سفیر رضا: سپیکر  اسمبلی  آزاد جموں و کشمیر کے قافلے پر فائرنگ  ہوئی جس میں 2 افراد زخمی ہوگئے ،  صدر  مملکت اور  وزیر اعظم نے واقعہ پر مذمت کی ہے 

   اسپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر یونین کونسل چڑکپورہ میں پیپلزپارٹی کے شمولتی پروگرام میں شرکت کے لئیے جا رہے تھے  پی  آر او سپیکر اسمبلی نے بتایا سیاسی مخالف جماعت سے سیکڑوں افراد پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے،سپیکر قانون ساز اسمبلی چودھری لطیف اکبر شمولتی پروگارم میں ککلیوٹ پہنچ گئے ، ہم اپنے شیڈول کے مطابق چل رہے ہیں شمولیت پروگرام کچھ ہی دیر میں شروع ہو گا۔راستہ روکنے سے سیاسی سفر نہیں روکتے پیپلز پارٹی میں لوگوں کی شمولیت سے کچھ لوگ بوکھلا چکے ہیں

پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی  اور  حملے میں زخمی ہونے والے افراد کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی ۔ وزیر اعظم نے کہا  قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور ان کے قافلے  پر حملہ ایک بزدلانہ فعل ہے ، وزیر اعظم نے حملہ آوروں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کردی 

صدر مملکت آصف علی زرداری نے  آزاد جموں کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا اسپیکر قانون ساز اسمبلی پر حملہ بزدلانہ اور گھناؤنا عمل ہے۔

بزدار سرکار کی کارکردگی کا پول کھل گیا، اہم انکشافات سامنے آگئے

صدر مملکت نے  حملے میں زخمی ہونے والے افراد کیلئے جلد صحتیابی کی دعا  بھی کی ۔

 سپیکر چوہدری لطیف کا فائرنگ کے بعد ویڈیو بیان جاری 

 سپیکر چوہدری لطیف نے  قافلے پر فائرنگ کے بعد ویڈیو بیان جاری  کردیا ، چوہدری لطیف اکبر کا کہنا ہے کہ  سیاست میں تشد کے عنصر کی ہمیشہ نفی کرتا رہا ہوں۔منصوبہ بندی کے تحت میرے قافلے پر حملہ کیا گیا،  بلاول بھٹو زرداری کے ویژن اور قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے عوام پیپلزپارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔آج شمولیتی پروگرام میں جارہے تھے جہاں منصوبہ بندی سے حملہ کیا گیا،حلقے کے لوگ پر امن رہیں ہم ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے پیروکار ہیں، تشدد کی سیاست نہیں کرتے۔امن کے راستے پر چلیں گے کامیابی پاکستان اور آزادکشمیر میں پیپلزپارٹی کی ہوگی۔سیاسی جماعتوں کے قائدین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے اس واقعے کی مذمت کی

سکول اور مدرسوں کیلئے نیا ہدایت نامہ جاری

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کے قافلے پر فائرنگ قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف فائرنگ کے

پڑھیں:

وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، مقامی حکومتوں کے تحفظ ، بااختیار بنانے کے لیے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے، مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ منگل کے روز صوبائی اسمبلی پنجاب نے ایک متفقہ قرارداد پاس کی، ایسی قرارداد جس میں سیاسی اورآئینی پیچیدگیاں ہوں اس کا متفقہ طور پر منظور ہونا اہمیت کی بات ہے، اپوزیشن کے 35اراکین نے متن میں حصہ لیا۔ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ میں پوری ذمہ داری سے بات کررہا ہوں، مقامی حکومتوں کا ایک ٹریک ریکارڈ ہے، مقامی حکومتوں کے ایک درجن کے قریب قوانین سے گزرے ہیں، کوئی بھی سیاسی حکومت ہو لیکن مقامی حکومتوں کا تحفظ، انتخابات کا وقت طے ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل کہتا ہے صوبے مقامی حکومتیں قائم کریں گے، کچھ مسائل اٹھارہویں ترمیم نے بھی حل کیے، جو مسائل درپیش ا?تے رہے ان کا ذکر کررہا ہوں، قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسی ترمیم ہوجو لوکل گورنمنٹ کو تحفظ دے۔ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب آئین میں تبدیلی نہیں کرسکتی، یہ پارلیمنٹ ہی کرسکتی ہے، لازمی قراردیا جائے کہ مقررہ مدت میں انتخابات ہوں، ہم کہتے ہیں کہ آئینی اورانتظامی اختیارات گراس روٹ تک پہنچنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی سہولت کے تحت سیاسی جماعت ایسا نہ کرسکے کہ مقامی حکومت کی مدت کم کردی جائے، تقریباً ایک صدی سے معاملات طے نہیں پائے جاسکے، پنجاب کی 77سالہ تاریخ اٹھاؤں تو 50سال مقامی حکومتوں کا وجود نہیں جوبہت بڑی الارمنگ بات ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقامی حکومتوں پر بات ضروری ہے، بات چیت کا آغاز کرنے پر معزز اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اراکین کی جانب سے آنے والی آئینی وقانونی تجاویز پر تحسین پیش کرتا ہوں، توقع کرتا ہوں وزیر قانون، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی اوردیگر جماعتیں اس کو اہمیت دیں کی۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے بتایا کہ تمام جماعتوں کے نمائندوں نے یہ معاملہ پنجاب اسمبلی سے وفاق کو بھیجا ہے، توقع ہے اس کو اہمیت دی جائے گی، لوکل گورنمنٹ کے ساتھ گزشتہ صورتحال سے آگاہ کیا، سپیڈ بریکر آتے رہے، یہ ٹوٹتی رہیں۔یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے ڈاکٹر خالد مقبول کا رابطہ، پنجاب اسمبلی کی قرارداد پر مبارکبادانہوں نے واضح کیا کہ مقامی حکومتوں، لوکل گورنمنٹ کا گراس روٹ لیول پر نہ ہونا ریاست کے شہری سے معاہدے کو بالکل کمزور کرتا ہے، ریاست کا میرے ساتھ ایک سوشل کنٹریکٹ ہے، ریاست نے بنیادی طور پر مجھے کچھ چیزیں لازمی دینی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر مجھ سے میری مقامی حکومت ٹیکس وصول کرے تو مجھے پتہ ہے کہ یہ میرے علاقے میں خرچ ہوگا، کسی بڑی سوسائٹی میں رہنے والے کے سامنے مسائل نہیں، متوسط طبقے کے ساتھ کئی مسائل ہیں، مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ ملنا چاہئے، پارلیمان اس پر ضرور غور کرے۔سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ ہم پارلیمان سے کہہ رہے ہیں اگر 27ویں ترمیم کرنی ہے تو شہریوں کے ساتھ ریاست کا معاہدہ مضبوط کریں، اگر آل پارٹیز کانفرنس بھی کرنی پڑتی ہے تو مہربانی کرکے فوری کرائیں، یہ شہری اورریاست کے معاہدے کو مضبوط رکھنے کیلئے لازم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
  • لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا نئے انوائرمنٹ ایکٹ لانے کا مطالبہ
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • بھارت خفیہ پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • وفاق مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے 27ویں آئینی ترمیم کرے: سپیکر پنجاب اسمبلی
  • جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی