ڈی آئی خان: سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم چاہتے ہیں، جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آ جائے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ بار بار دہرا رہا ہوں کہ موجودہ اسمبلیاں عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں ہیں، حکومت بہر حال اسٹیبلشمنٹ کی ہے۔یہ بات انہوں نے ڈیرہ اسمعٰیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ ملکی سیاست میں ایسا پلیٹ فارم ہو کہ جہاں مل کر تمام معاملات پر تبادلہ خیال کریں اور مجموعی سیاسی حل سامنے آ جائے، بار بار دہرا رہا ہوں کہ موجودہ اسمبلیاں عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں ہیں۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا کہنا تھا کہ حکومت بہر حال اسٹیبلشمنٹ کی ہے، دوسری دنیا کے ساتھ بھی روابط انہی کے ہیں، معاملات وہی چلا رہے ہیں، یہ انہی کے نمائندے ہیں، یہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدامنی نے قبائلی علاقوں کا برا حال کر رکھا ہے، نہ وہاں اسکول کی کوئی افادیت ہے، نہ کسی کالج کی افادیت ہے، نہ کسی ہسپتال اور سڑک کی افادیت ہے، کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ جس سے لوگ استفادہ کر سکیں۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ریاست کھل کر بات کرے، یہ نہ کہے کہ ہم نے 10 یا 20 سال بعد یہاں تک پہنچنا ہے، کبھی جرگے ہو رہے ہیں، کبھی یا ہو رہا ہے، ہمیں واضح بتایا جائے کہ عالمی قوتوں کا ایجنڈا کیا ہے اور اسٹیٹ کا ایجنڈا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں 20 سال سے زیادہ عرصہ ایک ہی منطقے پر جنگ فوکس کر رہا ہو، خون بہہ رہا ہوں، یہ چیز کسی جغرافیائی تبدیلیوں کی نشاندہی کر رہی ہوتی ہے، میں اس بارے میں پریشان ہوں کہ کہیں ہمارے جغرافیے میں تو کوئی تبدیلی نہیں لائی جارہی، میرا وہم ہے کہ یہ خطرہ موجود ہے، میری خواہش ہوگی کہ میری بات صحیح ثابت نہ ہو۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے میں کوئی امن ہے نہ حکومت، ہر طرف کرپشن ہی کرپشن ہو رہی ہے، ایک طرف بدامنی کی صورتحال ہے کہ اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا، ہمارا صوبہ ان خرابیوں کی طرف دھکیلا جا رہا

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحم ن کا کہنا تھا کہ ہوں کہ رہا ہو نے کہا

پڑھیں:

ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر

مصطفیٰ نواز کھوکھر—فائل فوٹو

اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا۔

اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے محمود اچکزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی حکومتی جبر سے پریشان ہیں، وہ سب اس آل پارٹیز کانفرنس میں مدعو ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ آج سب کی قوتِ خرید جواب دے گئی ہے، تنخواہ دار طبقہ پس کر رہ گیا ہے، شوگر مافیا کا اسکینڈل سب کے سامنے ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن اتحاد ملاقات کی اندرونی کہانی

مولانا فضل الرحمان نے عید کے بعد جے یو آئی کے ممکنہ احتجاج پر اپوزیشن کو آگاہ کیا، محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مشترکہ جدوجہد کے نکات پر گفتگو ہوئی۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ اس وقت غریب آدمی 200 روپے فی کلو چینی خریدنے پر مجبور ہے، آج سوال کرنے والوں پر تلوار لٹکا دی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کی آزادی چھین لی گئی ہے، میڈیا سمیت معاشرے کے دبے افراد کے ساتھ ہیں۔

اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم پُرامن طریقوں سے سڑکوں پر بھی بیٹھیں گے، ہم عام آدمی کے حقوق کے لیے ہر فورم پر احتجاج کو تیار ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہماری تحریک کا پہلا قدم آل پارٹیز کانفرنس سے ہو گا: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  •   وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • بلوچستان، خیبر پی کے میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ دور کی بات ہے: فضل الرحمٰن
  • فیصل بینک اور Faureeنے اسلامک ڈیجیٹل سپلائی چین فنانس اینڈ ایگری ڈیجیٹائزیشن پلیٹ فارم متعارف کرادیا
  • بلوچستان اور کے پی میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ تو دور کی بات، مولانا فضل الرحمٰن
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ
  • مولانا فضل الرحمٰن کے غیر فعال مجلس عمل کے رہنماؤں سے رابطے
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے دعائیں، مولانا طارق جمیل کا مؤقف سامنے آگیا