بلوچستان میں سیکیورٹی فوسز نے خودکش حملہ ناکام بنادیا، جھڑپ میں 5 خوارج ہلاک، 2 جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
قلعہ عبداللہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) سیکیورٹی فوسز نے بلوچستان میں خوارج کا خودکش حملہ ناکام بنادیا، جھڑپ میں 5 خوارج کو ہلاک کردیا گیا جبکہ 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 27 اور 28 جنوری کی شب خوارج نے قلعہ عبداللّٰہ کے علاقے گلستان میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کی کوشش کی۔ خوارج نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی چوکی کی حفاظتی دیوار سے ٹکرا دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے جیلوں میں ہلاک قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب کرلیں
سیکیورٹی فورسز نے حملے کو مؤثر طریقے سے ناکام بنایا، جھڑپ کے دوران 2 خودکش حملہ آور سمیت تمام 5 خوارج دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں2 جوان نائیک طاہر خان اور لانس نائیک طاہر اقبال شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے، اس بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کےلیے پُرعزم ہیں، ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے 50 ارب ڈالر کی ضرورت ہے: ڈاکٹر شمشاد اختر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔