7ممالک کے ماہرین چشم ہاشمانی گروپ کی ساتویں آپتھالمولوجیزکانفرنس میں شرکت کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)ہاشمانی گروپ آف اسپتالز کراچی میں اپنی ساتویں جدید آنکھوں کی بیماریوں پر ہونے والی کانفرنس کا انعقاد کر رہا ہے،بعنوان “ریٹینا اور تشخیصی طریقوں میں نئی پیش رفت” اتوار، 26 جنوری کو ہونے والی یہ کانفرنس دنیا بھر کے نامور ماہرین چشم کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کا ایک شاندار موقع فراہم کرے گی۔ اس تقریب میں ماہرین کو آنکھوں کے امراض کے جدید رجحانات اور علاج کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملے گا۔اس کانفرنس کی قیادت معروف ماہر چشم ڈاکٹر شریف ہاشمانی کر رہے ہیں، اور اس میں امریکہ، سعودی عرب، پیرو، کولمبیا، برازیل، تیونس اور متحدہ عرب امارات کے ماہرین شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
امریکا کے مغرب میں زیر سمندر آتش فشاں کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور دنیا بھر میں اس مظہر کو براہ راست دیکھا جا سکتا ہیں۔
ایکسیئل سی ماؤنٹ امریکی ریاست اوریگن کے ساحل سے 482 کلو میٹر کے فاصلے پر ژاں ڈی فوکا رج میں واقع ہے اور شمال مغرب پیسیفک میں سب سے فعال آتش فشان ہے۔
سائنس دانوں نے اس زیر سمندر آتش فشاں کی نگرانی کے لیے حال ہی میں اس کی چوٹی کے قریب ایک کیمرا نصب کیا ہے جس سے دنیا بھر کے لوگ اس کے پھٹے وقت کا نظارہ کر سکیں گے۔
یہ لائیو اسٹریم روزنہ ایسٹرن ٹائم اور پیسیفک ٹائم کے مطابق صبح دو بجے، صبح پانچ بجے، صبح آٹھ بجے اور صبح 11 بجے 14 منٹ کے ٹکڑوں میں انٹر ایکٹیو اوشیئنز ویب سائٹ پر چلائی جاتی ہے۔
اوشیئن آبزرویشن کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایچ ڈی ویڈیو کا فوکس 14 فٹ لمبے مشروم پر ہے جو فعال ہے اور گرم ذخیرہ خارج کر رہا ہے، جو کہ آتش فشاں کے مغربی حصے پر ایکسیئل سی ماؤنٹ پر موجود ہے۔
واضح رہے کچھ روز قبل یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ایک پروفیسر ولیم ولکاک نے ایک بیان میں متنبہ کیا تھا کہ وقت کے ساتھ آتش فشاں سطح کے اندر میگما بھر جانے کی وجہ سے پھول گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کچھ محققین نے خیال پیش کیا ہے کہ پھولنے کا حجم اس کے پھٹنے کے متعلق پیشگوئی کر سکتا ہے اور اگر وہ لوگ ٹھیک ہیں تو یہ بات دلچسپ ہوگی کیوں کہ یہ آتش فشاں اتنا پھول چکا ہے جتنا گزشتہ تین بار پھٹنے سے قبل پھولا تھا۔ یعنی اگر یہ خیال درست ہے تو یہ آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے۔
5000 فٹ کی گہرائی میں موجود یہ آتش فشاں 1998، 2011 اور 2015 میں پھٹ چکا ہے۔