انسانی حقوق کمیشن پاکستان ( ایچ آرسی پی ) نے پیکا ترمیمی بل 2025ء کی منظوری پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایچ آرسی پی نے قومی اسمبلی میں پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ترمیمی بل 2025ء کی منظوری پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے ڈیجیٹل اظہارِ رائے کے تحفظ کے ناقص ریکارڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر یہ بل قانون بن جاتا ہے تو یہ سیاسی کارکنوں، انسانی حقوق کے محافظوں، صحافیوں اور اختلافِ رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنانے کا ایک اور ذریعہ بن سکتا ہے، کیونکہ یہ ریاستی اداروں پر تنقید کو مؤثر طور پر جرم قرار دے گا، تین سال تک کی قید کی سزا غیر ضروری طور پر سخت ہے۔ اس حوالے سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بل کا متن جعلی خبروں کی مناسب وضاحت فراہم نہیں کرتا، اس کی بجائے ایسے مبہم نتائج کی طرف اشارہ کرتا ہے جن میں عوام میں خوف، گھبراہٹ، بدنظمی یا انتشار شامل ہیں، ڈیجیٹل مواد کو کنٹرول کرنے کے لیے 4 نئی اتھارٹیز کے قیام سے غیر ضروری اور غیر متناسب پابندیاں عائد ہوں گی، جو اظہارِ رائے اور رائے کی آزادی کو مزید محدود کریں گی۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پروٹیکشن ٹریبونل میں اپیلوں کو براہِ راست سپریم کورٹ میں لے جانے اور اس ٹریبونل کے حکومتی نامزد ممبران پر مشتمل ہونے کی تجویز بھی باعثِ تشویش ہے کیوں کہ یہ عدالتی نگرانی کو کم اور انتظامی کنٹرول کو بڑھانے کا اشارہ دیتی ہے، بل کو سینیٹ میں آگے بڑھانے سے پہلے کھلے اور تفصیلی مباحثے کی ضرورت ہے، ایچ آرسی پی حکومت کو یاد دلاتا ہے کہ ڈیجیٹل آزادیوں کو پہلے ہی قوانین اور پالیسیوں کے ذریعے حد سے زیادہ ریگولیٹ کیا جا چکا ہے جس سے لوگوں کے حقِ معلومات اور کنیکٹیویٹی کو نقصان پہنچا حالاں کہ یہ اکیسویں صدی کی جمہوریت کے لیے ضروری ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہی مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی ، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں دونوں کے درمیان مختلف معاملہ پر تبادلہ خیال ہوا بالخصوص ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے حالیہ قانون سازی سمیت دیگر تحفظات پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو افہام و تفہیم سے معاملات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
 

پاکستان کے ہر ادارے کو چاہیے ملک و قوم کی خاطر اپنا کردار ادا کرے اور سب کو یہ کرنا پڑے گا،چودھری پرویزالہیٰ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریاست سے متعلق فرانسیسی اعلان پر عالمی رائے منقسم
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • برطانیہ: پاکستانی ہائی کمشنر کا بنگلا دیشی ہائی کمیشن کا دورہ، طیارہ حادثے پر اظہارِ تعزیت
  • ماہ صفر کا چاند کب نظر آئے گا سپارکو نے پیش گوئی کر دی
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • آسٹریا شینجن ویزا کے حصول کے لیے کم از کم بینک بیلنس کتنا ہونا چاہیے؟
  • قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور
  • ایچ آر سی پی کا پنجاب میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال پر اظہار تشویش