حج آپریشن میں کون سے سرکاری ملازمین خدمات انجام دے سکیں گے؟ ایس او پیز جاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کی جانب سےحج آپریشن 2025 کی تیاریاں، ایئرپورٹ اتھارٹی نےحج آپریشن میں خدمات انجام دینے والےملازمین کے لیے ایس او پیز جاری کردیے۔
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نےحج آپریشن میں خدمات انجام دینے والےملازمین کے لیے ایس او پیز جاری کیے ہیں جن کے مطابق گروپ ایک تا 11 کے ملازمین حج ڈیوٹی پر جانے کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔
حج ڈیوٹی کے لیےجانے والےملازمین کی کم ازکم مدت ملازمت 5 سال اوران کا طبی لحاظ سے فٹ ہونا لازم ہوگا،پی اے اے حکام کے مطابق حج آپریشن میں حجازمقدس ڈیوٹی انجام دینے والے ملازمین کی 4 فروری 2025 کوہیڈ کوارٹرز(کراچی)میں ای قرعہ اندازی کی جائے گی۔
حج ڈیوٹی انجام دینے کےخواہش مند ملازمین اپنےشعبہ جات کےڈائریکٹرز، ایئرپورٹس منیجرزاور اپنی براچز کےتوسط سے درخواست دے سکیں گے، پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کی جانب سے حج ڈیوٹی پر پرجانے والے ملازمین حج ادا نہیں کر سکیں گے، انکوائریزمیں ملوث ملازمین حج ڈیوٹی کے لیے درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حج 2025، تمام انتظامات خوش اسلوبی سے انجام دیے گئے ڈپٹی گورنر مکہ
مکہ مکرمہ:مکہ مکرمہ کے ڈپٹی گورنر اور حج و عمرہ کمیٹی کے وائس چیئرمین شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز نے حج 2025 کے کامیاب انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایامِ حج کے دوران حجاج کرام کی سلامتی، صحت، سہولت اور دیگر تمام انتظامات خوش اسلوبی سے پایہ تکمیل کو پہنچے۔
شہزادہ سعود بن مشعل بن عبدالعزیز نے اس موقع پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سعادت ہے کہ ہمیں اللہ کے مہمانوں کی خدمت کا موقع حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں تمام سرکاری اور متعلقہ ادارے حجاج کرام کی خدمت میں متحد اور متحرک رہے۔
مزید پڑھیں: حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حجاج کرام کی عبادات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور وہ اپنے اپنے ممالک کو خیریت اور سلامتی کے ساتھ واپس لوٹیں۔
یاد رہے کہ اس سال 16 لاکھ سے زائد فرزندانِ توحید نے مناسکِ حج کی ادائیگی مکمل کی، جب کہ سعودی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی، صحت، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے جنہیں بین الاقوامی سطح پر بھی سراہا جا رہا ہے۔