بالی وڈ اداکارہ امیشا پٹیل نے پاکستانی دوست و اداکار عمران عباس کیساتھ شادی کی قیاس آرائیوں پر بالآخر لب کشائی کردی۔فلم ’کہو نہ پیار ہے‘ سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والی 49 سالہ اداکارہ امیشا پٹیل اپنی بہترین اداکاری کے سبب مداحوں کا دل جیتنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتیں۔‘

امیشا پٹیل سال 2023 میں سنی دیول کے ساتھ بلاک بسٹر فلم ’غدر‘ کے سیکیوئل ’غدر 2’ میں طویل عرصے کے بعد فلمی پردے پر جلوہ گر ہوئیں اور خوب تعریفیں اپنے نام لیں جبکہ انکی بہترین فلموں میں غدر، ہم کو تم سے پیار ہے، ضمیر، غدر ٹو، اوم شانتی اوم شامل ہیں۔

اداکاری کے علاوہ امیشا اپنی لوو لائف کے سبب بھی کافی موضوع بحث بنتی ہیں اکثر و بیشتر انکا نام پاکستانی اداکار عمران عباس کیساتھ جوڑا جاتا ہے حالانکہ ان دونوں فنکاروں کے درمیان رشتہ محض دوستی کے علاوہ اور کچھ نہیں لیکن مداح ہیں کہ انکی شادی سے متعلق قیاس کرتے نہیں تھکتے۔یہی وجہ تھی کہ بےشمار قیاس اور افواہوں کے بعد آخر کار اداکارہ نے شادی کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی۔

امیشا پٹیل کا عمران عباس کے ساتھ مبینہ تعلق پر وضاحت:

بھارتی میڈیا کیساتھ ایک انٹرویو میں جب اداکارہ سے ان کی اور عمران عباس کی وائرل ہونے والی تصاویر کے بارے میں سوال کیا گیا، جس کی وجہ سے ان کی ممکنہ شادی کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں۔امیشا پٹیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ تصاویر پچھلے 2، 3 برسوں سے وائرل ہیں، کیا اب تک کوئی شادی ہوئی؟ ہم تقریبات میں ملتے ہیں، خاص طور پر بیرونِ ملک تقریبات میں، ہم اچھے دوست ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں، لوگوں کو صرف باتیں بنانے کا موقع چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر 2 اچھے لوگ ایک ساتھ نظر آ جائیں تو افواہیں شروع ہو جاتی ہیں۔اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ وہ سنگل ہیں، میں بھی سنگل ہوں، اس لیے لوگوں نے ہماری شادی کی قیاس آرائیاں شروع کر دیں، جس کا تصور یا وجود ہی نہیں ہے، اسی لیے تو انہیں افواہیں کہا جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عمران عباس کی امیشا پٹیل قیاس ا

پڑھیں:

بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے بھی آر ایس ایس پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر ایس ایس ہندوستان میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار ہیں اور اگر بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی واقعی سردار ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو انہیں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا فیصلہ لینا چاہیئے۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ میرے ذاتی خیالات ہیں اور میں کھلے عام کہتا ہوں کہ آر ایس ایس پر پابندی لگنی چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وزیراعظم ولبھ بھائی پٹیل کے خیالات کا احترام کرتے ہیں تو ایسا ہونا چاہیئے، ملک میں تمام برائیاں اور امن و امان کے مسائل بی جے پی اور آر ایس ایس کی وجہ سے ہیں۔

ملکارجن کھرگے نے کہا کہ سردار پٹیل اور آئرن لیڈی اندرا گاندھی نے ملک کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے سردار پٹیل کے شیاما پرساد مکھرجی کو لکھے خط کو یاد کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گاندھی کی موت کے بعد آر ایس ایس کی تقریبات پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ پٹیل نے ایک خط لکھا جس میں کہا گیا تھا کہ آر ایس ایس کے ارکان نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا، ان پر پابندی لگانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ انہوں نے یہ خط شیاما پرساد مکھرجی کو لکھا، آر ایس ایس کے ارکان کی تقریریں زہر سے بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے گاندھی کے قتل کے بعد مٹھائیاں تقسیم کیں۔ انہوں نے یہ خط گولوالکر کو بھی لکھا تھا۔

اس سے قبل کرناٹک کے وزیر پرینک کھرگے، کانگریس صدر کے بیٹے نے ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا پر زور دیا کہ وہ سرکاری اسکولوں، کالجوں اور مندروں میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں پر پابندی لگائیں۔ انہوں نے تنظیم پر نوجوانوں کی برین واشنگ اور ایسے خیالات کو فروغ دینے کا الزام لگایا جو آئین کے خلاف ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بھی سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کے موقع پر لکھنؤ میں پارٹی دفتر میں پریس کانفرنس کر کے مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے کہا کہ سردار پٹیل نے ریاستوں کو متحد کیا اور ہندوستان کو اتحاد میں ڈھالا، ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آج ملک کو ایک بار پھر ان کے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ کانگریس کے قومی صدر کا حال ہی میں آر ایس ایس پر پابندی لگانے کا مطالبہ بالکل درست ہے، آر ایس ایس اور بی جے پی ملک میں نفرت اور تشدد پھیلا رہے ہیں۔ سردار پٹیل نے بھی اپنے دور میں آر ایس ایس پر پابندی لگا دی تھی۔ اب تک ملک میں آر ایس ایس پر تین بار پابندی لگ چکی ہے۔ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ سردار پٹیل نے آر ایس ایس پر پابندی کیوں لگائی تھی، بھارت جیسا ذات پات کے نام پر دلتوں کے خلاف اتنا ظلم کسی اور ملک نے نہیں کیا ہے، ہمیں سردار پٹیل کے نظریات کو اپنانا چاہیئے اور مساوات اور انصاف کا معاشرہ بنانا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  • گووندا کا مراٹھی اداکارہ سے مبینہ معاشقہ، اہلیہ سنیتا آہوجا کا ردعمل سامنے آگیا
  • رحمان بابا،جن کے افکار ہر زمانے کیلئے مشعل راہ ہیں
  • اداکارہ خوشبو خان کا ارباز خان سے طلاق کے بیان پر یوٹرن
  • ایشوریہ رائے 52 سال کی ہوگئیں؛ جواں نظر آنے کا راز بھی بتادیا
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی ہوجائے گی: صبا قمر
  • جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی جس کیساتھ لکھی ہوگی ہوجائے گی، صبا قمر
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • فیصل کپاڈیہ کا بھارتی اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ سے کیا رشتہ ہے؟
  • بی جے پی اور آر ایس ایس بھارت میں امن و امان کی موجودہ ابتر صورتحال کے ذمہ دار ہیں، کانگریس