اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی حکومت کی ہوگی: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی حکومت کی ہوگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نیک نیتی پہلا عنصر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت کی بدنیتی اڑے آ رہی ہے، سیاسی استحکام حکومت کا فرض ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی بھی حکومت کی ہوگی، اگر مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھی کریڈٹ حکومت کو جائے گا
شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے بہت مناسب مطالبات تھے، یہ مذاکرات ملک میں سیاسی عدم استحکام کو ختم کرنے کے لیے تھے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اگر مذاکرات شبلی فراز حکومت کی ہوئے تو
پڑھیں:
دیامر بھاشا ڈیم بننے سے بجلی سستی ہو گی یا نہیں؟ حکومت کا حیران کن اعلان
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہےکہ دیامر بھاشا ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی مگر سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہوگا۔
اسلام آباد میں بجلی کے شعبے میں تبدیلیوں پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے اور اس سلسلے میں حکومت کو تمام ترقیاتی پارٹنرز کا تعاون دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی خرید و فروخت سے نکالا جا رہا ہے، اس بات کو یقینی بنائیں گےکہ نجکاری سےصارفین کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم سے بجلی پیداوار کے لیے فنانسنگ دستیاب نہیں ہو رہی، ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی مگر بھاشا ڈیم سے سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہوگا جب کہ بھاشا ڈیم کی بجلی مہنگی بھی ہوگی۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ 3 یا4 سال میں پاور سیکٹر لاسز کو ختم کرنا چاہتے ہیں، حکومت کے پاس گرڈ کی مکمل معلومات بروقت نہیں ہوتیں، پاکستان کو بنیادی لوڈ کے لیے کوئلہ اور گیس سے بجلی پیداوار بڑھانا ہوگی۔
اویس لغاری نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکو شمسی توانائی پرلانے سے سالانہ 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔