پرائم منسٹر یوتھ کونسل کی تشکیل، حلف برداری کل ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک:وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پرائم منسٹر یوتھ کونسل کی تشکیل دے دی گئی۔
’’پرائم منسٹر یوتھ کونسل‘‘کی حلف برداری کل ہوگی، کونسل پاکستان کی پہلی نیشنل یوتھ پالیسی تشکیل دے گی، یوتھ کونسل کیلئے پاکستان سے 100 اور دنیا بھر سے 13 پاکستانی نوجوان منتخب کئے گئے ہیں،اس سلسلے میں کامن ویلتھ ایشیا یوتھ سمٹ اور ایشیا ریجنل یوتھ منسٹرز میٹنگ آج ہوگی۔
پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
پرائم منسٹر یوتھ کونسل کے ارکان پالیسی سازی میں بطور وزیراعظم کے مشیر کام کریں گے جبکہ 28 جنوری کو یوتھ کونسل کی تقریب حلف برادری ہوگی جس میں وزیراعظم حلف لیں گے۔
علاوہ ازیں کونسل کے تحت کلائمیٹ چیمپئنز اور یوتھ ایکسیلنس ایوارڈز بھی دیئے جائیں گے، یوتھ کونسل کے ارکان مختلف علمی و عملی سرگرمیوں میں حصہ لیں گے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔