UrduPoint:
2025-04-25@08:55:53 GMT

ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں تشویش ناک کمی

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں تشویش ناک کمی

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 27 جنوری 2025ء ) ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں تشویش ناک کمی، وزارت خزانہ کی جانب سے بڑی صنعتوں کی پیداوار منفی 3.8 فیصد ہو جانے کی تصدیق کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ مالی سال 2025 کے پہلے 6 ماہ کی اقتصادی کارکردگی رپورٹ کا اجراء کردیا ہے۔ رپورٹ میں جولائی سے دسمبر تک کی اقتصادی کارکردگی کا احاطہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں تشویش ناک کمی ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ملک کی بڑی صنعتوں کی پیداوار منفی 3 عشاریہ 8 فیصد رہی۔ بڑی صنعتوں کی پیدوار کے ساتھ ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی کمی ہوئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ملکی معیشت نے مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں بہتری کی طرف سفر جاری رکھا، رواں سال جی ڈی پی گروتھ میں 2.

5 فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

داخلی و بیرونی مالی اکاؤنٹس کے اضافی استحکام سے بھی معیشت میں مثبت روانی پیدا ہوئی، پہلی ششماہی میں افراط زر کی شرح پچھلے سال کے 28.8 فیصد سے گر کر 7.2 فیصد کی شرح پر آگئی۔ پہلی ششماہی میں ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے مالی ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام رہا۔ ترسیلات زر میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 29.3 فیصد کا اضافہ ہوا ۔

مالی سال 2024 میں زرعی ترقی میں 6.2 فیصد اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں کمی کے حوالے سے حال ہی میں مشیر خزانہ مزمل اسلم کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت ایک طرف اڑان پروگرام میں لمبی لمبی اڑان کے دعوے کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف ملک کی معیشت کا تختہ نکل گیا ہے۔ مزمل اسلم نے انکشاف کیا کہ وفاقی حکومت کے اپنے جاری کردہ شماریات کے مطابق ملک میں نومبر میں صنعت کی پیداوار منفی 4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ جبکہ گزشتہ 5 ماہ میں مجموعی صنعتی پیداوار منفی 1.2 فیصد ہوگئی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیداوار منفی اضافہ ہوا مالی سال

پڑھیں:

2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری

مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری  سے ہوتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔ بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2024ء کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورتحال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری  سے ہوتی ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔

بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی، جبکہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک جائزہ رپورٹ جاری
  • خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • موسمیاتی تبدیلی بھی صنفی تشدد میں اضافہ کی وجہ، یو این رپورٹ
  • پنجاب میں فتنۃ الخوارج ٹی ٹی پی کی موجودگی اور کارراوئیوں میں اضافہ، رپورٹ
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ