اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی حکومت کی ہوگی: شبلی فراز
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کا کہنا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی حکومت کی ہوگی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما شبلی فراز کا کہنا تھا کہ نیک نیتی پہلا عنصر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں حکومت کی بدنیتی اڑے آ رہی ہے، سیاسی استحکام حکومت کا فرض ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ناکامی بھی حکومت کی ہوگی، اگر مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھی کریڈٹ حکومت کو جائے گا
شبلی فراز نے کہا کہ ہمارے بہت مناسب مطالبات تھے، یہ مذاکرات ملک میں سیاسی عدم استحکام کو ختم کرنے کے لیے تھے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اگر مذاکرات شبلی فراز حکومت کی ہوئے تو
پڑھیں:
حکومت جماعت اسلامی مذاکرات، حقوق بلوچستان لانگ مارچ رک گیا
لاہور:کوئٹہ سے شروع ہونے والا حقوق بلوچستان لانگ مارچ لاہور میں روک دیا گیا ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں یہ قافلہ 25 جولائی کو کوئٹہ سے روانہ ہوا تھا اور اسے بدھ کی صبح اسلام آباد پہنچنا تھا تاہم پنجاب حکومت نے مارچ کو منصورہ لاہور سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی قیادت میں حکومتی وفد نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں جماعت اسلامی کے مرکزی رہنمائوں سے مذاکرات کئے۔
حکومتی وفد میں مریم اورنگزیب کے ساتھ صوبائی وزیرقانون ملک صہیب احمد بھرتھ اورصوبائی صحت خواجہ سلیمان رفیق شامل تھے جبکہ جماعت اسلامی کی طرف لیاقت بلوچ، امیرالعظیم اور حقوق بلوچستان مارچ کے قائد مولانا ہدایت الرحمن شریک ہوئے۔
فریقین میں مذاکرات کے تین ادوار ہوئے، مریم اورنگزیب نے وزیراعلی مریم نوازکو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ لیاقت بلوچ نے حافظ نعیم الرحمن کوبتایا،حکومتی نمائندوں نے مارچ وقتی طور پر موخر کرنے کی تجویز دی اور بتایا مطالبات پر غور کریں گی۔
لیاقت بلوچ نے میڈیا سے کہا کہ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک نہیں، صرف وقفہ ہوا ہے۔ قافلہ پرامن ہے، شرکاء منظم ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن نے کہا قافلے کو زبردستی روکا گیا، جو غیر آئینی اقدام ہے۔