برطانیہ: ہفتے میں 4 روز کام 3 دن چھٹی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لندن: برطانیہ کی 200 کمپنیوں نے مستقل طور پر ایک ہفتے کے دوران 4 روز کام اور 3 دن چھٹی کرنے کی حامی بھرلی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی دو سو کمپنیاں اپنے تمام ملازمین کے لیے تنخواہ میں کسی قسم کی کمی کے بغیر مستقل طور پر چار دن کے ورکنگ ڈیز اور 3دن کی چھٹی کی حمایت کے لیے دستخط کر چکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں قائم کردہ 4 ڈے ویک فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام 4 روزہ کام کی مہم میں ملک بھر کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی 200 کمپنیوں نے شمولیت اختیار کر لی ہے۔
اس حوالے سے فور ڈے ویک فاؤنڈیشن کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ کمپنیاں مجموعی طور پر پانچ ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمت دیتی ہیں، جن میں خیراتی ادارے، مارکیٹنگ اور ٹیکنالوجی کمپنیاں قابل ذکر ہیں۔
مذکورہ 200کمپنیوں میں 30 مارکیٹنگ، ایڈورٹائزنگ اور پریس ریلیشنز، 29 خیراتی اور غیر سرکاری تنظیمیں، 24 ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ ٹیکنالوجیز اور سافٹ ویئر کمپنیوں کے علاوہ 22 کنسلٹنسی اور مینجمنٹ کمپنیاں شامل ہیں۔
چار دن کے ورکنگ ویک کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پانچ دن کا کام کا طریقہ کار پرانے معاشی دور کی باقیات ہے۔
فاؤنڈیشن کی مہم کے ڈائریکٹر جو رائل کا کہنا تھا کہ پانچ دن کا 9 سے 5 کا ورکنگ ویک 100 سال پہلے بنایا گیا تھا اور اب یہ موجودہ وقت کے لیے موزوں نہیں رہا، طویل عرصے سے اس میں تبدیلی کی ضرورت تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بیلجیئم سال 2022 میں 4 دن کے ورک ویک کی قانون سازی کرنے والا پہلا یورپی ملک تھا۔
جن ممالک میں کسی نہ کسی حد تک ہفتے میں 4 دن کام ہوتا ہے یعنی 3 دن چھٹی ہوتی ہے ان میں آسٹریلیا، آسٹریا، امریکا، بیلجیئم، برطانیہ، برازیل، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، آئرلینڈ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، ناروے، پرتگال، اسکاٹ لینڈ، جنوبی افریقہ، اسپین، سوئیڈن، سوئٹزر لینڈ، نیوزی لینڈ، آئس لینڈ، لتھوانیا، جاپان اور یو اے ای شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دورہ نیوزی لینڈ؛ تماشائیوں سے کیوں لڑے، خوشدل نے راز سے پردہ اٹھادیا
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرنیوالے خوشدل شاہ نے نیوزی لینڈ میں شائقین کیساتھ ہوئی لڑائی کے راز سے پردہ اٹھادیا۔
ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں قومی ٹیم کے آل راؤنڈر خوشدل شاہ نے فینز کی جانب سے پرچی پُکارے جانے پر کہا کہ میں نہ کسی کرکٹر کا بیٹا ہوں، نہ سیاستدان کا بھانجا! اور کوئی بھی میرا رشتہ دار نہیں جو مجھے یہاں تک لایا ہو۔
انہوں نے کا کہا کہ میں ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں، لوگوں کو میری پچھلی پرفارمنسز دیکھنی چاہیں، ٹیم میں جگہ بنانے کیلئے محنت کی ہے، کسی کرکٹر یا سیاستدان کا رشتہ دار نہیں جو مجھے کوئی پرچی بلا سکے۔
مزید پڑھیں: تیسرا ون ڈے؛ خوشدل شاہ فینز کے طنز پر بھڑک اُٹھے، تصاویر و ویڈیو وائرل
خوشدل شاہ نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں تماشائیوں کی جانب سے گالیاں دی جارہیں تھی، میں سالوں سے برداشت کررہا ہوں لیکن جب بات میرے ملک یا والدین کی ہو، تو خاموش نہیں رہ سکتا، اگر دوبارہ ایسا ہوا، تو ویسا ہی ردعمل دوں گا۔
مزید پڑھیں: خوشدل شاہ نے شائقین پر کیوں حملہ کیا، وجہ سامنے آگئی؟
انہوں نے ٹی20 میں جلد وکٹ گنوانے کے سوال پر کہا کہ کبھی میرے 25 رنز ٹیم کو جتوا دیتے ہیں جبکہ سینچری راہیگاں چلی جاتی ہے، ہمیشہ ٹیم کیلئے کھیلتا ہوں۔
واضح رہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے دوران خوشدل شاہ نے سیریز کے تیسرے اور آخری ون ڈے میچ میں خوشدل شاہ فینز کی جانب حملہ کرنے کیلئے بڑھے تھے تاہم سیکیورٹی اہلکاروں اور کھلاڑیوں نے انہیں روک لیا اور بیچ بچاؤ کرایا تھا۔
مزید پڑھیں: "میں تمہیں مار دوں گا" بھارتی ہیڈکوچ کو قتل کی دھمکی
پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ غیر ملکی شائقین نے گراؤنڈ میں موجود کرکٹرز بارے نازیبا الفاظ ادا کیے، پاکستان مخالف آوازیں کسنے پر کرکٹر خوشدل شاہ نے غیر ملکی شائقین کو منع کیا۔
منع کرنے پر افغان شائقین نے پشتو میں مذید نازیبا الفاظ ادا کیے، دو افغان شائقین نے خوشدل شاہ سے ہاتھا پائی کی کوشش بھی کی، بعدازاں پاکستانی ٹیم کی شکایت پر 2 غیر ملکی شائقین کو سٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا۔