پی ٹی آئی نےعجلت میں فیصلہ کیا،کمیشن نہیں توکمیٹی بنائی جاسکتی تھی،عطاء اللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑنے کہاہے کہ پی ٹی آئی نے بدنیتی پر مبنی عجلت میں فیصلہ کیا،بغیروجہ بتائے مذاکرات ختم کئے،ایساجائز بہانہ ہی ڈھونڈلیتے جس سے لگتاان کے ساتھ زیادتی ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عطاء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی کے مطالبات ہماری کمیٹی نے سیرحاصل گفتگو کی، ضروری نہیں کمیشن بنے ،درمیانی راستے پر بھی بات ہوسکتی تھی، درمیانی راستے پر غورہورہاتھاکہ کمیشن کی بجائے کمیٹی بنائی جائے ، جواب کاانتظارکرناڈیڈلائن تک لازم تھا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے تھوڑاعجلت میں کام کیاتھوڑی جلدی کی،پی ٹی آئی فرسٹریشن کاشکارہے اسی لیے مذاکرات ختم کئے ،پی ٹی آئی کو حامدرضا کے معاملے کو کمیٹی میں پیش کرناچاہئے تھا۔
وزیراطلاعات نے کہاکہ 190ملین پاؤنڈاوپن اینڈشٹ کیس تھا،یہ پیسہ عوام کے پاس آناچاہئے تھا،190ملین کیس کا اثرکم کرنے کے لیے رخ موڑاجارہاہے،اتنے شواہدہونے کے باوجود معاملے کارخ موڑناافسوسناک ہے۔
انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کی بیرسٹرگوہرسے ملاقات پر حکومت کو کوئی بے چینی نہیں تھی۔
انہوں نے کہاکہ پیکاترمیمی بل حکومت خودلے کرآئی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہاکہ
پڑھیں:
عید الاضحیٰ صالح جذبات کی نمائندگی اور افزائش کرنے والا ایک عالمی تربیتی پروگرام ہے، سید سعادت اللہ حسینی
جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو دین حق کے تئیں اور امت کے حقیقی مقصد و نصب العین کے تئیں ابراہیمی یکسوئی کی ضرورت ہے، اسی استقامت کی اور قربانیوں کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلمانان ہند کے ساتھ تمام عالم اسلام اس وقت عید الاضحیٰ اور عید قربان منانے میں مصروف ہیں۔ اللہ کے حضور قربانی پیش کر کے قربت حاصل کرنے کا یہ بہترین موقع ہے، اس وقت پوری دنیا میں مسلمان سنت ابراہیمی کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ اس مناسبت پر جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے عالم اسلام اور خصوصاً مسلمانانِ ہند کے نام عید الاضحٰی کا پیغام پیش کیا ہے اور ساتھ ہی عید قربان کی مبارکباد پیش کی ہے۔ میڈیا کے نام جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے دعا کی "اللہ تعالیٰ اس عید کو ہم سب کے لئے اور ساری انسانیت کے لئے خوشیوں اور مسرتوں کا گہوارہ بنائے اور اسے ایک نئے دور سعید کے آغاز کا ذریعہ بنائے"۔
انہوں نے عید الاضحیٰ کی اہمیت اور اس کے اندر پنہاں مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ عید الاضحی محض ایک رسم نہیں ہے بلکہ یہ اسلام کی اعلیٰ قدروں، پاکیزہ اصولوں اور صالح جذبات کی نمائندگی اور افزائش کرنے والا ایک عالمی تربیتی پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصولوں میں سب سے پہلا اصول توحید خالص، ایک خدا کے لئے یکسوئی، اس کی مرضی کے آگے مکمل خود سپردگی ہے۔ دوسرا اہم اصول وحدت انسانی کا اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت ابراہیم (ع) نے سینکڑوں سال پہلے کی دنیا میں عالم گیر سطح پر اپنا پیغام عام کیا اور قبیلوں اور قوموں میں بٹی ہوئی دنیا کو ایک خدا کی بندگی کی اساس پر متحد کیا۔ انہوں نے کہا کہ حج کا سالانہ اجتماع اسی وحدت انسانی کا خوبصورت مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیسرا اہم اصول اپنے اصولوں اور سچائی پر استقامت کا اصول ہے۔
سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ چوتھا اہم اصول حق و صداقت کی راہ میں ہر قسم کی قربانی کا اصول ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلیل اللہ نے نہ صرف اپنی جان کو قربانی کے لئے پیش کیا بلکہ اسی صبر و ثبات کا پیکر ایک پورا خاندان تشکیل دیا اور پھر انہی اوصاف سے متصف امت کی تعمیر فرمائی۔ انہوں نے کہا کہ عید الاضحی ان عظیم قدروں کی اساس کو مستحکم کرنے کا موقع ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ آج امت مسلمہ کو دین حق کے تئیں اور امت کے حقیقی مقصد و نصب العین کے تئیں اسی یکسوئی کی ضرورت ہے، اسی استقامت کی اور قربانیوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کے لئے کامیابی و سربلندی کا راستہ یہ ابراہیمی راستہ ہی ہے۔