Nawaiwaqt:
2025-11-03@18:59:10 GMT

تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT

تحریک انصاف نے 26 ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی

26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا۔تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں درخواست وکیل سمیر کھوسہ کے ذریعے دائر کی جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔دائر خواست میں موقف اپنایا گیا کہ پارلیمنٹ آئین کے بنیادی خدوخال کو تبدیل نہیں کر سکتی، عدلیہ کی آزادی آئین کا بنیادی جزو ہے، عدلیہ کی آزادی کے خلاف کوئی ترمیم نہیں کی جا سکتی، آئینی ترمیم اختیارات کی تقسیم کے آئینی اصول کے خلاف ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ  26 ویں آئینی ترمیم کے تحت ہونے والے تمام اقدامات کالعدم قرار دیئے جائیں اور ترمیم پر فیصلے تک قائم جوڈیشل کمیشن کو ججز تعیناتی سے روکا جائے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد : وزیرِ مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہاہے کہ قانون سازی پارلیمان کا استحقاق ہے۔۔آئینی ترمیم کےلئے جو نمبر چاہئیں وہ ہمارے پاس پورے ہیں۔ ملکی مفاد میں اپوزیشن کے دوستوں کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کے کسی بھی مسودے پر کام نہیں کیا گیا۔27ویں آئینی ترمیم پر بات چیت ہوئی اور اب بھی ہو رہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر اور این ایف سی کامعاملہ بھی دیکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ 27ویں ترمیم ابھی حتمی ڈرافٹ کی شکل میں نہیں ہوئی صرف ایک ورکنگ پیپر ہے جو ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ورکنگ پیپر سے مراد یہ نہیں کہ کوئی بلیک اینڈ وائٹ میں چیز ہو۔ ورکنگ پیپر تحریری نہیں، زبانی مشاورت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر اتفاق رائے پیدا کیاجا رہا ہے۔ بلاول بھٹونے جو نکات اٹھائے ان پر بات چیت چل رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کےلئے بات چیت چلتی رہتی ہے۔ ظاہر سی بات ہے27ویں ترمیم ایک مکمل پیکج ہوگا، مشاورت کے ساتھ تمام چیزیں پارلیمنٹ میں لے کر آئیں گے۔ پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس میں معاملات لے کر جائے گی۔معاملات آگے بڑھے اور ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی تو اپوزیشن کو بھی انگیج کریں گے۔ وقت کے ساتھ آئین وقانون میں ترمیم کرنا پارلیمان کا استحقاق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایف سی فارمولے میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔آئینی ترمیم کےلئے کوئی جلدی نہیں مشاورت جاری ہے،ان کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ آبادی بڑھتی جا رہی ہے۔وفاق کی طرف سے آبادی سے متعلق کوئی پالیسی آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت پوری دنیا میں ہے پاکستان میں کوئی نیا نظام نہیں۔دنیا بھر میں آئینی معاملات کےلئے آئینی عدالتیں کام کر رہی ہیں۔آئینی ترمیم کے حتمی ڈرافٹ میں تمام اتحادیوں کی مشاورت شامل ہوگی۔دیکھتے ہیں پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم سے متعلق کیا موقف اپناتی ہے۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک
  • مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کیا ہے اور اس کے اثرات کیا ہوں گے؟
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ پر ایگزیکٹو کے اثر و رسوخ میں اضافے کی کوشش ہے، اسد قیصر
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا