لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 25 January, 2025 سب نیوز
لاس اینجلس:امریکی شہر لاس اینجلس کی آگ امریکی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت قرار دے دیا گیا۔ پہاڑی علاقوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیوز، ویٹورا، پیلیسڈس اور ایٹن کے علاقوں میں 77 فیصد تک آگ پر قابو پالیا گیا ہے جبکہ 38 ہزار ایکڑ رقبہ اور 15 ہزار املاک جل کر راکھ ہوگئیں۔
لاس اینجلس میں لگنے والی آگ سے معاشی نقصان کا تخمینہ 250 بلین ڈالر سے زائد ہوگیا ہے وہیں 12 ہزار ملازمتیں بھی ختم ہوگئیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 2 ہزار کمپنیوں کو 1 اعشاریہ 2 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ نئی آگ سے متاثرہ کاسٹیک کے علاقے سے انخلا روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب برفانی طوفان نے بھی امریکا میں تباہی مچائی ہوئی ہے، برفانی طوفان سے جنوب مشرقی ریاستیں منجمد ہوگئیں ہیں۔
امریکی ریاستیں ٹیکساس، کیرولینا، کولوراڈو اور فلوریڈا برف سے ڈھک چکی ہیں۔ شدید برفباری سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے وہیں اسکولز بند کر دیے گئے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
ادھر مغربی نیویارک میں شاہراہوں پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں علاوہ ازیں فضائی اور زمینی سفری رکاوٹیں کئی دن تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ آج لاس اینجلس کا دورہ کریں گے اور آگ سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس
پڑھیں:
کولمبیا میں 6.3 شدت کا زلزلہ، عمارتوں کو نقصان پہنچا
جنوبی امریکی ملک کولمبیا میں 6 اعشاریہ 3 شدت کے زلزلے سے درجنوں گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے اور سڑکوں پر دراڑیں پڑگئیں۔۔
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 8:08 بجے دارالحکومت بوگوٹا سے تقریباً 170 کلومیٹر (105 میل) مشرق میں آیا اور ملک کے بیشتر حصوں میں محسوس کیا گیا۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ پیراٹیبوینو کے قریب 9 کلومیٹر (5.5 میل) کی گہرائی میں آیا۔
اس کا اثر بحر الکاہل کے ساحل کے قریب میڈلین اور کیلی تک محسوس کیا گیا۔
Estas son algunas imágenes de ciudadanos evacuando en Bogotá tras el fuerte temblor de 6.4 sentido sobre las 8:00 a.m. de este domingo 8 de junio. pic.twitter.com/UmOY5dOtXn
— BluRadio Colombia (@BluRadioCo) June 8, 2025
پاراٹیبیوینو قصبے میں، جو زلزلے کے مرکز سے زیادہ دور نہیں، ’اے ایف پی‘ کے نامہ نگاروں نے جزوی طور پر منہدم ہونے والی کئی عمارتیں دیکھی، جن میں ایک سفید رنگ کا چرچ بھی شامل ہے جس کی ایک دیوار کو شدید نقصان پہنچا۔
آس پاس کے رہائشیوں نے زنک کی چھتوں والے کئی منہدم ڈھانچے کے ملبے کو اٹھایا۔
زلزلے سے شدید زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، لیکن حکام کئی دیگر دیہاتوں میں معمولی نقصان کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اینڈیز میں واقع اور 80 لاکھ آبادی والے بوگوٹا کے ہزاروں شہری عمارتوں سے نیچے اور باہر بھاگے اور پارکوں اور دیگر کھلی جگہوں پر پناہ لی۔
بوگوٹا کے سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ نے ’ایکس‘ پر کہا کہ ہنگامی کارکن نقصان کا پتا لگانے اور مدد فراہم کرنے کے لیے شہر میں معائنہ کر رہے ہیں۔
بوگوٹا کے میئر کارلوس فرنینڈو گالان نے کہا کہ تمام ڈیزاسٹر ایجنسیوں کو فعال کر دیا گیا ہے۔
کولمبیا کے علاوہ برازیل، ایکویڈور اور وینزویلا میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔
واضح رہے کہ وسطی کولمبیا شدید زلزلے کی سرگرمیوں کے زون میں ہے۔ 1999 میں یہاں 6.2 شدت کے زلزلے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یہ ملک بحرالکاہل کے ’رنگ آف فائر‘ پر واقع ہے، جو شدید زلزلہ خیز سرگرمی کی قوس ہے جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں۔ یہ قوس جاپان سے شروع ہو کر جنوب مشرقی ایشیا سے ہوتی ہوئی پیسیفک بیسن کے ذریعے جنوبی امریکا تک پھیلی ہوئی ہے۔
Post Views: 2