سندھ میں شہداد ایکس ون سے گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
گیس کے بہاؤ کی شرح یومیہ 2.2 ایم ایم سی ایف سے بڑھ کر یومیہ 8.4 ایم ایم سی ایف ہوگئی ہے، جو 280 فیصد سے زائد کا اضافہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے گمبٹ ساؤتھ بلاک سندھ میں واقع اپنے شہداد X-1 کنوئیں سے گیس کی پیداوار میں کامیابی سے اضافہ کر دیا ہے، جو جدید واٹر شٹ آف آپریشن (پانی کی پیداوار کم کرنے) کے ذریعے ممکن ہوئی۔ پی پی پی ایل کے مطابق گمبٹ ساؤتھ بلاک میں پہلی بار استعمال کی گئی اور ساتھ ہی تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ کے استعمال کی ٹیکنالوجی بھی پی پی ایل میں پہلی بار متعارف کرائی گئی۔ آپریشن کے بعد شہداد X-1 سے گیس کے بہاؤ کی شرح یومیہ 2.
پی پی ایل نے بتایا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے پی پی ایل نے اگست 2024ء میں پروڈکشن لاگنگ ٹول سروے کروایا، جس نے اصلاحی کارروائی کی ضرورت کی تصدیق کی۔ اس ضمن میں پی پی ایل نے کوائلڈ ٹیوبنگ سروس فراہم کنندہ کے ساتھ مل کر تیزاب میں گھلنے والی سیمنٹ ٹیکنالوجی کا اطلاق کرتے ہوئے پانی پیدا کرنے والے زونز کو مؤثر طریقے سے الگ کر دیا، جس سے گیس کے بہاؤ کو بحال کیا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ یہ کامیاب آپریشن پی پی ایل کی تکنیکی جدت طرازی، آپریشنل عمدگی اور اپنی پختہ فیلڈز سے پیداوار بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی پیداوار میں ایم ایم سی ایف پی پی ایل یومیہ 2 سے گیس
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔