کرشنا ابھیشیک کا انوکھا اعتراف: ’جوتوں کی کلیکشن رکھنے کے لیے فلیٹ خریدا‘
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
مشہور کامیڈین اور اداکار کرشنا ابھیشیک نے اپنے منفرد انداز میں شائقین کے دل جیت رکھے ہیں۔
نیٹ فلکس کے شو "دی گریٹ انڈین کپل شو" کا حصہ رہنے والے کرشنا نے حال ہی میں اپنے ساتھی آرچنا پورن سنگھ کے یوٹیوب چینل پر شرکت کی۔
دوران گفتگو، کرشنا نے اپنی شاپنگ کے جنون اور برانڈز سے محبت کے دلچسپ قصے سنائے۔
کرشنا نے انکشاف کیا کہ انہیں مہنگے برانڈز، خاص طور پر فٹ ویئر کا بے حد شوق ہے۔ انہوں نے بتایا، "میں نے ایک تین بیڈ روم اپارٹمنٹ خریدا ہے اور اسے بوتیک میں بدل دیا ہے۔ وہاں میں اپنی چیزیں شفٹ کر دیتا ہوں تاکہ موجودہ گھر میں جگہ خالی ہو سکے۔"
آرچنا نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا آیوشمان کرشنا کے قد اور جوتوں کے سائز کے قریب ہے، لہٰذا کرشنا کے پرانے جوتے وہ پہن سکتا ہے۔
کرشنا نے اپنے بچپن کا ایک دلچسپ واقعہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے ماموں اور 90 کی دہائی کے سپر اسٹار گووندا ہمیشہ مہنگے برانڈز پہنتے تھے۔
انہوں نے کہا، "جب میں کالج میں تھا، تو مجھے لگا کہ 'DnG' کا مطلب ڈیوڈ اور گووندا ہے۔ میں نے سوچا کہ وہ اتنے مشہور ہیں کہ اپنے نام کا برانڈ بنا لیا ہوگا۔"
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!