مینڈیٹ چور سرکار جمہوریت کیخلاف مجرمانہ اقدام کی بنیادوں پرکھڑی ہے.شیخ وقاص اکرم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 جنوری ۔2025 )پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مینڈیٹ چور سرکار جمہوریت کیخلاف مجرمانہ اقدام کی بنیادوں پرکھڑی ہے، مذاکرات کے نام پر ان کے ڈھونگ نے انھیں قوم کی نگاہوں میں مزید بے نقاب کیا. اپنے ایک بیان میں شیخ وقاص اکرم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ ہمیشہ عوام کے ووٹ کی توہین اور مینڈیٹ چوری سے اقتدار میں پہنچا، عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے میں اس ٹولے نے مرکزی کردار ادا کیا، نوازشریف پاکستان میں جمہوریت کےخلاف سازشوں کا مرکزی مہرہ رہا.
(جاری ہے)
شیخ وقاص نے خواجہ آصف کے بارے میں کہا کہ جس دن جمہوریت بحال ہوگی سیالکوٹ کا یہ فارم 47 سے بنا وزیر بھاگے گا، سیالکوٹ کا یہ وزیر کسی کفیل سے اقامے کی بھیک مانگے گا اس کا احتساب پہلے سیالکوٹ کے عوام اور پھر پوری قوم کرے گی انہوں نے کہا کہ اقتدار کو بچانے کیلئے ان مجرموں کو ملک دا ﺅپر لگانا پڑا تو دریغ نہیں کریں گے، عمران خان پر قوم کا غیرمتزلزل اعتماد ان کی سیاسی موت کا پروانہ ہے. دریں اثناءسیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حکومت جیل میں ملاقات نہیں کراسکتی تو آگے معاملات کیسے بڑھائےگی، مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہیں اسی لیے تو ہم نے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی حکومت کے سامنے موقف رکھا پھر کہا گیا تحریری طور پر پیش کریں، تحریری مطالبات دیکھ کر حکومت کمیٹی کی آنکھیں کھل گئیں، یہ تحریری مطالبات کے ذریعے کچھ اور پروگرام بناکر بیٹھے تھے. شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم نے تو انھیں تحریری مطالبات پیش کر کے موقع ہی نہیں دیا، مطالبات پیش کرنے کے بعد حکومتی ارکان کی پریس کانفرنسز ثبوت ہیں انہوں نے کہا کہ مطالبات میں واضح لکھا ہے کہ 9مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنائیں، کہتے ہیں ایک ایک چیز کا جواب دینگے، ہمیں جواب نہیں کمیشن چاہیے، جوڈیشل کمیشن بنے گا شواہد پیش ہونگے تو حقیقت سامنے آجائے گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیخ وقاص اکرم کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار
وائس آف امریکا کی بحالی کا عدالتی حکم، ٹرمپ انتظامیہ کا اقدام ’من مانا اور غیر آئینی‘ قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
نیویارک:امریکا کی وفاقی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت وائس آف امریکا (VOA) اور اس کی ماتحت ایجنسیوں کی بندش کو غیر آئینی اور غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے ادارے کے سینکڑوں معطل صحافیوں کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ڈی سی کی ضلعی عدالت کے جج رائس لیمبرتھ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حکومت نے یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) جو وائس آف امریکا سمیت کئی بین الاقوامی نشریاتی اداروں کو چلاتی ہے، کو بند کرتے وقت کوئی ’معقول تجزیہ یا جواز‘ پیش نہیں کیا۔ یہ حکومتی اقدام من مانا، غیر شفاف اور آئینی حدود سے متجاوز ہے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد VOA کے قریباً 1,200 ملازمین کو بغیر کسی وضاحت کے انتظامی رخصت پر بھیج دیا گیا تھا، جن میں قریباً ایک ہزار صحافی شامل تھے۔ اس اقدام کے نتیجے میں ادارہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار مکمل طور پر خاموش ہوگیا تھا۔
وائس آف امریکا کی ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز اور وائٹ ہاؤس بیورو چیف پیٹسی وڈاکوسوارا نے دیگر متاثرہ ملازمین کے ساتھ مل کر عدالت سے رجوع کیا تھا۔ جج نے حکم دیا ہے کہ نہ صرف ان ملازمین کو بحال کیا جائے، بلکہ Radio Free Asia اور Middle East Broadcasting Networks کے فنڈز بھی بحال کیے جائیں تاکہ ادارے اپنی قانونی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔
وڈاکوسوارا نے عدالتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ہماری ملازمتوں کا معاملہ نہیں بلکہ آزاد صحافت، آئینی آزادی اور قومی سلامتی کا سوال ہے۔ وائس آف امریکا کی خاموشی عالمی سطح پر معلوماتی خلا پیدا کرتی ہے، جسے ہمارے مخالفین جھوٹ اور پروپیگنڈا سے بھر سکتے ہیں۔ ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ یہ فیصلہ ہماری اس دلیل کی توثیق ہے کہ کسی حکومتی ادارے کو ختم کرنا صرف کانگریس کا اختیار ہے، صدارتی فرمان کے ذریعے نہیں۔
1942 میں نازی پروپیگنڈا کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم ہونے والا VOA آج دنیا کے قریباً 50 زبانوں میں 354 ملین سے زائد افراد تک رسائی رکھتا ہے۔ اسے امریکا کی ’سافٹ پاور‘ کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ USAGM، جسے پہلے براڈکاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کہا جاتا تھا، دیگر اداروں کی بھی مالی مدد کرتا ہے۔ جج نے Radio Free Europe/Radio Liberty کو قانونی پیچیدگیوں کے باعث وقتی ریلیف دینے سے معذرت کی، کیونکہ ان کے گرانٹ کی تجدید تاحال زیر التوا ہے۔
صدر ٹرمپ نے سابق نیوز اینکر اور گورنر کی امیدوار کیری لیک کو VOA سے وابستہ USAGM میں بطور سینیئر مشیر مقرر کیا تھا۔ لیک نے کہا تھا کہ وہ VOA کو انفارمیشن وار کے ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گی، اور اس ادارے کو غیر ضروری اور ناقابل اصلاح قرار دیا تھا۔ تاہم اب عدالتی فیصلے نے حکومتی اقدام کو روک دیا ہے، اور صحافیوں کو اپنی اصل ذمہ داریوں کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے تاحال اس فیصلے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی یہ واضح کیا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گا یا نہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرنجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی نجی آپریٹرز کی نااہلی کے شکار حج سے محروم ہزاروں عازمین کیلئے امید کی کرن جاگ اُٹھی علیمہ خان کاعدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار تشویش ، چیف جسٹس سے براہِ راست ملاقات کی خواہش پہلگام حملہ: بھارت کے فالس فلیگ بیانے کا پردہ چاک مستونگ: پولیو ٹیم پر حملہ، سکیورٹی پر مامور 2 لیویز اہلکار شہید وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم