وی پی این، اے آئی استعمال کرنے والے سائبر حملوں کی زد میں
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) استعمال کرنے والے صارفین سائبر حملوں کی زد میں آگئے۔
نیشنل ٹیلی کام اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکیورٹی بورڈ نے ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں ہیکرز کی طرف سے ذاتی معلومات چرانے کےلیے سائبر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق نقص کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے جس کے باعث ڈیوائسز کام کرنا بند کر سکتی ہیں،
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ سائبر حملوں کے ذریعے مشکوک کوڈ فیک تکنیک کا استعمال کرکے بھیجاجاتا ہے، سوشل میڈیا اور بینکنگ ویب سائٹس کے ذریعے ذاتی معلومات چرائی جاسکتی ہیں۔
ایڈوائزری میں سفارش کی گئی ہے کہ 16 ایپلی کیشنز کو وقتی طور پر استعمال نہ کیا جائے، ان کے متبادل آپشنز، محفوظ ایپلی کیشنز اور ویب سائٹس استعمال کی جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سائبر حملوں
پڑھیں:
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے خود مختار ادارہ قائم
اسلام آباد:سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سابقہ سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دے دی۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے، ادارے کو ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہے، آن لائن دھوکا دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف ادارہ مؤثر اقدامات کرے گا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کردیا گیا ہے، سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انوiسٹی گیشن ایجنسی کو ذمہ داری سونپی گئی ہے، اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کے بجائے، عوام کو 'نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی' سے رابطہ کرنا ہوگا۔
ترجمان کے مطابق عوام الناس سے گزارش ہے کہ اگر آپ کو کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبرز یا ای میل پر رابطہ کریں.
یاد رہے کہ اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے، سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل وزٹ کریں۔