مشہور کامیڈین اور اداکار کرشنا ابھیشیک نے اپنے منفرد انداز میں شائقین کے دل جیت رکھے ہیں۔ 

نیٹ فلکس کے شو "دی گریٹ انڈین کپل شو" کا حصہ رہنے والے کرشنا نے حال ہی میں اپنے ساتھی آرچنا پورن سنگھ کے یوٹیوب چینل پر شرکت کی۔ 

دوران گفتگو، کرشنا نے اپنی شاپنگ کے جنون اور برانڈز سے محبت کے دلچسپ قصے سنائے۔

کرشنا نے انکشاف کیا کہ انہیں مہنگے برانڈز، خاص طور پر فٹ ویئر کا بے حد شوق ہے۔ انہوں نے بتایا، "میں نے ایک تین بیڈ روم اپارٹمنٹ خریدا ہے اور اسے بوتیک میں بدل دیا ہے۔ وہاں میں اپنی چیزیں شفٹ کر دیتا ہوں تاکہ موجودہ گھر میں جگہ خالی ہو سکے۔" 

آرچنا نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا آیوشمان کرشنا کے قد اور جوتوں کے سائز کے قریب ہے، لہٰذا کرشنا کے پرانے جوتے وہ پہن سکتا ہے۔

کرشنا نے اپنے بچپن کا ایک دلچسپ واقعہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ماموں اور 90 کی دہائی کے سپر اسٹار گووندا ہمیشہ مہنگے برانڈز پہنتے تھے۔ 

انہوں نے کہا، "جب میں کالج میں تھا، تو مجھے لگا کہ 'DnG' کا مطلب ڈیوڈ اور گووندا ہے۔ میں نے سوچا کہ وہ اتنے مشہور ہیں کہ اپنے نام کا برانڈ بنا لیا ہوگا۔"


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں

تنزانیہ میں عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چند روز قبل ہونے والے جنرل الیکشن میں صدر سمیعہ صولوہو حسن نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

تاہم ان انتخابات میں صدر سمیعہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔

اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا اور مظاہروں کا اعلان کیا تھا۔

جس پر صرف تنزانیہ کے دارالحکومت دارالسلام میں پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ تیسرے دن بھی جاری ہے۔ شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ حکومت نے تاحال کسی سرکاری اعداد و شمار کی تصدیق نہیں کی گئی۔

مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور گولیاں چلائیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم ایک سو ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال کو قابو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • شاہ رخ خان نے شوبز کیریئر کے آغاز میں فلموں میں کام کرنے سے انکار کیوں کیا؟
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • حیدرآباد: ایک مزدور کسان کھیتوں میں کیڑے مار دوا کاچھڑکائو کرتے ہوئے
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • سوڈان کی صورتحال پر سید عباس عراقچی کا تبصرہ
  • کراچی کا پالک پنیر بھارت سے زیادہ مزیدار ہے، سوئیڈش آرٹسٹ کا اعتراف
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • تنزانیہ میں اپوزیشن کا انتخابات کیخلاف ماننے سے انکار؛ مظاہروں میں 700 ہلاکتیں
  • ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان