چیمپئینز ٹرافی کیلئے صائم کا مسقبل داؤ پر نہیں لگانا
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے ایک مرتبہ پھر اوپنر صائم ایوب کی کنڈیشن سے متعلق آگاہ کردیا۔
امریکا کے دورے کے دوران چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے نوجوان اوپنر صائم ایوب کی انجری سے متعلق لب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ میں مسلسل رابطے میں ہوں اور محض ایک ایونٹ کیلئے انکا مستقبل داؤ پر نہیں لگاسکتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے مزید کہا کہ صائم ایوب کا پلاستر اگلے ایک دو روز میں اُتر جائے گا جس کے بعد وہ ریکوری کے فیز میں داخل ہوگا، اس کے بعد ری ہیب کریں گے۔
مزید پڑھیں: صائم کا متبادل کون ہوگا؟ نام سامنے آگیا
خیال رہے کہ اوپنر صائم ایوب جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ کے پہلے روز صائم ایوب کا فیلڈنگ کرتے ہوئے دائیں پاوں کا ٹخنہ مڑ گیا تھا، جس کے باعث وہ ٹیسٹ میچ کھیلنے سے قاصر رہے تھے جبکہ انہیں ڈاکٹر نے ابتدائی تشخیص میں صائم ایوب کو چھ ہفتے کا آرام تجویز کیا تھا۔
لندن کے ڈاکٹرز کی رپورٹس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ صائم ایوب کے آپریشن کی ضرورت نہیں، وہ ری ہیب پلان پر ہی مکمل عمل کرکے فٹنس پاسکتے ہیں تاہم انکی سلیکشن ڈاکٹرز کے مشورے سے مشروط ہے۔
مزید پڑھیں: صائم کا مستقبل کیا! ڈاکٹرز نے سرجری سے انکار کردیا، مگر کیوں؟
دوسری جانب آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے مجوزہ اسکواڈ میں ذرائع کے مطابق بابراعظم، محمد رضوان، سلمان علی آغا، کامران غلام، طیب طاہر، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، حارث روف، ابرار احمد، سفیان مقیم، عرفان خان، فخر زمان، محمد حسنین، حسیب اللہ اور امام الحق کی شمولیت یقینی دکھائی دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: صائم ایوب کو علاج کیلئے فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی نے اپنی فہرست تیار کرلی ہے تاہم ٹیم کا اعلان صائم ایوب کی مکمل رپورٹس کا جائزہ لینے اور ڈاکٹر کی مشاورت سے ہوگا، جس کے بعد ناموں کو حتمی منظوری کیلئے بورڈ سربراہ محسن نقوی کے حوالے کیاجائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب
پڑھیں:
جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا: شاہد خاقان عباسی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ اکنامک پالیسی یہ ہے کہ ملک کی ترقی کو بند کر دیں، امپورٹ کو محدود کرنے سے گروتھ نہیں ہوگی، جب فیکٹریوں کے لیے خام مال نہیں ہوگا تو ملک کیسے چلے گا، ملکی قرضہ بڑھتا جا رہا ہے، ہمارے پاس وسائل نہیں ہے کہ عوام دوست بجٹ لاسکیں، ہم آج پیسے اکھٹا کرنے کے لیے مستقبل کی گروتھ کو ختم کر دیں گے، ٹیکس دینا ذمہ داری ہے، پارلیمان کا ہر فرد ٹیکس ادا کرے۔
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے آج نیوز کے پروگرام اسپاٹ لائٹ میں گفتگو کرتے ہوئے ملکی سیاسی، آئینی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبصرہ کیا۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کالے قوانین ہمیشہ ناکام ہوتے ہیں اور ان کا اثر ہمیشہ منفی ہوتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کے پاس اس وقت سیاسی انتشار ختم کرنے کا سنہری موقع موجود ہے، اور آئین سے ہٹ کر کوئی بھی فیصلہ ملک کو مزید مشکلات میں ڈال سکتا ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ نے بھارت کے حالیہ رویے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ہمیشہ سے جارحیت کا موقع چاہیے ہوتا ہے، اسی لیے اس نے مساجد اور مدارس پر حملے کیے۔ تاہم، پاکستان کی فضائیہ نے بھرپور انداز میں دشمن کو جواب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت آج تک سامنے نہیں آیا۔
معاشی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے موجودہ حکمتِ عملی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی روک دینا کوئی معاشی پالیسی نہیں ہو سکتی۔ امپورٹ پر سخت پابندیاں اور خام مال کی عدم دستیابی سے صنعتی پہیہ رک گیا ہے، جو مجموعی قومی پیداوار (GDP) کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضے مسلسل بڑھ رہے ہیں اور ریاست کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ عوام دوست بجٹ پیش کیا جا سکے۔ ہم آج کا بجٹ بنانے کے لیے مستقبل کی گروتھ کا گلا گھونٹ رہے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے اپنی گفتگو میں تمام ارکان پارلیمان پر زور دیا کہ ٹیکس دینا ذمہ داری ہے، پارلیمان کا ہر فرد ٹیکس ادا کرے۔