پاکستانی طلبا نے دشمن اہداف کو لیزر سے نشانہ بنانے والا روبوٹک سسٹم تیار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
مہران یونیورسٹی کے طلباء نے لیزر گن سے لیس روبوٹ ویپن سسٹم تیار کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق مہران یونیورسٹی کے طلباء نے لیزر گن سے لیس روبوٹ بنایا ہے جو دشمن کو گولہ بارود کے بغیر روشنی کی رفتار سے نشانہ بنانے کے قابل ہے۔
اس روبوٹ میں زمین اور فضاء سے ہونے والی کسی بھی جارحیت کو جانی نقصان کے بغیر ناکام بنانے کی صلاحیت ہوگی۔
مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خیرپور کیمپس کے طلباء نے پاکستان کی دفاعی خود انحصاری کو مضبوط بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ وہیکل تیار کیا ہے جس پر نصب لیزر گن سیکنڈوں میں اپنے ہدف کو جلاکر بھسم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ تخلیقی آئیڈیا عملی شکل اختیار کرنے کی صورت میں سیکیوریٹی اہلکاروں اور افواج کے جانی نقصان کو کم کرتے ہوئے روایتی گولہ بارود کے خرچ کو کم کرے گا اور مصنوعی ذہانت کے زریعے دوست اور دشمن کی شناخت کرتے ہوئے متحرک، غیرمتحرک اہداف کو زمین سے زمین، فضاء سے زمین یا زمین سے فضاء میں انتہائی درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔
مہران یونیورسٹی کے خیرپورکیمپس کے طلباء کی ٹیم نے اپنا منفرد تخلیقی آئیڈیا کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقدہ چوتھے ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شوکیس میں پیش کیا جسے وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی بے حد سراہا۔
یہ ٹیکنالوجی دنیا کے چار ترقی یافتہ ملک دفاعی شعبے میں استعمال کررہے ہیں۔ پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے تو اسلامی دنیا کا پہلا اور دنیا کا پانچواں ملک بن سکتا ہے۔
اس ٹیکنالوجی کی افادیت اور خصوصیات بتاتے ہوئے مہران یونیورسٹی ڈپارٹمنٹ آف الیکٹرانکس خیرپور کیمپس کے طالب علم طالب علم سید اویس احمد نے بتایاکہ ہماری ٹیم نے روبوٹ لیزر گن کا پروٹوٹائپ بنایا ہے جو روایتی بیلسٹک ویپن سسٹم کا بہترین متبادل بن سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مہران یونیورسٹی کے طلباء لیزر گن
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی نے تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگانے کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی تھی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب: دوران ڈیوٹی نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ
قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سماجی مسئلے کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کے لیے جامع لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ ابتدائی اقدام کے طور پر ایوان نے تجویز دی کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے حوالے سے قانون سازی بھی کی جائے۔
قرارداد کی منظوری کے بعد حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اس معاملے میں فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ تعلیمی اداروں میں طلبا کی تربیت اور اخلاقی معیار پر منفی اثرات کو روکا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب اسمبلی سرکاری و نجی اسکولز طلبا موبائل فون پر پابندی