ایمریٹس سے سفر کرنے والوں کے لیے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
دبئی(نیوز ڈیسک)اسرائیل،حزب اللہ تنازع کے باعث چار ماہ کی معطلی کے بعد امارات کی قومی فضائی کمپنی ایمریٹس نے یکم فروری سے بیروت کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطی کی سب سے بڑی ایئرلائن پہلے یومیہ ایک دوطرفہ پرواز اور یکم اپریل سے دو یومیہ پروازیں چلائے گی۔ ایئر لائن یکم فروری سے بغداد کے لیے بھی یومیہ پرواز دوبارہ شروع کرنے جارہی ہے۔
امارات کی فضائی کمپنی نے اسرائیل اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کے درمیان کشیدگی بڑھنے پر ستمبر کے آخر میں کئی علاقائی ایئرلائنز کی طرح لبنان کے لیے پروازیں معطل کر دی تھیں۔
واضح رہے کہ امارات کی فضائی کمپنی نے کراچی ایئرپورٹ پر بڑا کارگو بزنس حب بنانے کا اعلان کردیا ہے اور کراچی ایئرپورٹ پر کارگو ٹرمینل پر 90 ہزار فٹ کی جگہ مانگ لی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کارگو بزنس کی بڑھتی طلب کے پیش نظرایمریٹس اپنا کارگو حب بنانے کا فیصلہ کیا، اس وقت کراچی سے سب سے زیادہ کارگو بزنس ایمریٹس ایئر کا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ کراچی سے 2024 میں سب سے زیادہ 27 ہزار ٹن سے زائد کارگو ایمریٹس ایئرلائن نے اٹھایا تاہم پی آئی اے عدم توجہ،درست منصوبہ بندی نہ ہونے پر صرف 2 ہزار ٹن کارگوبزنس لے سکی
مزیدپڑھیں:نو ملکوں سے گزرنے والا دریا، جس پر آج تک کوئی ڈیم نہ بنا سکا، وجہ کیا ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی
تین ہسپانوی مسلمانوں عبداللہ رافائیل ہرنانڈیز مانچا، عبدالقادر حرقاسی اور طارق روڈریگز نے سات ماہ کے طویل سفر کے بعد مکہ مکرمہ پہنچ کر حج کی سعادت حاصل کی، اور یوں صدیوں پرانے اندلسی مسلمانوں کی روایت کو زندہ کر دیا۔
یہ روح پرور سفر اکتوبر 2024 میں اسپین کے صوبے اندلس سے شروع ہوا۔ عبداللہ ہرنانڈیز نے اسلام قبول کرتے وقت 35 سال قبل جو وعدہ کیا تھا، وہ پورا کرتے ہوئے گھوڑے پر سوار ہوکر مکہ جانے کا عزم کیا۔
سفر کے دوران انہوں نے 6,000 کلومیٹر سے زائد فاصلہ طے کیا، جس میں پیرنیز، برف سے ڈھکے الپس اور بلقان کے پہاڑی علاقوں کو بھی پار کیا۔
مالی مشکلات کے باوجود، یہ قافلہ فرانس، اٹلی، سلووینیا، کروشیا، بوسنیا، سربیا، ترکی، شام اور اردن سے گزرا۔ بہت سے مسلمان علاقوں میں مقامی لوگوں نے انہیں نہ صرف کھانا، رہائش بلکہ مالی مدد بھی فراہم کی۔
ایک سعودی سوشل میڈیا انفلوئنسر کے ساتھ شامل ہونے اور ان کے سفر کی کہانی کو وائرل کرنے کے بعد ان کی شہرت میں اضافہ ہوا۔ شام میں نئی حکومت کے وزراء نے ان کا استقبال کیا، جبکہ ترکی اور اردن میں روزہ افطار کے لیے روزانہ میزبان ملتے رہے۔
سعودی عرب میں حج کے دوران گھوڑوں پر داخلے کی اجازت نہ ہونے کے باعث انہیں وہاں سے سپورٹ فراہم کی گئی، اور وہ اپنی آخری منزل تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔
9 جون کو حج مکمل کرنے کے بعد وہ طیارے کے ذریعے اسپین واپس روانہ ہوں گے، تاہم ان کے ساتھ وفادار عربی نسل کی گھوڑیوں کو وہیں چھوڑنا پڑے گا۔
ان کا یہ ناقابلِ فراموش سفر، جسے "ریحلہ" بھی کہا جا سکتا ہے، نہ صرف اسلامی تاریخ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ اسپین کے موجودہ مسلمان معاشرے کی خوبصورت تصویر بھی دنیا کے سامنے لایا ہے۔