علی امین گنڈاپور کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانے کا معاملہ، عمر ایوب کھل کر سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈپورا کی حمایت میں کھل کرسامنے آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ رہیں گے، جنید خان
ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختوںخوا علی امین گنڈا پور کی تبدیلی کی خبریں قیاس آرائیاں ہیں، وہ ہی وزیر اعلی رہیں گے، علی امین گنڈا پور کی درخواست پر ان کو پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی صدارت سے ہٹایا گیا، عمران خان سے گزارش کی تھی کہ 2 ذمہ داریاں سنبھالنا مشکل ہے۔
عمرایوب کا کہنا ہے کہ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کی آج کی نشت پر ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر نہیں جارہے، حکومت نے مذاکرات کے دوران ہمارے ایم این اے کے گھروں میں ریڈ کیا ان کو گرفتار کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے علی امین گنڈاپور کی غیرمعمولی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 9 مئی اور 26 نومبر ک یتحقیقات کے لیے جوڈیشنل کمیشن نہیں بنایا، حکومت نے حامی بھری تھی کہ ہماری بانی پی ٹی ائی سے ازادانہ ماحول میں اڈیالہ میں ملاقات کرائی جائے گی جو کہ نہیں کرائی جارہی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپوزیشن لیڈر علی امین گنڈاپور عمر ایوب عمران خان قومی اسمبلی وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر علی امین گنڈاپور عمر ایوب قومی اسمبلی وزیراعلی علی امین گنڈاپور عمر ایوب
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔