شمالی غزہ جانے والی گاڑیوں کی نتساریم کوریڈور پر ایکس رے کے ذریعے تلاشی جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 27 January, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس )شمالی غزہ میں لوٹنے والے فلسطینیوں کی گاڑیوں کی نتساریم کوریڈور پر ایکس ریے کے ذریعے تلاشی جاری ہے۔غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت شمالی غزہ لوٹنے والے فلسطینیوں کی گاڑیوں کو صرف شاہراہ صلاح الدین کے ذریعے جانے کی اجازت تھی۔شاہراہ صلاح الدین پر نتساریم کوریڈور پر ایک بڑا برقی دروازہ نصب ہے جہاں ایکس رے کے ذریعے گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق مصر اور قطر کے اہلکاروں پر مشتمل کمیٹی اس گزرگاہ کا انتظام سنبھالے ہوئے ہے جبکہ امریکی اہلکار بھی یہاں موجود ہیں۔گزشتہ دنوں عرب میڈیا کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ 2 پرائیویٹ امریکی کمپنیاں غزہ میں اپنے اہلکار تعینات کریں گی جو شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی واپسی کی نگرانی کریں گے۔خیال رہیکہ غزہ میں 15 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران اپنے گھروں سے بے دخل کیے گئے فلسطینی آج اپنے علاقوں کو لوٹناشروع ہوگئے ہیں جو فلسطینی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

1948 میں اسرائیل کے قیام کے لیے فلسطینیوں کو بڑے پیمانے پر ان کے علاقوں سے بے دخل کیا گیا تھا، فلسطینیوں کی اس بیدخلی کو نکبہ کہا جاتا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق نکبہ کے بعد آج پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ بے دخل کیے گئے فلسطینی اپنے علاقوں کو واپس لوٹے ہیں۔غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج نتساریم راہداری سے پیچھے ہٹ گئی ہے جس کے بعد جبری بے دخل کیے گئیلاکھوں فلسطینی شمالی غزہ واپس لوٹنا شروع ہوگئے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نتساریم کوریڈور پر گاڑیوں کی شمالی غزہ کے ذریعے

پڑھیں:

29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری

جنیوا: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، خاص طور پر اس وقفے کے بعد جب رواں سال کے آغاز میں جنگ بندی کے دوران امداد کی رسائی ممکن ہوئی تھی۔

یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی علاقے میں امداد کی ترسیل پر عالمی توجہ مرکوز ہے۔ حالیہ ہفتوں میں امدادی مراکز کے قریب فائرنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں، خاص طور پر امریکہ کی حمایت سے قائم کیے گئے امدادی نظام کے قریب، جن میں کئی افراد شہید ہوئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے 11 ہفتوں تک امدادی سامان پر سخت پابندی عائد کی، جسے اب جزوی طور پر ہی ہٹایا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس امداد چوری کرتی ہے، تاہم حماس اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے اتحاد "نیوٹریشن کلسٹر" کے مطابق مئی کے دوسرے حصے میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 50,000 بچوں کو جانچا گیا، جن میں سے 5.8 فیصد شدید غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔ مئی کے آغاز میں یہ شرح 4.7 فیصد تھی، جبکہ فروری میں، جنگ بندی کے دوران، یہ شرح اس سے تقریباً تین گنا کم تھی۔

مزید یہ کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں میں "شدید غذائی قلت" کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو ایک جان لیوا حالت ہے اور مدافعتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق گزشتہ ماہ صرف چند دنوں میں بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں۔

شمالی غزہ اور جنوبی علاقے رفح میں موجود وہ مراکز جہاں شدید کیسز کا علاج کیا جاتا تھا، اب بند ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ بچوں کو جان بچانے والا علاج دستیاب نہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • 29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
  • ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف جاری مظاہرے پرتشدد ہوگئے، لاس اینجلس میں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی
  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا
  • اسرائیل کا غزہ جانے والی امدادی کشتی پر چھاپہ، گریٹا تھنبرگ اور گیم آف تھرونز کے اداکار سمیت تمام کارکن گرفتار
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • گریٹا تھنبرگ کی امن مشن کشتی،غزہ جانے والی امداد کو روکنے کا حکم، اسرائیلی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!