پشاور میں گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ گلبر خان ملکہ الزبتھ کی طرح ہیں، جن کو صرف دکھانے کیلئے حکومت میں رکھا ہوا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان نے کہا ہے کہ جی بی میں حکومت کمپنی بہادر چلا رہی ہے، گلبر خان ملکہ الزبتھ کی طرح ہیں، جن کو صرف دکھانے کیلئے حکومت میں رکھا ہوا ہے، سارے فیصلے کمپنی بہادر کر رہی ہے، ہم ان (گلبر خان) سے کیوں ناراض یا خوش ہوں گے۔ پشاور میں گلگت بلتستان کے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب میں آفس آیا تھا تو ایک وقار کے ساتھ آیا تھا، فیصلے اور پالیسیاں ہم بناتے تھے، اگر میں نے فیصلے نہیں کرنے ہیں تو پھر میں عوام سے گالیاں کیوں کھاؤں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تو پہلے سے ہی بند گلی میں پھنسی ہوئی تھی لیکن پہلی مرتبہ طاقتور خود بند گلی میں پھنس چکے ہیں، ان کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔ خالد خورشید نے کہا کہ میری نظر میں گلگت بلتستان کا سب سے بڑا مسئلہ آئینی صوبہ ہے، جب یہ صوبہ بنے گا تو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نمائندگی ملے گی، علاقے کے مسائل حل ہونگے۔ لیکن جی بی کے آئینی مسئلے پر طاقتور حلقے مسائل پیدا کر رہے ہیں، یہ پورے ملک کیلئے بہتر نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرا بڑا مسئلہ لینڈ ریفارمز بل اور لوکل گورنمنٹ کا ہے، موجودہ لینڈ ریفارمز میرا نہیں ہے، امجد حسین ایڈووکیٹ بتائیں جو ڈرافٹ وہ لے کر آئے تھے وہ کدھر گیا؟ موجودہ ڈرافٹ میں بیوروکریٹک چیزیں شامل کی گئی ہیں، لینڈ ریفارمز ہماری نہیں عوام کی مرضی کے مطابق ہونی چاہیئں، ہم نے لینڈ ریفارمز کیلئے عوام سے رائے لی تھی، پہلا ڈرافٹ بنا تو اس کو پبلک کیا اور پھر دوسرا بنا اس کو بھی عوام کے سامنے رکھ دیا۔ عوام سے رائے لی، ڈی سی، اے سی کو ہدایت کی کہ گلگت بلتستان بھر میں نمبرداروں کو بلا کر بریفنگ دیں، ہم نے سیٹل اور ان سیٹل کا قصہ ہی ختم کیا تھا۔ ڈی سی اور اے سی کے ہاتھ میں کچھ نہیں چھوڑا تھا، ہمارا ماسٹر پلان یہ تھا کہ ساری زمینیں یہاں کے عوام کی ملکیت ہوں گی۔ ایک سوال کے جواب میں خالد خورشید کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف 17 سے 18 سیٹیں لے گی اور پی ٹی آئی کی ہی حکومت بنے گی۔ فارورڈ بلاک کے سارے ممبران پی ٹی آئی سے فارغ ہیں، صرف عبید اللہ بیگ اور سہیل عباس شاہ واپس آئے ہیں ان کا کیس عمران خان ہی دیکھیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان خالد خورشید

پڑھیں:

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟

فائل فوٹو

خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔

اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں تصادم کا ماحول پیدا کرنا خطرناک ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
  • پاک فضائیہ کے سی 130 طیارے کا گلگت بلتستان میں کامیاب ریسکیو مشن
  • گلگت بلتستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں: 9 افراد جاں بحق، درجنوں لاپتا
  • پاک فضائیہ کا گلگت بلتستان میں ریسکیو مشن کامیابی سے مکمل
  • گلگت بلتستان میں سیلاب؛ جاں بحق افراد کی تعداد 9ہوگئی، 500 سے زائد گھر تباہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
  • ’ تھک ‘ میں تمام لاپتہ افراد کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رہے گا، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
  • حالات معمول پر نہ آنے تک سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، ترجمان جی بی حکومت
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟