بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دھمکی دی ہے کہ اگر بھارت میں سناتن دھرم (قدیم ہندو دھرم) کو بحران لاحق ہوا تو پھر کوئی بھی مذہب محفوظ نہ رہ سکے گا۔ ملک میں یکجہتی اور یگانگت برقرار رکھنا لازم ہوچکا ہے۔ بھارت پر کوئی بحران آیا تو سناتن دھرم بھی اُس بحران کی زد میں آئے گا۔ ایسی حالت میں کوئی بھی دھرم، فرقہ یا ذات محفوظ نہ رہ سکے گی۔

پریاگ راج (اِلٰہ آباد) میں مہا کُمبھ میلے کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سناتن دھرم برگد کا وہ درخت ہے جس کی چھاؤں میں سب پھل پھول رہے ہیں۔ اِس کا موازنہ کسی بھی جھاڑی یا جھاڑیوں سے نہیں کیا جاسکتا۔

اتر پردیش کے وزیرِاعلیٰ کا کہنا تھا کہ سناتن دھرم تلوار کے ذریعے نہیں پھیلا بلکہ یہ تو تعلیمات کے ذریعے دوسرے خطوں تک پہنچا۔ دنیا کے لیے واحد مذہب سناتن دھرم ہی ہے۔ بھارت میں کسی بھی بحران کے ابھرنے کی گنجائش نہیں۔ زبان اور ذات کی بنیاد پر نفرت کے بیج بونے کی گنجائش نہیں۔ روحانی بالیدگی کی علم بردار شخصیات کو ایسے ہتھکنڈوں سے دور رہنا چاہیے جو معاشرے کو تقسیم کرتے ہوں۔ ملک کو یکجہتی، ہم آہنگی، اتحاد اور یگانگت کی ضرورت ہے۔

جنوری 2023 میں یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ سناتن دھرم بھارت کا قومی مذہب ہے۔ اس بیان پر بھی بہت لے دے ہوئی تھی۔ اُن پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہندو رسوم و رواج کو ملک میں بسنے والے تمام لوگوں پر تھوپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یوگی آدتیہ ناتھ کہتے ہیں کہ اگر بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی مقامات کی توہین کی جائے گی تو بحالی کا عمل شروع کیا جائے گا۔ ایودھیا میں پانچ صدیوں کے بعد رام جنم بھومی مندر کی تعمیر شروع کی گئی تھی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سناتن دھرم

پڑھیں:

1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ

دہلی کے وزیر اور اکالی دل کے رہنما منجندر سنگھ سرسا نے سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ کی 1984 کے سکھ مخالف فسادات میں مبینہ موجودگی سے متعلق پولیس رپورٹ عدالت میں پیش نہ کیے جانے پر دہلی ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت حکومت کو ہدایت دے کہ وہ 1 نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب میں ہونے والے سانحے کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے، جس میں سابق اے سی پی گوتم کول نے اس وقت کے پولیس کمشنر کو کمال ناتھ کی جائے وقوعہ پر موجودگی کے بارے میں رپورٹ دی تھی۔

مزید پڑھیں: گولڈن ٹیمپل پر آپریشن بلیو اسٹار کو 41 برس مکمل، بھارتی سکھوں کے زخم آج بھی تازہ

درخواست گزار کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ ایچ ایس پھولکا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ کمال ناتھ کی موقع پر موجودگی پولیس ریکارڈ اور متعدد اخبارات میں دستاویزی طور پر درج ہے، لیکن حکومت نے جنوری 2022 میں جمع کرائی گئی اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں ان شواہد کو شامل نہیں کیا۔

واضح رہے کہ دہلی ہائیکورٹ نے 27 جنوری 2022 کو حکومت کو معاملے میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی، جس پر مرکز نے حلف نامہ جمع کرایا، تاہم اس میں کمال ناتھ کے کردار پر کوئی بات شامل نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: ہیوسٹن میں سکھوں اور کشمیریوں کا بھارت کے خلاف مظاہرہ

درخواست کے مطابق یکم نومبر 1984 کو گوردوارہ رکاب گنج صاحب کے احاطے میں دو سکھ، اندر جیت سنگھ اور منموہن سنگھ، کو ایک مشتعل ہجوم نے زندہ جلا دیا، جس کی قیادت مبینہ طور پر کمال ناتھ کر رہے تھے۔

اس واقعے میں 5 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، تاہم کمال ناتھ کو نامزد نہیں کیا گیا۔ بعد ازاں ٹرائل کورٹ نے یہ قرار دے کر تمام ملزمان کو بری کر دیا کہ وہ موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔ عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لیے 18 نومبر کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

1984 کے سکھ مخالف فسادات سابق وزیراعلیٰ مدھیہ پردیش کمال ناتھ منجندر سنگھ سرسا

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے سزا یافتہ رہنماؤں کو اعلیٰ عدالتوں سے ریلیف ملے گا، اسد عمر
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹے ضرور پاکستان آئیں، خوش آمدید کہیں گے، عطا تارڑ
  • کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
  • توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • 1984 سکھ نسل کشی: کمال ناتھ کی موجودگی چھپانے پر دہلی حکومت کی بازپرس کا مطالبہ
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کر درمیان اعلیٰ سطحی 25جولائی کوہوگی
  • وزیر اعظم اور کابینہ کو توہین عدالت کے نوٹس