سرفراز اور روسو کی جگہ کون لے گا؟ گلیڈی ایٹرز کو نیا کپتان مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سابق کپتان سرفراز احمد اور رائلی روسو کے بعد نیا کپتان مل گیا۔
گزشتہ روز پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے نئے کپتان سعود شکیل کے نام کا اعلان کیا اور کہا کہ وہ ٹیم کو نئی بلندیوں پر لے جانے کیلئے تیار ہیں۔
سعود شکیل رواں برس اپریل اور مئی میں شیڈول ایونٹ میں قیادت کے فرائض نبھائیں گے۔
مزید پڑھیں: سرفراز کو رخصت کرنے کے بعد سعود کو کپتان بنانے کا فیصلہ
خیال رہے کہ سعود شکیل اسوقت پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے نائب کپتان کی حیثیت سے بھی ذمہ داریاں سرانجام دے رہے ہیں۔
پی ایس ایل10 میں گلیڈی ایٹرز کو ہیڈکوچ شین واٹسن کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی جس کے باعث سابق کپتان سرفراز احمد کو ہیڈکوچ کی ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے جبکہ معین خان کو ڈائریکٹر کرکٹ کی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔
مزید پڑھیں: ڈرافٹ مکمل ہونے کے بعد گلیڈی ایٹرز کو سرفراز کی یاد آگئی
سرفراز احمد اس وقت چیمپئنزکپ کے مینٹور ہیں لیکن معاہدے کے مطابق وہ پی ایس ایل کی فرنچائز کیلئے کام کرسکتے ہیں۔
سرفراز احمد اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ساتھ
سابق کپتان نے بطور پلئیر ٹیم کیساتھ 9 سال کا طویل سفر طے کیا ہے، جس میں وہ 8 سال کوئٹہ کی ٹیم کے کپتان رہے جبکہ گزشتہ سیزن میں انکی جگہ افریقی کرکٹر رائلی روسو کو قیادت کے فرائض سونپ دیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: سرفراز احمد پی ایس ایل کی تاریخ میں پہلی بار بینچ پر بیٹھے رہیں گے
سابق کپتان کی قیادت میں گلیڈی ایٹرز نے 2019 میں پہلی پی ایس ایل چیمپئین بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا، سرفراز بطور کپتان 86 میچز میں 1525 رنز بنائے۔
تاہم رواں سیزن کی ڈرافٹنگ کے آغاز سے قبل گلیڈی ایٹرز نے سرفراز کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا تھا اور وہ 9 سال بعد پہلی بار ڈرافٹ کا حصہ بنے تھے تاہم کسی فرنچائز نے انہیں پِک نہیں کیا تھا۔
https://www.facebook.com/TeamQuetta/videos/1521298441890343/?share_url=https%3A%2F%2Ffb.watch%2Fxk9br69ybf%2F
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلیڈی ایٹرز کو سابق کپتان پی ایس ایل
پڑھیں:
صحافی وسعت اللہ خان کے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور ان کی کابینہ اراکین کے ماضی سے متعلق حیران کن انکشافات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) سینئر صحافی وسعت اللہ خان نے بی بی سی اردو پر بلاگ شائع کیا ہے جس میں انہوں نے پاکستان کی نامور شخصیت سے ماضی میں جڑے نہایت حیران کن واقعات کا ذکر کیاہے جس نے بہت سے افراد کو چونکا کر رکھ دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وسعت اللہ خان نے اپنی تحریر میں بتایا کہ موجودہ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی پر ماضی میں بچی کے اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا ، سیشن عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے گرفتار ی کا حکم دیا جس کے بعد وہ غائب ہو گئے تاہم بعدازاں انہوں نے اسے گھریلو جھگڑا قرار دیا اور کچھ عرصہ کے بعد انہیں عدالت نے بے گناہ قرار دیا اور پھر اس کے بعد ان کی ترقی کے راستے کھلتے چلے گئے ، اس طرح وہ وفاقی وزیر داخلہ بننے کے بعد اب وزیراعلیٰ بلوچستان ہیں ۔
کراچی کے 25ٹاؤنز میں پارکنگ فیس ختم، نوٹیفکیشن جاری
سرفراز بگٹی کی موجودہ کابینہ میں اس موجود وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے گھر کے قریب واقع کنویں سے ماضی میں تین لاشیں برآمد ہوئیں تھیں ، جن میں دو مرد اور ایک عورت شامل تھی، ان کے ایک سابق ملازم نے ان پر الزام بھی عائد کیا تھا کہ اس کی بیوی ، دو بیٹے اور ایک بیٹی 2019 سے سردار کی نجی جیل میں ہے ۔بعدازان ان کی ضمانت ہو گئی اور محمد مری کا یہ دعویٰ غلط نکلا کہ اس کے خاندان کو سردار کے حکم پر مارادیا گیا ۔ خیر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کنویں سے ملنے والی لاشیں کس کی تھیں۔
سرفراز بگٹی کی کابینہ میں شامل وزیر مواصلات صادق عمرانی 2008 میں وزیر ہاوسنگ تھے، اسی سال گاؤں بابا کوٹ سے خبر آئی کہ پسند کی شادی کی ضد پر تین لڑکیوں اور اُن کا ساتھ دینے والی دو معمر خواتین کو اغوا اور فائرنگ سے شدید زخمی کرنے کے بعد ویرانے میں زندہ دفن کر دیا گیا۔ اس واردات میں صوبائی نمبر پلیٹ کی گاڑی استعمال ہوئی، صادق عمرانی نے وضاحت کی کہ پانچ نہیں دو عورتیں مری ہیں اور یہ کہ اس واردات میں اُن کے بھائی کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، البتہ مرنے والیوں کا تعلق اُن کے قبیلے سے ضرور ہے۔
"ایک اہم صوبائی عہدےدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو کتنے پیسے ہر ماہ دیتا ہے ؟"وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئیٹ، سوال اٹھا دیا
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نے تیسرے دن ہی اس واقعے کا نوٹس لے لیا تھا۔ اس واقعہ کا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی ازخود نوٹس لے کر اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ بنایا۔پولیس کو ایک گڑھے سے دو خواتین کی بے کفن لاشیں ملیں۔
مزید :