وزیرِاعظم شہباز شریف کا دورہ آزاد کشمیر: روشن مستقبل کی نوید
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
وزیرِاعظم پاکستان شہباز شریف کا حالیہ دورہ آزاد کشمیر امید افزا قدم کے طور پر سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے آزاد کشمیر کے عوام، خصوصاً نوجوان نسل کے لئے ترقی کی نئی راہیں کھولنے کے عزم کا اظہار کیاہے۔ 22 جنوری 2025 کو وزیراعظم پاکستان نے بھمبر آزاد کشمیر میں آزاد کشمیر کے پہلے دانش اسکول کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ یہ منصوبہ آزاد کشمیر میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لئے ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد کم وسیلہ خاندانوں کے بچوں کو بڑے شہروں کے طلبہ کے مساوی تعلیمی مواقع فراہم کرنا ہے۔ دانش اسکول کا قیام اس بات کا عملی مظاہرہ ہے کہ حکومت پاکستان تعلیم کو ترقی کے محور کے طور پر دیکھتی ہے اور غربت و جہالت کے خاتمے کے لئے تعلیم کو ایک مؤثر ذریعہ سمجھتی ہے اور اس انقلابی مہم میں کشمیری بچوں کو آراستہ اور پیراستہ کرنا اولین فرض ہے۔
آزاد کشمیر میں دانش اسکول کا منصوبہ سماجی و معاشی ترقی کے لئے بنیاد فراہم کرے گا جہاں کم آمدنی والے خاندانوں کے بچوں کو مفت تعلیم، یونیفارم اور دیگر سہولیات مہیا کی جائیں گی اس اقدام سے نہ صرف بچوں کے روشن مستقبل کی راہ ہموار ہوگی بلکہ یہ اقدام معاشرتی ہم آہنگی کے فروغ میں بھی کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے یقین دہانی کرائی کہ یہ منصوبہ پورے آزاد کشمیر میں پھیلایا جائے گا تاکہ ہر بچہ معیاری تعلیم تک رسائی حاصل کر سکے اور مستقبل کے چیلنجز کا سامنا علمی بنیادوں پر کرنے کے قابل ہوسکے۔
بھارت کے غیر قانونی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کے نمائندہ فورم کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی موجودگی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ پاکستان کی قیادت آر پار کشمیری عوام کے ساتھ والہانہ محبت اور یکجہتی رکھتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر شہیدوں کے لہو سے سرخ ہوچکا ہے اور بھارتی فوج کشمیری عوام پر ناقابل برداشت مظالم ڈھا رہی ہے۔ وزیرِاعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان کی حکومت، عوام اور افواج پاکستان کا کشمیر کاز سے وابستگی غیر متزلزل ہے پاکستانی افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی اس حوالے سے کمٹمنٹ بے مثال ہے اور پاکستان کشمیریوں کے حصولِ آزادی تک وفا نبھائے گی۔
حریت قیادت نے حکومت پاکستان کے اس اقدام کو کشمیر کاز سے وابستگی اور کشمیری عوام کے مسائل کو سمجھنے کی علامت قرار دیا ہے آزاد کشمیر کے عوام نے وزیراعظم کے اس دورے اور تعلیمی منصوبے کو خوش آئند قرار دیا ہے جو آزاد کشمیر کے بچوں کے لئے ایک روشن مستقبل کی ضمانت فراہم کرے گا۔ اس اقدام سے تعلیمی سہولیات کی کمی کا شکار دور دراز علاقوں میں ترقی کی نئی امید پیدا ہوئی ہے اور خطے میں خوشحالی کے امکانات روشن ہوجائیں گے۔
وزیراعظم کا دورہ آزاد کشمیر نہ صرف تعلیم کے فروغ کا عملی مظاہرہ ہے بلکہ کشمیر دوست حکمرانی کا ثبوت بھی۔ دانش اسکول منصوبہ حکومت پاکستان کے اس وژن کا حصہ ہے کہ آزاد کشمیر کے بچوں کو بلا تفریق معیاری تعلیم تک رسائی دی جائے اور انہیں ترقی کے مساوی مواقع فراہم کئے جائیں۔ دنیا بھر میں جب تعلیم کو اولین ترجیح دی جارہی ہے آزاد کشمیر میں دانش اسکولوں کے قیام کا فیصلہ ایک اہم اقدام ہے جو حکومت کی سنجیدگی اور عوامی مسائل کے حل کی جستجو کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ آزاد کشمیر میں دانش اسکولوں کا قیام محض ایک تعلیمی منصوبہ نہیں بلکہ ایک خواب کی تعبیر ہے۔ یہ اقدام آزاد کشمیر کی تعلیمی اور سماجی ترقی کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا اور پاکستانی قیادت کی کشمیری عوام سے محبت اور حمایت کا عملی ثبوت ہے۔ دانش اسکول منصوبہ ترقی کی وہ روشنی ہے جو آزاد کشمیر کے ہر کونے میں پھیل سکتی ہے بشرطیکہ وزیر اعظم پاکستان کے اس وژن کو عملی اقدامات کے ذریعے تقویت دی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا زاد کشمیر کے کشمیری عوام دانش اسکول شہباز شریف ترقی کے بچوں کو کے بچوں کے لئے ہے اور
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب کا تاریخی دفاعی معاہدہ،ایک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہوگا
ریاض : ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں کیخلاف تصور ہوگی، پاک سعودیہ کا دفاعی معاہدہ طے پا گیا۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے" (SMDA) معاہدے پر دستخط کیے۔یہ معاہدہ جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کی 8 دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری ہے.دونوں ممالک میں مشترکہ اسٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کے تناظر میں معاہدہ ہوا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔ ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
قبل ازیں ریاض میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ، قصر یمامہ پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کا شاندار استقبال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا. وزیرِ اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائےگئے۔
واٹس ایپ چینل
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
یہ معاہدہ دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاع و تحفظ کو مضبوط بنانا ہے۔
معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے اور پاکستانی وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز ، ولی عہد و وزیرِ اعظم سعودی عرب شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے برادر عوام کے لیے مسلسل ترقی، خوشحالی اور فلاح و بہبود کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ولی عہد نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی اچھی صحت، تندرستی اور پاکستان کے برادر عوام کی مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔۔
قبل ازیں ریاض میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے دو طرفہ ملاقات ہوئی ، قصر یمامہ پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور وفد کا شاندار استقبال کیا گیا۔وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ گھڑ سواروں نے استقبال کیا، وزیرِ اعظم کو سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائےگئے۔سرکاری پاکستان ٹیلی ویژن کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک دوسرے سے اپنے وفود کا تعارف کرایا۔ وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلووں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ دونوں رہنما اہم علاقائی اورعالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض پہنچ گئے ، وزیراعظم شہباز شریف ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کنگ خالد ایئر پورٹ ریاض پہنچنے پرتپاک استقبال کیا گیا۔کنگ خالد ایئرپورٹ پر ریاض کے نائب گورنر محمد عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا، ریاض آمد پر وزیراعظم کو 21توپوں کی سلامی دی گئی۔سعودی عرب کی مسلح افواج کے چاق چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔ایئر پورٹ پر سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی اور پاکستانی سفیر احمد فاروق اور اعلیٰ سفارتی حکام بھی موجود تھے۔وزیراعظم آفس کے مطابق نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں۔ادھر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی ایئر فورس کے جہازوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے جہاز کے سعودی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اپنی حفاظت میں لے لیا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب حکومت کی طرف سے برادرانہ محبت اور احترام کا مظاہرہ کیا گیا، عالم اسلام میں یہ مقام اللہ کی مہربانی اور شہباز شریف کی سفارتی مہارت اور ہماری افواج کی بے مثال کامیابیوں کا ثمر ہے۔