Jang News:
2025-09-18@17:10:34 GMT
پنجاب: دسویں کی مطالعہ پاکستان میں نمایاں خواتین پر خصوصی مضمون شامل
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پنجاب میں دہم جماعت کی مطالعہ پاکستان کی کتاب میں نمایاں خواتین پر خصوصی مضمون شامل کیا گیا ہے۔
لاہور سے سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن خالد نذیر وٹو کے مطابق مضمون میں ان خواتین کا ذکر کیا گیا ہے جنہوں نے اپنے شعبہ میں نام بنایا۔
ان خواتین میں محترمہ فاطمہ جناح، بینظیر بھٹو، نصرت بھٹو، بیگم کلثوم نواز، مریم نواز، جسٹس عالیہ نیلم، فہمیدہ مرزا، بلقیس ایدھی، ڈاکٹر شمشاد اختر، نگار جوہر، ثمینہ بیگ اور ارفع کریم شامل ہیں۔
سیکرٹری اسکولز ایجوکیشن خالد نذیر وٹو نے کہا کہ یہ خواتین طالبات کےلیے رول ماڈل ہیں، مضمون بچیوں کی حوصلہ افزائی کےلیے نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔