Nai Baat:
2025-06-05@17:19:15 GMT

جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 افراد شہید

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

جنوبی لبنان میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 افراد شہید

بیروت: جنوبی لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد اپنے گھروں کو واپس جانے والے لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 افراد شہید ہوگئے۔ اس حملے میں 124 افراد زخمی بھی ہوئے۔

 

لبنانی حکام کے مطابق شہید ہونے والوں میں ایک فوجی اہلکار اور چھ خواتین شامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان کے 19 دیہاتوں میں شہریوں کو نشانہ بنایا جو اپنے گھروں کی طرف واپس آ رہے تھے۔

 

یاد رہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کو جنوبی لبنان سے دو ماہ کے اندر انخلا کرنا تھا، مگر اسرائیلی فوج نے اس وعدے پر عمل نہیں کیا اور حال ہی میں جنوبی لبنان چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ اس کے باوجود، آج صبح سے لبنانی شہریوں نے فوجی ہدایات کے برعکس اپنے علاقوں میں واپس جانا شروع کر دیا تھا، اور انہوں نے فوجی چیک پوائنٹس اور رکاوٹیں عبور کیں۔ بعض علاقوں میں شہری اسرائیلی ٹینکوں اور فوجیوں کے سامنے آ گئے.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج

پڑھیں:

جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں سے جانی و مالی نقصان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جون 2025ء) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ شام کی جانب سے اسرائیل کے خلاف میزائل لانچ کیے گئے تھے، جس کے جواب میں اس نے منگل کے روز شام کے متعدد اہداف کو نشانہ بنانا شروع کیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ وہ ان حملوں کے لیے شام کے رہنما کو "براہ راست ذمہ دار" ٹھہراتے ہیں۔

ادھر شام کی وزارت خارجہ نے میزائل فائر کرنے کے اسرائیلی دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا ملک "خطے میں کبھی کسی کے لیے خطرہ نہیں رہا اور نہ کبھی ہو گا۔

"

اسرائیل شام میں حملے فوری طور پر روک دے، اقوام متحدہ

شام کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ اسرائیل کے ان تازہ حملوں سے "اہم انسانی اور مادی نقصان ہوا ہے۔" اس نے مزید کہا کہ اسرائیل "خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

"

امریکی پابندیاں ختم، شام کا مستقبل کیا ہو گا؟

اسرائیلی حملوں کے بارے میں ہمیں مزید کیا معلوم ہے؟

برطانیہ میں قائم ایک مانیٹرنگ گروپ 'سیریئن آبزرویٹری آف ہیومن رائٹس' کا کہنا ہے کہ " اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد، پرتشدد دھماکوں نے جنوبی شام کے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا، خاص طور پر قنیطرہ کا قصبہ اور درعہ کے علاقے کو۔

"

شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "کشیدگی میں یہ اضافہ شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے اور خطے میں کشیدگی کو ہوا دیتا ہے۔"

اسرائیلی فضائیہ کا دمشق میں شامی صدارتی محل کے قریب حملہ

اس نے مزید کہا کہ "شام کبھی بھی خطے میں کسی کے لیے خطرہ نہیں رہا ہے اور نہ کبھی ہو گا۔"

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں کتنے افراد ہلاک یا زخمی ہوئے۔

اسرائیل کا کیا کہنا ہے؟

ادھر اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ شام سے داغے گئے دو میزائل ملک کے کھلے علاقوں میں گرے، جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور یہ حملے اسی کے رد عمل میں کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام سے پہلی بار اس طرح کا حملہ کیا گیا۔ البتہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آخر یہ میزائل کس نے فائر کیے تھے۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ "ہم اسرائیل کی ریاست کے لیے کسی بھی خطرے اور حملے کے لیے براہ راست شام کے صدر کو ذمہ دار سمجھتے ہیں۔"

تاہم شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ شام کے اندر سے ان مبینہ میزائل لانچوں کی اطلاعات کی "ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔"

اسرائیل اور ترکی کے درمیان لفظی جنگ حقیقی جنگ بن سکتی ہے؟

شام کے خلاف اسرائیلی حملوں کا سلسلہ

اسد حکومت کا تختہ الٹنے کے فوری بعد اسرائیل نے شام کے فوجی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا۔

اسرائیل نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اپنی بستیوں کی توسیع کا بھی اعلان کیا تھا۔

یہ وہ علاقہ ہے جس اسرائیل نے سن 1976 میں شام سے چھین لیا تھا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔

گزشتہ ماہ، اسرائیل نے دمشق میں شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی تھی۔

اس حملے کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ یہ ایک "واضح پیغام" ہے کہ وہ "دمشق کے جنوب میں فورسز کی تعیناتی کی اجازت نہیں دے گا۔"

جنوبی شام میں اسرائیلی حملے، پانچ افراد ہلاک

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے اس وقت اس اسرائیلی بمباری کو شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عشروں سے عائد پابندیاں اٹھانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا، جو 13 سالہ خانہ جنگی کے دوران اسد کی وفادار افواج کے مظالم کے جواب میں لگائی گئی تھیں۔

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے ’انفراسٹرکچر‘ پر حملہ

شام کی خانہ جنگی کے دوران چھ لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے اور 12 ملین دیگر اپنے گھروں سے بے دخل ہونے پر مجبور ہوئے۔

روئٹرز کے ساتھ

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • غزہ، صبح سے جاری اسرائیلی فضائی حملوں میں 23 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کے محصور غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، مزید 10 فلسطینی شہید
  • جنوبی شام میں اسرائیلی حملوں سے جانی و مالی نقصان
  • غزہ میں امدادی مرکز کے قریب اسرائیلی حملے، عورتوں اور بچوں سمیت 58 فلسطینی شہید
  • خوراک کے متلاشی باپ سمیت درجنوں فلسطینی شہید
  • ایران کیساتھ باہمی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہیں، نواف سلام
  • ہم ایران کیساتھ مضبوط باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، لبنان
  • ایران کیساتھ دوطرفہ تعلقات میں زیادہ سے زیادہ توسیع کیلئے پرعزم ہیں، یوسف رجی
  • بیروت، سید عباس عراقچی کی نبیہ بری کیساتھ ملاقات
  • غزہ میں امداد لیتے افراد پر اسرائیل کی بمباری، مزید 40 فلسطینی شہید