WE News:
2025-07-25@09:48:28 GMT

کوئٹہ اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے، شدت کیا تھی؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

کوئٹہ اور گردو نواح میں زلزلے کے جھٹکے، شدت کیا تھی؟

بلوچستان کے علاقے کوئٹہ و گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تبت میں 7.1 شدت کا زلزلہ، 30 سے زائد افراد ہلاک، متعدد عمارتیں منہدم

 میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شام کوئٹہ اور نواحی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے علاقے میں خوف ہو ہراس پھیل گیا۔

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 3.

7 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اس کی گہرائی 19 کلو میٹر اور زلزلے کا مرکز کوئٹہ کے مغرب کی جانب 19 کلو میٹر دور تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زلزلہ کشمیر: سوگوار ماں کی کیفیت جب بچہ ملبے سے ہنستا کھیلتا نکل آیا

رپورٹ کے مطابق کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان پاکستان ریکٹر اسکیل زلزلہ کوئٹہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پاکستان ریکٹر اسکیل زلزلہ کوئٹہ

پڑھیں:

کوئٹہ سنجیدی ڈیگاری کیس میں مقتولہ کی والدہ بھی گرفتار

کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سنجیدی ڈیگاری میں دہرے قتل کے کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں مقتولہ کی والدہ کو گرفتار کرنے کے بعد عدالت میں پیش کر دیا گیا۔

عدالت نے مقتولہ خاتون بانو کی والدہ گل جان بی بی کو 2 روز کے ریمانڈ پر سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کردیا گیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی خاتون بانو کی والدہ نے بیٹی کے قتل کو بلوچی رسم و رواج کا حصہ قرار دیتے ہوئے اسے سزا قرار دیا تھا اور مبینہ قاتلوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

مقتولہ بانو کی والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آ یا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بیٹی کو ایک لڑکے کے ساتھ تعلقات پر بلوچی معاشرتی جرگے کے فیصلے کے بعد سزا دی گئی۔ 

پاکستان علماء کونسل نے بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے منافی قرار دیدیا

بیان میں کہا گیا کہ قاتلوں اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ لڑکا آئے روز ٹک ٹاک ویڈیوز بناتا تھا جس سے انکے بیٹے مشتعل ہو جاتے تھے، بیٹی بانو پانچ بچوں کی ماں تھی اور اس کا سب سے بڑا بیٹا 16 سال کا ہے۔ 

بیان میں مقتولہ کی والدہ  کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، یہ فیصلہ بلوچی رسم و رواج کے تحت کیا گیا تھا۔ اس فیصلے میں سردار شیر باز ساتکزئی کا کوئی کردار نہیں تھا اور جرگہ میں جو فیصلہ ہوا، وہ ان کے ساتھ نہیں بلکہ بلوچی جرگے میں ہوا۔

انہوں نے اپیل کی کہ سردار شیر باز ساتکزئی سمیت گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔

کوئٹہ میں قتل کیے گئے خاتون اور مرد کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم پر قبر کشائی کی گئی تھی۔

 پولیس نے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرتے ہوئے متعلقہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے، جن میں دفعہ 302 (قتل) اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 7 اے ٹی اے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل ہیں۔ 

پولیس کا کہنا تھا کہ اب تک 20 افراد زیر حراست ہیں، جن میں سے سردار سمیت 11 کی گرفتاری ڈالی جا چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مارشل آرٹ میں پاکستان کا نام روشن کرنے والی کوئٹہ کی باہمت خواتین
  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • کوئٹہ سنجیدی ڈیگاری کیس میں مقتولہ کی والدہ بھی گرفتار
  • سبی، کراچی سے کوئٹہ جانیوالے بولان میل کی ٹریک پر دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر ایک اور لڑکا لڑکی قتل
  • کوئٹہ میں غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا واقعہ
  • لڑکا اورلڑکی غیرت کے نام پرقتل ،بلوچستان سے ایک اورانتہائی افسوسناک خبر آگئی
  • حب اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
  • حب اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے،شہریوں میں خوف وہراس  
  • کوئٹہ میں ایک اور واقعہ، غیرت کے نام پر لڑکی، لڑکا قتل