Jasarat News:
2025-06-10@22:16:41 GMT

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی ، انڈیکس میں 500پوائنٹس اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی ، انڈیکس میں 500پوائنٹس اضافہ

کراچی(کامرس رپورٹر)دو روزہ مندی کے اثرات زائل ہوگئے ،کاروباری ہفتے کے چوتھے روزپاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہااور100اندیکس500پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے مارکیٹ 1لاکھ14ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد پر بحال ہو گیا۔مارکیٹ کے سرمائے میں65 ارب روپے سے زاید کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے سرمائے کا مجموعی حجم14067ارب روپے سے تجاوز کر گیا اور48.

19فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کوخریداری کا رجحان غالب رہا۔آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، سیمنٹ، فرٹیلائزر، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی۔ او جی ڈی سی، حبکو، پی ایس او، ایس این جی پی ایل، ایس ایس جی سی، پی پی ایل، پی او ایل، ایم سی بی، این بی پی اور یو بی ایل کے حصص میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔جمعرات کو کے ایس ای 100انڈیکس میں594پوائنٹس کااضافہ ہوا جس سے انڈیکس1لاکھ13ہزار443پوائنٹس سے بڑھ کر1لاکھ14ہزار37پوائنٹس پر جا پہنچا اسی طرح159پوائنٹس اضافے سے کے ایس ای30 انڈیکس35ہزار794پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس70ہزار346پوائنٹس سے بڑھ کر70ہزار675پوائنٹس پر بند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں65ارب 43کروڑ6لاکھ 17 ہزار753روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 14001ارب97 کروڑ82لاکھ67ہزار436روپے سے بڑھ کر 14067ارب40 کروڑ88لاکھ85ہزار 189روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو30ارب روپے مالیت کے67کروڑ 55لاکھ40ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو35ارب روپے مالیت کے74کروڑ 36 لاکھ32ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے۔گذشتہ روز مجموعی طور پر442کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 213کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،181میں کمی اور48کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سیسنر جیکو پاک ،ورلڈ کال ٹیلی کام،فوجی سیمنٹ ،لوٹے کیمیکل اور سٹی فارما لمیتڈ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبار سے اسماعیئل انڈسٹریز لمیتڈ کا بھاو92روپے اضافے سے1949.50روپے ہو گئی۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے

اسلام آباد:نئے مالی سال کے مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد کا اضافہ کیا ہے جب کہ قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26 کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ کل منگل کے روز پیش کیا جائے گا، جب کہ قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔

وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے، جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔

سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔

دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔

بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26 کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔

اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔

وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26 کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آج 100 انڈیکس کی نئی تاریخی بلندی ریکارڈ
  • عیدالاضحیٰ کے فوراً بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑی گراوٹ
  • سرمایہ کاروں کی بجٹ سے امیدیں، انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 22 ہزار 600 کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ نئی بلندی پر، تمام ریکارڈ توڑ دیے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں عید کے بعد تیزی، 100 انڈیکس نئی بلند سطح پر پہنچ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان؛ 100 انڈیکس کا رُخ بلندی کی جانب
  • پاکستان کا قرضہ 6.7 فیصد بڑھ کر 760 کھرب روپے سے متجاوز
  • اقتصادے سروے میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور