صدر مملکت آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی ہدایت پر آج پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا۔ تاہم اجلاس میں اپوزیشن کے احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔ چند بلوں کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 12 فروری تک ملتوی کردیا گیا۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی درخواست کی تاہم اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اپوزیشن لیڈر کو بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج شروع کر دیا اور پیکا ایکٹ نامنظور اور صحافیوں پہ ظلم کے نعرے لگانا شروع کر دیے اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا 17 نکاتی ایجنڈا جاری

اپوزیشن ارکان کے احتجاج کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا تاہم شور شرابے کے باوجود اسپیکر ایوان کی کارروائی جاری رکھی اور ایجنڈے پر موجود حکومتی قانون سازی کا عمل مکمل کروایا۔ تجارتی تنظیمات ترمیمی بل 2021، درآمدات و برآمدات انضباط ترمیمی بل، قومی ادارہ برائے ٹیکنالوجی بل 2024، نیشنل ایکسیلنس انسٹیٹیوٹ بل 2024 منظور کیے گئے۔

اجلاس میں 4 بل مؤخر بھی ہوئے، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، قومی کمیشن برائے انسانی ترقی ترمیمی بل 2023، این ایف سی ادارہ برائے انجینئرنگ و ٹیکنالوجی ملتان ترمیمی بل 2023، نیشنل اسکلز یونیورسٹی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 اور وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد ترمیمی بل 2023 مؤخر ہو گیا۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کیوں ہوا؟

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس صرف 18منٹ جاری رہا جبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی اجلاس کے بعد ایوان میں پہنچے۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ آج حکومت نے ایجنڈے میں 8 بل رکھے ہیں، ہم آج کی کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

12 فروری بیرسٹر گوہر علی خان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چیئرمین پی ٹی آئی صدر مملکت آصف علی زرداری مچھلی منڈی وزیراعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر علی خان پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس چیئرمین پی ٹی آئی صدر مملکت آصف علی زرداری پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس

پڑھیں:

بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج

بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔

احتجاج اُس وقت شروع ہوا جب سیکیورٹی فورسز نے میتئی رہنما کانن سنگھ کو گرفتار کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے فروری میں حفاظتی ضمانت کے حکومتی وعدے پر ہتھیار ڈال دیئے تھے لیکن اب اُنہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

اِمپھال کے کئی اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ پانچ دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ریاست میں نسلی بنیادوں پر شدید تقسیم کے باعث تفتیشی حکام کو میتئی اور کوکی کمیونیٹیز کی جانب سے گرفتاریوں کے دوران مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

واضح رہے کہ منی پورمیں مئی 2023 سے شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • کرکٹر سے ممبر پارلیمنٹ کی منگنی ہوگئی، ویڈیو وائرل
  • بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
  • ایک اور ماڈل بھارتی کرکٹر کے پیار میں 'دیوانی' ہوگئیں
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے، رانا ثناء
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • عمران خان کی کال پر احتجاجی تحریک شروع ہوگی: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • احتجاجی تحریک سے کچھ نہیں ملے گا، اپوزیشن مذاکرات کی پیشکش قبول کرے: رانا ثناء