کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گلشن اقبال ٹاؤن میں ناکارہ مشینری کو قابل استعمال بنادیا گیا جس کا افتتاح امیر جماعت اسلامی شرقی نعیم اختر نے چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد اور وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی کے ہمراہ ٹائون آفس میںکیا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع شرقی نعیم اختر نے کہا کہ محدود وسائل میں زیادہ سے زیادہ خدمات سر انجام دینا گلشن اقبال سے سیکھا جاسکتا ہے جس پر چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد اور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ خدمت کا جو بیڑہ اٹھایا ہے اس میں آگے سے آگے بڑھتے جارہے ہیں ،کراچی کا واحد ٹاؤن ہے جہاں یوسیز کو بااختیار بنایا گیا ہے ،ملازمین کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں بھی گلشن ٹاؤن کسی سے پیچھے نہیں ہے ،گلشن ٹاؤن وسائل کے لحاظ سے کراچی کے غریب ٹاؤن میں شامل ہے کئی اختیارات جس میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو ٹاؤن کی سطح پر منتقل نہیں کیا گیا جبکہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے ان کی ٹاؤن کی سطح پر منتقلی ناگزیر ہے،گلشن ٹاؤن میں منتخب اور بلدیاتی افسران میں بہترین کوآڈینیشن ہے جس سے بلدیاتی خدمات کی فراہمی میں دن پر دن نکھار آرہا ہے انہوں نے ناکارہ گاڑیوں کو کارآمد بنانے پر محکمہ ایم اینڈای اور میونسپل سروسز کے افسران و عملے کی کاوشوں کو زبردست الفاظ میں سراہا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ

بنگلہ دیش کی انقلابی طلبہ کونسل نے ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبالؒ کے نام پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

21 اپریل کو علامہ اقبالؒ کی برسی پر یونیورسٹی کی مرکزی مسجد میں ہونے والی تقریب میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، دفتر خارجہ

قومی انقلابی طلبہ کونسل کے سینیئر جوائنٹ کنونیئر محمد شمس الدین نے کہاکہ علامہ اقبال کا انتقال 21 اپریل 1938 کو ہوا، 1947 میں پاکستان کا قیام ان کے خواب کی تعبیر تھی، آج کا بنگلہ دیش اسی وراثت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس موقع پر انقلابی طلبہ کونسل کے کنوینیئر اور علامہ اقبال سوسائٹی کے سیکریٹری عبدالواحد نے کہاکہ آمرانہ حکومتوں کے دور میں علامہ اقبال کے بارے میں بات کرنے کی اجازت نہیں تھی، ان کے بارے میں فلسفیانہ گفتگو پر پابندی تھی لیکن اب آزاد ماحول میں نوجوان نسل کو ان کے بارے میں جاننے کا موقع مل رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علامہ اقبال کے مسلم قومیت کے تصور کی بنیاد پر بنگلہ دیش بے پناہ صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھے گا۔

یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ علامہ اقبالؒ کو عالمی سطح پر ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش اور ایران میں بین الاقوامی ادب کے ممتاز شاعر کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ انہیں ایک جدید ’مسلم فلسفیانہ مفکر‘ کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ ان کی شاعری کی پہلی کتاب ’اسرار خودی‘ 1915 میں فارسی زبان میں شائع ہوئی۔ ان کی دیگر قابل ذکر تصانیف میں رموز بے خودی، پیامِ مشرق اور ضربِ عجم شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں طویل مدت بعد پاکستانی سیکریٹری خارجہ کا دورہ بنگلہ دیش

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ ڈھاکا یونیورسٹی کا اقبال ہال 1957 میں جامعہ کے پانچویں ہاسٹل کے طور پر قائم کیا گیا تھا، جسے علامہ اقبال کے نام سے منسوب کیا گیا، تاہم علیحدگی کے بعد اس کا نام تبدیل کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اقبال ہال انقلابی طلبہ کونسل بنگلہ دیش پاکستان بنگلہ دیش تعلقات علامہ اقبال مطالبہ ہاسٹل کا نام وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • گلشن نساء بلتستان کی تاریخ کی پہلی خاتون ایس پی بن گئیں
  • غلام حسین کو انٹر بورڈ کراچی کے چیئرمین کا اضافی چارج دینے کی منظوری
  • کراچی میں تین روز کے دوران ڈکیتوں کی فائرنگ سے 4 شہری جاں بحق
  • پاکستان کو 2030ء تک برآمدات کو 100 ارب ڈالرز تک لے جانے کا ہدف ہے: احسن اقبال
  • کراچی: ڈاکٹر شاہ فائیو اے سائیڈ ویمنز ہاکی ٹورنامنٹ کا انعقاد
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی
  • ڈھاکا یونیورسٹی کے ہاسٹل کا نام علامہ اقبال کے نام پر رکھنے کا مطالبہ
  • کے پی: ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم اتھارٹی کو عہدے پر بحال کرنے کی سفارش