سری نگر، مظفر آباد (کے پی آئی+ نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے اتوار کو نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ پر یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر بھارت مخالف جلسے جلوس اور مظاہرے کیے گئے۔ بھارتی جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا نے کا مقصد اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت سے نئی دہلی کے مسلسل انکار کو اجاگر کرنا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اس دن کے موقع پر احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کی کال دی تھی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور دنیا بھر کے بڑے شہروں میں بھارت مخالف ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ ان مظاہروں کا مقصد عالمی برادری کو یہ پیغام دینا ہے کہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کا غاصب ہونے کے ناطے بھارت متنازعہ علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا اخلاقی اور قانونی جواز نہیں رکھتا۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات ایک بار پھر متاثر ہوئیںکیونکہ سرکاری حکام کو ای میل کے ذریعے دی گئی بم کی دھمکی کے بعد مرکزی تقریبات کے مقامات پر بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں شروع کی گئیں۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارتی انتظامیہ کشمیری مسلمان طلبا و طالبات اور اساتذہ کو ہندو انتہا پسند تنظیم کے پروگراموں میں حصہ لینے پر مجبور کر رہی ہے۔ پونچھ میں23 جنوری کو ہندو انتہا پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کی ترنگا ریلی میں کئی طالبعلموں اور اساتذہ نے حصہ لیا۔ مقبوضہ کشمیر کی سکول انتظامیہ نے نجی و سرکاری سکولوں کے کشمیری مسلمان طلبا و طالبات اور اساتذہ کو ریلی میں لازمی شرکت کا حکم جاری کیا تھا۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی سمیت حریت پسند تنظیموں نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے والے بھارت کے پاس اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے۔ ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں علاقے پر بھارتی قبضے اور کشمیریوں کے سیاسی اور انسانی حقوق کی بے دریغ پامالیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملک جو قتل وغارت اور ظلم و بربریت میں ملوث ہے اور جس نے کئی دہائیوں سے کشمیریوں کو یرغمال بنارکھا ہے۔ بھارتی فوج نے تینتری نوٹ آزاد کشمیر کے شہری محمد یاسر فیض کو لائن آف کنٹرول سے پکڑ لیا ہے۔ دارالحکومت مظفرآباد کے آزادی چوک پر کشمیریوں نے احتجاج کیا اور گھڑی پن چوک تک ریلی نکالی۔ مظاہرین نے کہا کہ جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں دیا جاتا اس وقت تک بھارت کا یوم جمہوریہ کشمیریوں کے لئے یوم سیاہ ہی رہے گا۔ مظاہرین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی پرادری بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ امیر جماعت اسلامی کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر مشتاق نے مطابقہ کیا عرب دنیا کو کشمریوں کے حقوق کا بھرپور خیال رکھنا چاہئے۔ اسلام آ باد میں بھارتی ہائی کمشن کے سامنے حریت کانفرنس نے مظاہرہ کیا۔ وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ بھارت کی جمہوریت اور سیکولرازم دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے سب سے بڑا فراڈ ہے۔ بھارت میں مذہبی اقلیتوں کو مذہبی آزادی ہے اور نہ ہی ان کے مذہبی مقامات محفوظ ہیں۔ بھارت کا جمہوریت کا راگ الاپنے کا مقصد ہی جنگی جرائم کی پردہ داری ہے۔ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادو ں کے مطابق اپنا بنیادی حق حق خود ارادیت چاہتے ہیں جس کے لیے لہو کے آخری قطرے تک اپنی جد وجہد جاری رکھیں گے۔بھارت کے 76ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر لندن میں خالصتان کے حامیوں نے ہائی کمشن کے باہر احتجاج کیا اور علیحدہ ملک کے قیام کے حق میں نعرے بازی کی۔ جشن کا آغاز پر بھارت کا پرچم اور ترانہ چلایا گیا اور پھر ہائی کمشنر نے تقریر کی۔ اس دوران ہائی کمشن کی عمارت کے باہر خالصتان کے حامی جمع ہوئے اور انہوں نے نعرے بازی کی۔ شرکاء نے بھارتی حکومت پر سکھ رہنماؤں کے قتل کا الزام عائد کیا اور عالمی برادری سے خالصتان کے قیام میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران بھارت کے حامی افراد اور خالصتان کے حامیوں کے درمیان کشیدگی ہوئی تاہم نوبت ایک دوسرے کے خلاف نعروں تک ہی محدود رہی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: یوم جمہوریہ خالصتان کے یوم سیاہ بھارت کے

پڑھیں:

بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس

حریت ترجمان نے کشمیری شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی قابض فورسز غیر قانونی گرفتاریوں، کریک ڈان اور دیگر مظالم کے ذریعے کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کے ان کے منصفانہ سیاسی مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی مظالم میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں پر قدغن، جائیدادوں کی ضبطگی اور گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے 11جون 1991ء کے سانحہ چوٹا بازار کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ حریت ترجمان نے کشمیری شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ 11 جون 1991ء کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے بلااشتعال فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30 کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ مستقبل میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے سانحات کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز ظلم و بربریت اور قتل عام کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتی۔ بھارتی حکام نے ہزاروں کشمیری سیاسی قیدیوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹری حسین ابراہیم طحہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
  • امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا گھناؤنا کھیل بدستور جاری
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
  • کشمیری حقیقی عید تب منائیں گے جب وہ بھارتی غلامی کا طوق توڑ دیں گے، غلام احمد گلزار
  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا