مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے،وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے اور ملک میں قانون کی حکمرانی کے معاملے پر سب ایک ہی پیج پر ہیں ، مسائل کا حل مذاکرات سے ممکن ہے اور عنقریب وفد افغانستان بھیجیں گے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں سیاسی و دینی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔
اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی ٰعلی امین گنڈا پور نے کہا کہ آج کے اس اہم نشست میں شرکت پر ملی یکجہتی کونسل اور دیگر جماعتوں کے زعما کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتا ہوں جب کہ بڑی تعداد میں علما کرام اور سیاسی قائدین کو اکٹھا کرنے پر بیرسٹر سیف اور محمد علی درانی کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔
ان کاکہناتھا کہ ابتدائی مشاورتی اجلاس میں سامنے آنے والی تجاویز کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، ان تجاویز کی روشنی میں آگے بڑھنے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
انہوں نےکہا کہ شرکا کی تجویز کی روشنی میں مشاورتی اجلاس جلد پشاور میں منعقد کیا جا ئے گا۔۔کوشش ہوگی کہ اگلی نشست میں دیگر جماعتوں کو بھی شریک کیا جائے۔۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ مشاورتی اجلاس میں پیش کئے گئے تمام تجاویز پر من و عن عملدرآمد کیا جائے گا، افغانستان کے معاملے پر پہلے دن ہی سے میرا موقف واضح ہے اور تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ عنقریب وفد افغانستان بھیجا جائے گا جس میں تمام طبقوں اور شعبوں کی نمائندگی ہوگی، اس سلسلے میں بیرسٹر محمد علی سیف کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شراب و اسلحہ برآمدگی کیس، علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کے کیس میں عدالت نے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھا ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے علی امین گنڈاپور کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
ایڈوکیٹ جنرل کی علی امین گنڈاپور کی جگہ 342 کا بیان قلمبند کرانے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈاپور کا بیان قلمبند نہ ہوسکا شراب و اسلحہ برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کا 342 کا بیان آج بھی ریکارڈ نہ ہوسکاعدالت نے علی امین گنڈاپور کو عدالت میں پیش ہو کر یا بذریعہ ویڈیو لنک بیان ریکارڈ کروانے کی ہدایت کی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے کہا کہ 342 کا بیان ریکارڈ نہ کروانے پر عدالت علی امین گنڈاپور کا حق دفاع کا بیان ختم کر سکتی ہے۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف کیس کی سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔