بتایا تھا ٹرمپ کارڈ کی پاکستان کے لیے مثبت ہوائیں چلیں گی، پی ٹی آئی کو مایوسی ہوگی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میں نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ 28 جنوری 2025 کو پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ کی بہتر اور مثبت ہوائیں چلیں گی اور پی ٹی آئی کو ان کے ٹرمپ کارڈ پر مایوسی ہوگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں سابق وفاقی وزیر اور آزاد حیثیت میں ایوان بالا کے رکن منتخب ہونے والے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کے لیے اچھی اور بڑی خبر۔
اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ جیسا کہ میں نے آپ کو حامد میر صاحب کے شو میں قبل از وقت تاریخ سمیت بتادیا تھا کہ 28 جنوری 2025 کو یعنی آج پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ کی بہتر اور مثبت ہوائیں چلیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہی کی تاریخ میں ٹرمپ ٹیم کے حالیہ دورے میں پاکستان کے لیے سرمایہ کاری کے معاہدے اور مزید اچھی خبریں متوقع ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو آخر میں ان کے ٹرمپ کارڈ پر مایوسی ہوگی، پاکستان کے لیے جو رونالڈو کا کردار کر رہے ہیں اور ایس آئی ایف سی کو پوری قوم سراہتی ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ جس کا جو کریڈٹ ہے، وہ اس کو دینا پڑے گا، کامیابیوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کے لیے فیصل واوڈا ٹرمپ کارڈ نے کہا تھا کہ
پڑھیں:
افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
قابل (ویب ڈیسک )پاکستان کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔