکورکارکنوں کا ماننا ہے کہ پارٹی کی موجودہ قیادت عمران خان سمیت پارٹی کے اسیرقائدین اور کارکنوں کو ریلف دلانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور سپریم کورٹ سمیت اعلی عدالتوں میں پارٹی کے مقدمات کو درست طریقے سے نہیں لڑا گیا .